انبیائے کرام علیہم السّلام کائنات کی عظیم ترین شخصیات اور انسانوں میں ہیروں موتیوں کی طرح جگمگاتی شخصیات ہیں جنہیں خدا نے وحی کے نور سے روشنی بخشی ، حکمتوں کے سر چشمے ان کے دلوں میں جاری فرمائے اور سیرت و کردار کی وہ بلندیاں عطا فرمائیں جن کی تابانی سے مخلوق کی آنکھیں خیرہ ہو جاتی ہیں ۔ انبیا ومرسلین علیہم السّلام انتہائی اعلیٰ اور عمدہ اوصاف کے مالک تھے۔ ان پاک نفوس قدسیاں میں سے ایک ہستی حضرت یحییٰ علیہ السّلام کی ہے جن کے اوصاف اللہ پاک نے قراٰنِ پاک میں بیان فرمائے۔ جن میں سے چند درج ذیل ہیں :۔

(1 تا 3) نرم دل، طاعت و اخلاص، عمل صالح کے جامع، اللہ پاک سے ڈرنے والے:پارہ 16 سورہ مریم آیت نمبر 13 میں اللہ پاک نے حضرت یحییٰ علیہ السّلام کی 3 صفات بیان فرمائیں ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ اللہ پاک نے انہیں اپنی طرف سے نرم دلی عطا کی اور ان کے دل میں رِقَّت و رحمت رکھی تا کہ آپ علیہ السّلام لوگوں پر مہربانی کریں اور انہیں اللہ پاک کی اطاعت کرنے اور اخلاص کے ساتھ نیک اعمال کرنے کی دعوت دیں ۔ اور دوسری یہ کہ اللہ پاک نے انہیں پاکیزگی دی ۔حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہُ عنہما فرماتے ہیں کہ یہاں پاکیزگی سے طاعت و اخلاص مراد ہے(بغوی،3/159، مریم، تحت الآیۃ: 13) اور تیسری یہ کہ وہ اللہ پاک سے بہت زیادہ ڈرنے والا تھا۔

ان صفات کو الله پاک نے قراٰنِ پاک میں یوں بیان فرمائیں ہیں: ﴿وَّ حَنَانًا مِّنْ لَّدُنَّا وَ زَكٰوةًؕ-وَ كَانَ تَقِیًّاۙ(۱۳) ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور اپنی طرف سے نرم دلی اور پاکیزگی دی اور وہ ( اللہ سے) بہت زیادہ ڈرنے والا تھا۔(پ 16، مریم:13)

(4 تا 6) والدین کے فرمانبردار ، عاجزی و انکساری کرنے والے اور رب کی اطاعت کرنے والے: مذکورہ بالا آیت سے اگلی ہی آیت میں اللہ پاک نے آپ علیہ السّلام کی مزید تین صفات بیان فرمائی ہیں جن میں سے پہلی یہ ہے کہ آپ علیہ السّلام ماں باپ کے فرمانبردار اور ان سے اچھا سلوک کرنے والے تھے۔ اور دوسری ، تیسری یہ کہ آپ علیہ السّلام تکبر کرنے والے اور اپنے رب کے نافرمان نہیں بلکہ آپ علیہ السّلام عاجزی و انکساری کرنے والے اور اپنے رب کی اطاعت کرنے والے تھے۔ چنانچہ اللہ پاک فرماتا ہے : ﴿وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَیْهِ وَ لَمْ یَكُنْ جَبَّارًا عَصِیًّا(۱۴)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور وہ اپنے ماں باپ سے اچھا سلوک کرنے والا تھا اور وہ متکبر ، نافرمان نہیں تھا۔( پ 16، مریم:14)

(7 تا 10) تصدیق کرنے والا ، اہل ایمان کا سردار ، عورتوں سے بچنے والا ، صالح: قراٰنِ پاک میں اللہ پاک نے ایک مقام پر ایک ہی آیت میں آپ علیہ السّلام کی چار صفات کو بیان فرمایا ۔

ایک یہ کہ آپ علیہ السّلام تصدیق کرنے والے ہیں جس کے متعلق تفسیر خازن میں ہے کہ ایک مرتبہ جب حضرت یحییٰ علیہ السّلام کی والدہ حضرت مریم رضی اللہُ عنہا سے ملیں تو انہیں اپنے حاملہ ہونے پر مطلع کیا ،حضرت مریم رضی اللہُ عنہا نے فرمایا: میں بھی حاملہ ہوں۔ حضرت یحییٰ علیہ السّلام کی والدہ نے کہا: اے مریم! رضی اللہُ عنہا مجھے یوں لگتا ہے کہ میرے پیٹ کا بچہ تمہارے پیٹ کے بچے کو سجدہ کرتا ہے۔(خازن،1/247، اٰل عمرٰن، تحت الآیۃ: 39)

اور دوسرا یہ کہ آپ علیہ السّلام مؤمنین کے سردار اور علم و حلم اور دین میں ان کے رئیس تھے۔

اور تیسری یہ کہ آپ علیہ السّلام عورتوں سے بچنے والے۔ قوت کے باوجود بھی عورت سے رغبت نہ کرتے تھی ۔

اور چوتھی یہ کہ آپ علیہ السّلام صالحین میں سے ایک نبی ہیں ۔جس کو اللہ پاک نے قراٰنِ کریم میں یوں بیان فرمایا: ﴿فَنَادَتْهُ الْمَلٰٓىٕكَةُ وَ هُوَ قَآىٕمٌ یُّصَلِّیْ فِی الْمِحْرَابِۙ-اَنَّ اللّٰهَ یُبَشِّرُكَ بِیَحْیٰى مُصَدِّقًۢا بِكَلِمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ سَیِّدًا وَّ حَصُوْرًا وَّ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(۳۹) ترجمۂ کنزالعرفان: تو فرشتوں نے اسے پکار کر کہا جبکہ وہ اپنی نماز کی جگہ کھڑے نماز پڑھ رہے تھے کہ بیشک اللہ آپ کو یحییٰ کی خوشخبری دیتا ہے جو اللہ کی طرف کے ایک کلمہ کی تصدیق کرے گا اور وہ سردار ہو گا اور ہمیشہ عورتوں سے بچنے والا اور صالحین میں سے ایک نبی ہوگا۔(پ 3 ، اٰلِ عمرٰن : 39)

اللہ پاک ہمیں بھی انبیائے کرام علیہم السّلام کی مبارک صفات اپنانے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم