اسلام میں جہاں بے زبان جانوروں کے حقوق بیان ہوئے ہیں، پھر اس اسلام میں مسلمانوں کے کتنے زیادہ حقوق ہوں گے۔ نبی پاک ﷺ نے فرمایا مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں،ویسے تو بے شمار حقوق ہیں مگر یہاں مراد وہ حقوق ہیں جن کی عادت ڈالی جائے یعنی مسلمان کے مسلمان پر حق ہیں ان کی ادا کی عادت ڈالنی چاہیے۔

(1) سلام کا جواب دینا:سلام کرنا سنت ہے اور جواب دینا فرض مگر ثواب سلام کا زیادہ ہے،گھر میں ماں باپ یا بیوی بچے ہوں بہرحال سلام کر کے داخل ہو اس سے گھر میں اتفاق اور روزی میں بڑی برکت ہوتی ہے۔

(2) بیمار کی عیادت کرنا: مسلمان اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو جنت کے باغ میں رہتا ہے حتی کہ لوٹ آئے،جو کسی مسلمان کی صبح کے وقت بیمار پرسی کرے 70 ہزار فرشتے اسے شام تک دعائیں دیتے ہیں اور اگر شام کو بیمار پرسی کرے تو صبح تک 70 ہزار فرشتے دعائیں دیتے ہیں اور اس کے لیے جنت میں باغ ہوگا،بیمار پرسی معمولی سی نیکی معلوم ہوتی ہے مگر یہ لاتعداد فرشتوں کی دعا ملنے کا ذریعہ ہے اور جنت ملنے کا سبب بشرطیکہ صرف رضا الہی کے لیے ہو۔

(3) جنازے کے ساتھ جانا: جنازے کے ساتھ عام حالات میں سنت ہے،جب جنازہ رکھا جاتا ہے پھر اسے لوگ اپنے گردنوں پر اٹھاتے ہیں تو اگر وہ نیک ہوتا ہے تو کہتا ہے مجھے لے چلو اور اگر بد ہو تو اپنے گھر والوں سے کہتا ہے ہائے اسے کہاں لے جاتے ہو اس کی آواز انسان کے سوا ہر چیز سنتی ہے اگر انسان سنے تو بے ہوش ہو جائے۔

(4) دعوت قبول کرنا:دعوت میں شرکت کھانے کے لیے یا وہاں انتظام و کام وکاج کے لیے سنت ہے،کبھی فرض لیکن اگر خاص دسترخوان پر ناجائز کام ہوں جیسے شراب کا دور یا ناچ گانا تو شرکت ناجائز ہے،عام دعوت میں انتظام کے لیے ضرور جاؤ کوئی معذوری یا مجبوری نہ ہو تو۔

(5) چھینک کا جواب دینا: چھینک اللہ تعالی کی نعمت ہے لہذا اس پر اللہ کی حمد کرنی چاہیے،چھینکنے والا الحمدللہ کہے تو سننے والے سب یا ایک جواب میں کہیں يرحمك الله پھر چھینکنے والا کہے يہديكم الله و یصلح بالكم اور اگر حمد نہ کرے یا اسے زکام ہے کہ بار بار چھینکتا ہے تو وہ پھرجواب ضروری نہیں۔

اللہ پاک ہمیں حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاه الامين