پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! مسلمانوں کو انبیائے کرام علیہم السّلام کی سیرت کی معلومات دینے کے لیے ہر ماہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ میں ایک مضمون  اللہ پاک کے کسی پیارے نبی علیہ السّلام کی سیرت پر شائع کیا جاتا ہے اس ماہنامہ فیضانِ مدینہ میں اللہ پاک کے بہت پیارے نبی حضرت یحییٰ علیہ السّلام کی قراٰنی صفات ذکر کی جاری ہیں آپ بھی پڑھئے اور علم و عمل میں اضافہ کیجئے۔

مختصر تعارف: آپ علیہ السّلام کا مبارک نام یحییٰ ہے آپ علیہ السّلام حضرت زکریا علیہ السّلام کے فرزند (بیٹے) ہیں۔ آپ علیہ السّلام کا نام مبارک خود اللہ پاک نے رکھا ۔ آپ علیہ السّلام حق بات بیان کرنے میں کسی ملامت کرنے والے کی پرواہ نہیں کرتے تھے اور بالآخر یہی وصف آپ علیہ السّلام کی شہادت کا سبب بنا اور آپ علیہ السّلام حالتِ سجدہ میں مرتبہ شہادت سے سرفراز ہوئے۔

اوصاف:(1)قربِ الہٰی پانے والے: آپ علیہ السّلام ان انبیا علیہم السّلام میں شامل ہیں جن کو اللہ پاک نے قربِ الہٰی کا مژدہ سنایا جیسا کہ اللہ پاک نے قراٰنِ پاک میں ارشاد فرمایا: ﴿وَ زَكَرِیَّا وَ یَحْیٰى وَ عِیْسٰى وَ اِلْیَاسَؕ-كُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَۙ(۸۵) وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ الْیَسَعَ وَ یُوْنُسَ وَ لُوْطًاؕ-وَ كُلًّا فَضَّلْنَا عَلَى الْعٰلَمِیْنَۙ(۸۶)﴾ ترجمۂ کنزالایمان: اور زکریا اور یحیی اور عیسٰی اور الیاس کو یہ سب ہمارے قرب کے لائق ہیں۔(پ 7 ، الانعام :85)

(2)کثرت سے عبادت کرنے والے: آپ علیہ السّلام بھی باقی انبیائے کرام علیہم السّلام کی طرح اللہ پاک کی کثرت سے عبادت کرنے والے اور بہت ڈرنے والے تھے۔ جیسا کہ قراٰنِ پاک میں ایک مقام پر اللہ پاک نے آپ کے متعلق ارشاد فرمایا: ﴿وَّ حَنَانًا مِّنْ لَّدُنَّا وَ زَكٰوةًؕ-وَ كَانَ تَقِیًّاۙ(۱۳) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اپنی طرف سے مہربانی اور ستھرائی اور کمال ڈر والا تھا ۔ ( پ 16، مریم:13)

(3) والدین کے فرمانبردار: آپ علیہ السّلام اپنے ماں باپ کے فرمانبردار اور ان سے اچھا سلوک کرنے والے تھے تکبر کرنے والے اور اپنے رب کے نافرمان نہ تھے۔ ﴿وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَیْهِ وَ لَمْ یَكُنْ جَبَّارًا عَصِیًّا(۱۴)﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اپنے ماں باپ سے اچھا سلوک کرنے والا تھا اور زبردست و نافرمان نہ تھا۔( پ 16، مریم:14)

(4) دعاؤں کی کثرت کرنے والے: آپ علیہ السّلام کی ایک صفت یہ بھی ہے کی آپ نیکیوں میں جلدی کرنے والے اللہ پاک کو بڑی رغبت اور ڈر سے پکارنے والے اور اللہ پاک کی بارگاہ میں دل سے جھکنے والے تھے۔ ﴿اِنَّهُمْ كَانُوْا یُسٰرِعُوْنَ فِی الْخَیْرٰتِ وَ یَدْعُوْنَنَا رَغَبًا وَّ رَهَبًاؕ-وَ كَانُوْا لَنَا خٰشِعِیْنَ(۹۰)﴾ ترجمۂ کنزالایمان: بیشک وہ بھلے کاموں میں جلدی کرتے تھے اور ہمیں پکارتے تھے امید اور خوف سے اور ہمارے حضور گڑگڑاتے ہیں ۔ (پ17، الانبیآء:90)

(5)بچپن میں نبوت عطا ہونے والے: آپ علیہ السّلام کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ اللہ پاک نے آپ کو بچپن میں ہی نبوت عطا فرمائی جیسا کہ اس کے متعلق اللہ پاک نے قراٰنِ پاک میں ارشاد فرمایا: ﴿ وَ اٰتَیْنٰهُ الْحُكْمَ صَبِیًّاۙ(۱۲) ترجمۂ کنزالایمان: اور ہم نے اسے بچپن ہی میں نبوت دی۔(پ16،مریم:12)

اللہ پاک ہمیں انبیائے کرام علیہم السّلام کی مبارک صفات کے صدقے نیکیاں کرنے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین