کسی بھی چیز کو رفتہ رفتہ درجہ کمال تک پہنچاناتربیت
کہلا تا ہے۔ غیرتربیت یافتہ افراد کی کثرت معاشرےکے لیےثمر آور اور سود مند نہیں
ہوتی البتہ نقصان کا بہت بڑا سبب ضرور بن جاتی ہےاسی لیے
معاشرے کی ترقی اور بقاء کو افراد کی بہترین اسلامی تربیت پرمنحصرقراردیاجاتاہے۔معاشرےمیں
بسنےوالے افراد کواسلامی تربیت کےذریعے رفتہ رفتہ درجہ کمال تک پہنچانے کے عاشقانِ
رسول کی مدنی تحریک دعوت ِ اسلامی نے
مسجد،گھر، بازار،اسکولز،کالجز،یونیورسٹیز وغیرہ تمام شعبہ ہائے زندگی میں درس اور
اجتماعات کا ایسا نظام رائج کیا جس کے
مثبت نتائج دیکھے اورمحسوس کئے جاسکتے
ہیں۔کسی فرد کا تعلق معاشرے کے خوش حال طبقے سے ہو یا بدحال طبقے سے، دعوتِ اسلامی
نے اپنےاسی تربیتی نظام کے ذریعےاس میں نیکی کا عنصر پیدا کررہی ہےاوراُسےبےعملی و
آزاد فکری سے نجات دِلاکرایک کامیاب مسلمان بنارہی ہے۔یہ تحریک ثابت کررہی ہے کہ
حقیقی اسلامی تربیت انسان کے رویے پر اثر انداز ہوکرکس طرح اس کی زندگی میں حیرت
انگیز انقلاب برپا کرتی اوراُس کی شخصیت
نکھار کر معاشرےکےلئےکارآمد بناتی ہے ۔
رمضان ُ المبارک میں سال بھر کی نسبت نیکیوں کا رجحان کئی گُنازیادہ ہوتاہے،مسجدوں میں نمازیوں کی کثرت ہوتی ہے،
تلاوتِ قرآن کابھی خوب جذبہ ہوتا ہےلہٰذا دعوتِ اسلامی مسلمانوں میں نیکی کا یہ عنصر سارا سال برقرار رکھنے کے لیے اس ماہِ
مبارک میں تربیت کا بھر پور اہتمام کرتی ہے،آئیے!اِس کی کچھ تفصیل ملاحظہ
کرتے ہیں:(1)سنتوں بھرے اجتماعات:دنیا کے مختلف شعبۂ زندگی سےتعلق رکھنے والے افراد میں نیکی کی دعوت عام کرنے کے لیے رمضانُ المبارک میں سنتوں بھرے اجتماعات کا سلسلہ ہوتا ہے جس میں عام افراد،پروفیشنل ٹیچرز،اکاؤنٹنٹس، ڈاکٹرز، انجینیئرز اور طلبہ کی کثیر تعداد شرکت کرکے اسلام کی روشن تعلیمات سے آگاہی بھی حاصل کرتی ہے ،رمضان کو نیکیوں میں گزارنے کے طریقے سیکھتی ہے اور
رمضان المبارک کے آخری عشرے میں سنتِ اعتکاف کی نیت بھی کرتی ہے۔
(2)نمازِ تراویح اوردعوتِ اسلامی کے حُفّاظ: نمازِ تروایح
رمضان کی اہم ترین عبادت ہےکیوں کہ اس میں پورا قرآن سننے سنانے کی سعادت حاصل کی
جاتی ہے،دعوتِ اسلامی کےحفظ و ناظرہ کےشعبےمدرسۃُ المدینہ سے فارغ حُفّاظ دنیا
بھرمیں نماز ِتراویح میں قرآن پاک سنانے کی سعادت حاصل کرتے ہیں چنانچہ رمضان
المبارک 1438ھ/2018ء میں مدرسۃُ المدینہ سے منسلک ساڑھے سولہ ہزار(16500) سے
زائد حُفَّاظ کونمازِ تراویح میں قرآنِ پاک سننے سنانے کی سعادت حاصل ہوئی۔یاد
رہے کہ ملک و بیرون ملک مدرسۃُ المدینہ (Boys &
Girls) کی تین ہزارانچاس (3049) شاخیں قائم ہیں جن میں
تقریبا ایک لاکھ چوالیس ہزارچھ سوتینتیس(144633) بچے اور بچیاں حفظ و
ناظرہ کی سعادت حاصل کررہے ہیں ۔ اب تک دولاکھ نوے ہزارایک سواکیاون(290151)
بچے اور بچیاں حفظ و ناظرہ مکمل کرچکےہیں۔
(2)رمضانُ المبارک اوردارالافتاء اہلسنت: دعوتِ اسلامی کاشعبہ ”دارالافتاء اہلسنت“ رمضانُ المبارک میں بھی تحریری،زبانی،ای میل،واٹس ایپ،مدنی چینل
اورسوشل میڈیاکے ذریعےامتِ مسلمہ کو درپیش شرعی مسائل کا جواب فراہم کرنےکےلیےکوشاں رہتاہے۔ (3)رمضانُ المبارک اورمدنی چینل:دعوتِ اسلامی نے رَمضانُ
المبارَک 1429ھ مطابق ستمبر 2008ءسے مدنی چینل کے ذَرِیعے گھر گھر قرآن وسنّت کا پیغام عام کر نا شروع کیا۔اس وقت مدنی
چینل 3 زبانوں(اردو، انگلش اور بنگلہ)میں 6سیٹلائیٹ کےذریعےدنیا کے80 فیصد خطےکواپنی نشریات پیش کر رہا ہے۔ مدنی چینل رمضانُ المبارک میں خصوصی نشریات پیش کرتاہےجس کے ذریعے شرعی
مسائل سے آگاہی ملتی ہے ،نیک اعمال میں کی جانے والی غلطیوں کی نشاندہی ہوتی ہے،اپنی خامیوں کی
اصلاح کا ذہن بنتا ہے،نیکیاں کرنے کی ترغیب ملتی ہے اور علم ِ دین کا بیش بہاخزانہ ہاتھ آتاہے۔دنیا بھرکےناظرین
کےصوتی وصوری پیغامات (Audio and video messages) رمضانُ المبارک میں مدنی
چینل کی نشریات کے مقبولِ خاص وعام ہونےکا
پتہ دیتے ہیں۔
(4)دعوت اسلامی اور اعتکاف:دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں
رمضانُ المبارَک کے آخری عشرے کے اعتکاف کے علاوہ پورے ماہِ رمضان کے
اعتکاف کا سلسلہ بھی ہوتا ہے۔ عاشقانِ رسول رمضانُ المبارَک کا پورا مہینا مسجد
میں گزارتے ہیں، شیخِ طریقت امیرِ اَہلِ سنّت علامہ محمدالیاس عطار قادری رضویدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ
الْعَالِیَہ پیرانہ سالی(old age) کے باوجودخودبھی پورے
ماہ رمضان کا اعتکاف کرتے ہیں اورشرکائے اعتکاف کی تربیت فرماتے ہیں۔
1439ھ/ 2018ء میں دعوتِ اسلامی کےتحت ہونے والے پورے ماہِ رمضان کے اجتماعی اعتکاف میں
ہندکے مختلف شہروں سمیت دنیا بھر
میں149مقامات پربارہ ہزارتین سو چودہ(12314) عاشقانِ رسول شریک ہوئے۔ آخری عشرے کا اعتکاف:دعوت اسلامی کے تحت ہندکے مختلف شہروں سمیت دنیا بھرمیں تقریباپانچ
ہزارچھ سو انچاس(5649)مقامات پرایک لاکھ اکیس
ہزاردو(121002) عاشقانِ رسول شریک ہوئے۔
اجتماعی اعتکاف کی خصوصیات:ہند سمیت دنیا بھر میں دعوتِ
اسلامی کےتحت ہونے والے اجتماعی اعتکاف میں نمازِ پنجگانہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ
نَوَافل(مثلاتَحِیَّۃُّ الْوُضُو، تَحِیَّۃُّ
الْمَسْجِد، تَہَجُّد، اِشراق،چاشت،اَوَّابِین، صلوٰۃُ
التّوبہ اور صلوٰۃُ التَّسبیح)بھی ادا کئے جاتے ہیں، وضو، غسل،
نماز اور دیگر ضروری احکام سکھائے جاتے ہیں، دعائیں یاد کروائی جاتی ہیں، اِفطار کے وقت رِقَّت
انگیز مُناجات اور دعاؤں کے پُرکَیف مَناظر ہوتے ہیں، معتکفین کو دُرُست قرآن اور
نماز نیز سنّتیں اور آداب سکھانے کا بھی سلسلہ ہوتا ہے۔ روزانہ نمازِعصراورتراویح کے بعد امیرِ اہلِ سنّت حضرت مولانامحمدالیاس
قادری دَامَتْ
بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے مدنی مذاکروں میں شرکت کی سعادت بھی نصیب ہوتی
ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ!مدنی
مذاکرہ علمِ دین حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔مَدَنی مذاکروں میں امیرِ اہلِ سنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ
سے مختلف موضوعات مثلاً عقائد و اعمال،فضائل و مناقِب، شریعت
و طریقت، تاریخ و سیرت اور دیگر موضوعات سے متعلق سوالات ہوتے ہیں اور آپ دَامَتْ
بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ انہیں عشقِ
رسول میں ڈوبے ہوئے حکمت سےبھرپور جوابات
سے نوازتے ہیں۔ایک محتاط اندازے کے مطابق
رمضانُ المبارک(1439ھ/2018ء)کے آخری عشرے میں مدنی مراکز حاضر ہوکراور مدنی چینل کےذریعےلاکھوں لاکھ افراد شریک ہوئے۔
