حقوق العباد کو پورا کرنا ہر مردو عورت پر لازم ہے
اور حقوق العباد میں ایک حق حقِ والدین بھی ہے ہر مرد و عورت پر والدین کے حقوق کو
بھی ادا کرنا فرض ہے۔ خاص کر کچھ ایسے حقوق ہیں جنکا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے۔ آئیے
کچھ والدین کے حقوق کے متعلق جانتے ہیں کہ آخر والدین کے کیا کیا حقوق ہیں۔
1۔ خود کو اور مال کو والدین کا سمجھے ہمارے آخری
نبی محمد عربی ﷺ نے ایک شخص سے فرمایا: تو اور تیرا مال سب تیرے باپ کا ہے ۔ (ابن
ماجہ، 3/81، حدیث: 2292)اگر والدین اپنی ضرورت سے اولاد کے مال و سامان میں سے
کوئی چیز لے لیں تو ہرگز برا نہ مانیں اور نہ ہی اظہار ناراضگی کریں بلکہ یہ
سمجھیں کہ میں اور میرا مال سب میرے والدین کا ہی ہے۔
2۔ والدین کو ایصال ثواب کرنا والدین کا یا ان میں
سے کسی ایک کا انتقال ہو جائے تو اولاد پر والدین کا یہ حق ہے کہ ان کے لیے دعائے
مغفرت کی دعا کرتے رہیں اور اپنی نفلی عبادتوں، خیر و خیرات کا ثواب انکی روحوں کو
پہنچاتے رہیں کھانوں اور شیرینی وغیرہ پر فاتحہ دلا کر ان کی ارواح کو ایصال ثواب
کرتے رہیں۔ (جنتی زیور، ص 93)
3۔ دل نہ دکھائیں والدین کا ایک حق یہ بھی ہے کہ
ہرگز ہرگز اپنے فعل یا قول سے والدین کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ دیں اگرچہ
والدین اولاد پر زیادتی بھی کریں مگر پھر بھی اولاد پر فرض ہے کہ وہ ہرگز کبھی بھی
اور کسی حال میں بھی والدین کا دل نہ دکھائیں اور جن کاموں سے زندگی میں والدین کو
تکلیف ہوا کرتی ہے ان کی وفات کے بعد بھی ان کاموں کو نہ کریں کہ اس سے انکی روحوں
کو تکلیف پہنچے گی۔ (جنتی زیور، ص 94)
4۔ حکم کی فرمانبرداری والدین کا حق ہے کہ اولاد اپنے
والدین کے حکموں کی فرمانبرداری کرے اور اگر وہ شریعت کی خلاف ورزی کریں تو انہیں
احسن انداز میں سمجھایا جائے۔ (جنتی زیور، ص 93 )
5۔ قبروں کی زیارت والدین کے حقوق میں ایک حق یہ
بھی ہے کہ کبھی کبھی والدین کی قبروں کی زیارت کے لئے جایا کریں انکی قبروں پر
فاتحہ پڑھیں، سلام کریں اور انکے لیے دعائے مغفرت کریں اس سے والدین کی ارواح کو
خوشی ہوگی، اور فاتحہ کا ثواب تو فرشتے نور کی تھالیوں میں رکھ کر انکے سامنے پیش
کریں گے اور والدین خوش ہو کر اپنی اولاد کو دعائیں دیں گے۔ (جنتی زیور، ص 94)
ہم نے چند والدین کے حقوق سننے کی سعادت حاصل کی ہے
والدین کے حقوق بہت زیادہ ہیں جن کو ادا کرنا اولاد پر فرض ہوتا ہے مگر افسوس ! کہ
اس زمانے میں لڑکے اور لڑکیاں والدین کے حقوق سے بالکل غافل اور جاہل ہیں انکی
تعظیم اور تکریم، اور فرمانبرداری اور خدمت گزاری سے منہ موڑ ے ہوئے ہیں بلکہ کچھ
تو اتنے بد بخت اور نالائق ہیں کہ اپنے قول اور فعل سے والدین کو اذیت دیتے
ہیں۔اور اسی طرح گناہ کبیرہ میں مبتلا ہو کر قہر قہار اور غضب جبار میں گرفتار اور
عذاب جہنم کا حقدار بن رہے ہیں۔
بس یہ یاد رکھو! کہ تم اپنے والدین کے ساتھ اچھا یا
برا جو سلوک بھی کرو گے ویسا ہی سلوک تمہاری اولاد تمہارے ساتھ کرے گی اور یہ بھی
جان لو ! کہ والدین کے ساتھ اچھا سلوک ﷺ کرنے سے رزق اور عمر میں خیر و برکت نصیب
ہوتی ہے۔ تو اے کاش کہ ہم بھی اپنے والدین کی قدر کریں اور ان کے حقوق کو ادا کرنے
میں کامیاب ہو جائیں۔
اللہ تعالیٰ ہمیں حقوق العباد کو ادا کرنے کی توفیق
عطا فرمائے۔ آمین