آج کا کام کل
پر چھوڑنا، جسے انگلش میں procrastination بھی کہا جاتا ہے۔
انسان کا ایک عجیب و غریب فعل ہے کہ جو اسے اس وقت کرنا اچھا لگتا ہے لیکن بعد میں
جب برے اثرات آتے ہیں تو وہی اپنا کام برا لگتا ہے۔ لیکن آگے جاکر بھی یہ عادت نہیں
چھوٹتی۔ تو کسی بھی بری عادت کو چھڑانے کے لیے اس کے نقصانات، اسے چھوڑنے کے فوائد
اور چھوڑنے کا طریقہ جاننا ضروری ہے۔ اس لیے آیئے تاخیر کرنے(procrastination)
کے نقصانات جانتے ہیں۔
1۔
وقت کی بربادی: جب آپ ابھی کا کام بعد پر چھوڑیں گے یا آج کا کام کل پر چھوڑیں
گے تو ابھی جو وقت ملا ہوا ہے اسے ضرور کسی فضول اور بے فائدہ کام پر صرف کریں گے،
تو یہ وقت جو قیمتی تھا ضائع ہوگیا۔
2۔
اگلے دن ٹینشن: حضرت
عمر رضی اللہُ عنہ سے
کسی نے عرض کی: یہ کام چھوڑ دیں کل کر لیں گے، تو آپ نے فرمایا: کل اور کام ہوں
گے، تو کل کل کے کام کریں یا آج کے؟ تو آپ نے جب اپنا آج کا کام آگے کردیا اور آگے آپ کو کچھ اور کام کرنا تھا اب وہ کام اور یہ کام دونوں
متاثر(disturb) ہوں گے، اور آپ بھی پریشان(disturbed)
ہو جائیں گے۔
3.
ترقی کے موقع ضائع کر دیں گے: کبھی کبھار ایسے مواقع آتے (opportunities
آتی) ہیں کہ آپ کی زندگی بدلنے والی ہوتی ہے مگر آپ سستی اور تاخیر(procrastination)
کرکے وہ موقع ضائع کردیتے ہیں۔
4.
اہداف(goals)
ادھورے رہ جاتے ہیں: آپ
اگر دعوتِ اسلامی کے تحت دینی کام کرتے ہیں تو نگران ہدف(target)
دیتے ہیں، یا کسی کمپنی میں کام کرتے ہیں تو سیٹھ(boss)
کی طرف سے ہدف ملتے ہیں یا آپ نے اپنا کوئی ہدف ذہن میں رکھا ہوتا ہے مگر تاخیر کے سبب وہ ادھورے رہ جاتے ہیں اور خود برا بھی
محسوس کرتے ہیں اور دوسروں کی سننی بھی پڑھتی ہے۔
5.
زندگی تبدیل ہوجاتی ہے: کبھی
کبھار اس کا اثر صرف سننے تک نہیں بلکہ وہ نوکری چھوٹ جاتی ہے، یا تنظیمی ذمہ داری
واپس لے لی جاتی ہے، یا اپنا بہت بڑا نقصان ہوجاتا ہے جس سے اب واپسی ممکن نہیں
ہوتی۔
6.
خود اعتمادی میں کمی: اپنے ہی ہاتھوں
جب اتنے بڑے نقصانات ملتے ہیں تو اب خود پر سے اعتماد بھی اٹھ جاتا ہے اور اب زندگی
تنزلی میں ہی جانے لگتی ہے۔ تو اس سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ
1۔
اپنے ماحول کو تبدیل کریں: آج کل چونکہ اکثر گھر پر کام اور
پڑھائی ہورہی ہے تو جہاں سوتے ہیں وہیں پر اپنا کام اور پڑھائی کرنا شروع کردیتے ہیں۔
یہ درست نہیں ہے کیونکہ جہاں آپ سوتے ہیں نفسیاتی طور پر ذہن میں یہ اثر آجاتا ہے
کہ یہ سونے کی جگہ ہے نتیجۃً سستی بھی آجاتی ہے، لہذا اپنا ماحول "کام"
والا بنائیں۔
اپنے
کام کو تقسیم کردیں: یہ بھی ہوتا ہے کہ کام بہت زیادہ لگ رہا ہوتا ہے تو دل بھی نہیں
کرتا کہ کام کروں، تو یوں تاخیر(procrastination) کا شکار ہوجاتے ہیں۔
تو اپنے کام کوحصوں میں تقسیم کردیں۔ جیسے بیان تیار کرنا ہے تو مطالعہ، نوٹس، بیان
کی ترتیب، الفاظ کا چناؤ، چیکنگ۔
وقت
میں تقسیم: آپ نے اپنے کام کے حصے کردیئے اب اسے وقتوں پر تقسیم کردیں کہ اس میں
فلاں کام میں اس وقت سے اس وقت کروں گا۔ جیسے ایک دن میں بیان تیار کرنا ہے تو:
صبح 9 سے 12 بجے تک مطالعہ، پھر بریک، 2 سے 4 بجے تک نوٹس لکھے، اور بیان کو ترتیب
دیں ، اس کے بعد 30 منٹ بیان کے انداز میں الفاظ کو تبدیل کیا، اب آپ کے پاس آدھا
دن ہے چیک کرنے کے لیے۔ خود کریں یا کسی عالم صاحب سے چیک کروائیں۔ اگر یہ نہ کرتے
تو پورا دن یہ سوچنے میں لگ جاتا کہ بیان کیا کروں۔
آڑیں(distractions): بسا
اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کچھ چیزیں کام کرنے سے روکتی ہیں تو انہیں دور کریں جیسے
موبائل۔ اگر اسے بند کردیں یا کسی کو دے دیں کہ یہ کام کرلوں تب تک نہیں دینا۔ اسی
طرح شور ہوتا ہے تو جگہ بدل لی۔ کبھی لوگ کام کرنے نہیں دیتے تو ان سے معذرت کرلیں۔
اس طرح اپنے کاموں میں آنے والی رکاوٹیں دور کردیں۔
اپنے
اوپر نگران مقرر کریں: موبائل جس طرح آپ نے کسی اور کے حوالے کیا، اسے اپنے آپ کو بھی
حوالے کردیں، یعنی کسی کو نگران بنادیں کہ وہ آپ کو نظروں میں رکھے اور وہ آپ کو
آپ کے کام کے لیے جوابدہ رکھے گا۔
تاخیر(procrastination) سے بچنے کے فوائد: چونکہ
آپ اپنے کام وقت پر کرنے لگے ہیں تو اب آپ خود کو آزاد محسوس کریں گے، تر و تازہ
رہیں گے، اپنے اوپر اعتماد بڑھے گا پھر بڑے بڑے کام کرنے لگیں گے، اور کامیابی آپ کے
قدم چومے گی۔