اجتماعی اعتکاف کےنتائج و اثرات:اجتماعی اعتکاف کی برکت
سےکثیرافراد باجماعت نمازِ پنجگانہ کی پابندی، عمامہ باندھنے، داڑھی رکھنےاور گناہوں سے بچنے کی نیت
کرتےہیں۔ مَدَنی مذاکروں اورسنّتوں بھرے بیانات میں والدین اور دیگر رشتے داروں کےحقوق
کےبارے میں سننے کےبعدبعض افرادہاتھوں ہاتھ اپنے گھر فون کرکےوالدین اور بہن بھائی
وغیرہ سے گزشتہ غلطیوں کی مُعافی مانگتے ہیں اور آئندہ حُقُوقُ العباد پورے کرنے
کی نیت کرتے ہیں۔اعتکاف کے دوران متعدد افراد مدنی چینل کو تأثرات دیتے ہیں کہ ہمیں یہاں نمازوں کی پابندی نصیب ہوئی، توبہ
کرنےاور گناہوں سے بچنے کا ذہن بنا ،یہاں ہمیں محبت بھرا ماحول نصیب ہوا، بہت
سےافرادنمازیں اوردیگر فرائض ادا کرنے،داڑھی و عمامہ کی سنّت سجانے، فرض علوم
سیکھنے اور جامعۃُ المدینہ میں داخلہ لینے، مدنی قافلوں میں سفر کرنے اور اپنے علاقوں میں نیکی کی دعوت عام
کرنے کی نیتوں کا بھی اظہار کرتےہیں۔ شرکائےاعتکاف اپنی ذات میں جو تبدیلی محسوس کرتے ہیں اسے خودلکھ کر دیتے ہیں،ان
تحریرات کو”مدنی بہاروں “کےنام سےمحفوظ کیاجاتاہےاوروقتافوقتارسائل کی صورت میں
شائع بھی کیاجاتا ہے،یقینایہ تحریریں مؤرخین، محققین اور ماہرین کے لیے دعوتِ
اسلامی کی اثرانگیزی اورنتیجہ خیزی کےتفصیلی
مطالعےکےحوالے سےمعاصرشہادت اور اہم ترین ماخذ ثابت ہوں گی۔
(5)خواتین کی اصلاح و تربیت کانظام:معاشرےکےافرادکوعلم
وعمل کاپیکربنانے،برائیوں سے بچانےاوراُن کے اخلاق وکردار سنوارنےمیں دیگر عوامل
کے ساتھ ساتھ خواتین کا کردارحد درجہ اہم
ہے اسی لیے اسلام نے خواتین کی تربیت پر بھر پور زور دیا ہےلہذا دخترانِ اسلام کی
اصلاح و تربیت کا نظام جتنا مستحکم ہوگا،معاشرہ تعمیرو ترقی کی منزلیں اتنی ہی تیزی کے ساتھ طے
کرتا چلا جائے گا۔اسی اہمیت کے پیش نظر
دعوتِ اسلامی نےخواتین کی اصلاح و تربیت
کےلیےدنیا کے مختلف ممالک میں دارُالمدینہ، مدرسۃُ المدینہ وجامعاتُ المدینہ برائے
خواتین جیسے عظیم الشان تعلیمی ادارے قائم
کررکھے ہیں،اُس کے ساتھ ساتھ ہفتہ وار اجتماعات اور مختلف مواقع پر
کورسزوغیرہ کا سلسلہ جاری رہتا ہےبالخصوص رمضانُ المبارک میں دعوتِ اسلامی کی جانب سے خواتین کےیہ دو
کورسزہوتے ہیں:
(1) مدنی تربیتی کورس: یہ 19دن کا رہائشی کورس ہوتا ہے جس کے ذریعے تجوید، فقہ،سنتیں اور آداب سکھانے کا سلسلہ ہوتا ہے ۔یکم
رمضانُ المبارک 1439ھ کو6مقامات پراس کورس کا اہتمام کیا گیا جس میں 634 خواتین نے شرکت کی ۔
(2) فیضانِ تلاوتِ
قرآن کورس (دورانیہ روزانہ دو گھنٹے ) یہ22دن
کا کورس ہوتا ہے جس کا دورانیہ روزانہ دو گھنٹے ہوتاہے۔ یکم رمضانُ المبارک1439ھ سےہندسمیت ہند، تنزانیہ،ملائیشیا،کینیڈا،
ایران اور نیپال، موزمبیق، موریشس، اسپین،بیلجئم، اٹلی، ڈنمارک، آسٹریا،
فرانس ،ناروےوغیرہ کےایک ہزار آٹھ سو بیاسی (1822)مقامات پر بیالیس ہزارنو سو
پینسٹھ(42965) خواتین شریک ہوئیں۔
معززقارئین! رمضان ُ المبارک میں دعوت ِ اسلامی کی خدمات کچھ
تفصیلات آپ نے ملاحظہ کیں،ان تمام تفصیلات کو سامنے رکھ کر آپ بھی کوشش کیجئے کہ رمضان ُ المبارک دعوتِ اسلامی کے ساتھ گزاریں تاکہ آپ اسلامی تعلیمات کے ذریعے باعمل مسلمان بن
سکیں ۔
اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں
اے
دعوتِ اسلامی تری دھوم مچی ہو