حقوق العباد میں سے سب سے مقدم حق والدین کا ہے، اور یہ اتنا مقدم حق ہے کہ اللہ تعالی نے اپنے حق عبادت کے بعد جس حق کا ذکر کیا ہے وہ والدین کا حق ہے اللہ تعالیٰ نے والدین کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے والدین میں ماں کا درجہ باپ پر مقدم ہے کیونکہ پیدائش میں ماں نے زیادہ تکلیفیں برداشت کی ہیں۔ ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے۔

1: والدین سے سے حسن سلوک: اللہ تعالیٰ نے والدین سے اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے، اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: وَ قَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّاۤ اِیَّاهُ وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًاؕ- (پ 15، بنی اسرائیل: 23 ) ترجمہ کنز الایمان: اور تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ اس کے سوا کسی کو نہ پوجو اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔

اللہ تعالی نے اپنی عبادت کا حکم دینے کے بعد اس کے ساتھ ہی ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے کہ تم اپنے والدین کے ساتھ انتہائی اچھے طریقے سے نیک سلوک کرو کیونکہ جس طرح والدین کا تم پر احسان بہت عظیم ہے تو تم پر لازم ہے کہ تم بھی ان کے ساتھ اسی طرح نیک سلوک کرو۔

2: والدین کا ادب: ( بیٹے کو چاہیے کہ) والدین کی بات توجہ سے سنے، ماں باپ جب کھڑے ہوں تو تعظیماً ان کیلئے کھڑا ہو جائے جب وہ کسی کام کا حکم دیں تو فورا بجا لائے۔ ان دونوں کے کھانے پینے کا انتظام و التزام کرے اور نرم دلی سے ان کیلئے عاجزی کا بازو بچھائے وہ اگر کوئی بات بار بار کہیں تو ان سے اکتا نہ جائے ان کے ساتھ بھلائی کرے تو ان پر احسان نہ جتلائے وہ کوئی کام کہے تو اسے پورا کرنے میں کسی قسم کی شرط نہ لگائے ان کی طرف حقارت کی نگاہ سے نہ دیکھے اور نہ ہی کسی معاملے میں ان کی نافرمانی کرے۔ (آداب دین، ص 52)

3: والدین کی اطاعت: والدین کی نارا ضگی اللہ تعالی کی ناراضگی کا سبب بنتی ہے لہذا ہمیں والدین کی اطاعت اور فرمانبرداری میں کوئی کوتاہی نہیں کرنی چاہیے حدیث مبارکہ میں بھی والدین کی اطاعت کا حکم دیا گیا ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم اپنے ماں باپ کا حکم مانو، اگرچہ وہ تمہیں گھر سے نکل جانے کا حکم دیں اس کا مطلب یہ ہے کہ اولاد کو ہر صورت ماں باپ کی اطاعت و فرمان برداری کرنی اور یہاں تک نوبت نہیں آنے دینا چاہیے کہ وہ کہیں گھر سے نکل جاؤ۔ (حقوق والدین، ص140)

4: فوت شدہ والدین کے حقوق: سیدی اعلیٰ حضرت سے سوال کیا گیا کہ والدین کے انتقال کے بعد اولاد پر کن کن حقوق کی ادائیگی لازم ہے تو آپ نے حقوق بیان فرمائے ان کی موت کے بعد غسل کفن، دفن اور نماز کے معاملات میں، سنتوں اور مستحبات کا خیال رکھے۔ ان کیلئے دعاو استغفار کرتا رہے صدقہ خیرات اور نیکیاں کر کےان کا ثواب والدین کو پہنچائے ان پر قرض ہو تو اس کی ادائیگی میں جلدی کرے ان پر کوئی فرض عبادت رہ گئی ہو تو کوشش کر کے اس کی ادائیگی کرے مثلاً نماز و روزہ ان کے ذمہ باقی ہو تو اس کا کفارہ دے۔ ان کے رشتہ داروں کے ساتھ عمر بھر نیک سلوک کرے ان کے دوستوں کا ہمیشہ ادب و احترام کرے اور سب سے بڑا حق یہ ہے گناہ کر کے قبر میں ان کو تکلیف نہ پہنچائے والدین کے انتقال کے بعد والدین کے حقوق سے پتا چلتا ہے کہ دین اسلام میں والدین کی وفات کے بعد بھی ان کی قدر و منزلت اور مقام بہت بلند وبالا ہے۔ (والدین، زوجین اور اساتذہ کے حقوق، ص 202)

5: والدین کی قبروں کی زیارت: (والدین کے حقوق میں سے یہ بھی ہے کہ ہر جمعہ کو ان کی زیارت قبر کے لئے جانا، وہاں یسین شریف پڑھنا ایسی یعنی اتنی آواز سے کہ وہ سنیں اور اس کا ثواب ان کی روح کو پہچانا راہ میں جب کبھی ان کی قبر آئے بے سلام و فاتحہ (یعنی سلام و ایصال ثواب کیے بغیر) نہ گزرنا۔ (فتاوی رضویہ، 24/392)