اللہ پاک نے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیا کو مبعوث
فرمایا جن میں بعض کا صریح ذکر قراٰنِ مجید میں موجود ہے اور بعض کا نہیں ۔ جن کے
اسمائے طیبہ قراٰنِ مجید میں مذکور ہیں ان میں سے ایک عظیم الشان نبی حضرت یحیی علیٰ
نبینا و علیہ الصلوة والسّلام بھی ہیں۔
حضرت یحییٰ علیہ السّلام کو اللہ نے بہت بڑا مقام عطا فرمایا
اور قراٰنِ مجید میں آپ علیہ السّلام کے اوصاف کا ذکر فرمایا ، آئیے ان میں سے چند
اوصاف کو پڑھنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔اللہ پاک قراٰنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿اَنَّ اللّٰهَ یُبَشِّرُكَ بِیَحْیٰى مُصَدِّقًۢا
بِكَلِمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ سَیِّدًا وَّ حَصُوْرًا وَّ نَبِیًّا مِّنَ
الصّٰلِحِیْنَ(۳۹) ﴾ ترجمۂ کنزالایمان: بیشک اللہ آپ کو مژدہ دیتا ہے یحییٰ کا جو اللہ کی طرف کے ایک
کلمہ کی تصدیق کرے گا اور سردار اور ہمیشہ کے لیے عورتوں سے بچنے والا اور نبی
ہمارے خاصوں میں سے۔(پ 3 ، اٰلِ عمرٰن :
39) اس آیت میں حضرت یحییٰ علیہ السّلام کے درج ذیل اوصاف بیان کیے گئے:۔
(1) اللہ پاک کی بشارت: حضرت زکریا علیہ السّلام نے اللہ پاک سے دعا کی کہ "
اے میرے رب ! مجھے اپنی بارگاہ سے پاکیزہ اولاد عطا فرما " تو آیت میں اللہ پاک
ان کو ایک بیٹے کی بشارت عطا فرما رہا ہے جن کا نام یحیی ہو گا ۔
(2) حضرت عیسیٰ کی تصدیق کرنے والے: حضرت یحییٰ علیہ السّلام سب سے پہلے حضرت عیسیٰ علیہ السلام
پر ایمان لانے والے اور ان کی تصدیق کرنے والے ہیں جس کو ﴿مُصَدِّقًۢا بِكَلِمَةٍ مِّنَ
اللّٰهِ﴾ سے بیان کیا گیا۔
(3) مؤمنین کے سردار: اس آیت میں حضرت یحییٰ کا ایک وصف سید یعنی سردار ہونا بھی بیان کیا گیا۔ سید
اس رئیس کو کہتے ہیں جو مخدوم و مُطاع ہو یعنی لوگ اس کی خدمت و اطاعت کریں۔ حضرت یحییٰ
علیہ السّلام مؤمنین کے سردار اور علم و حلم اور دین میں ان کے رئیس تھے ۔
(4) عورتوں سے بچنے والا: آپ کا ایک وصف " حصورا " سے بھی بیان کیا گیا ہے حصور
وہ شخص ہوتا ہے جو قوت کے باوجود عورت سے رغبت نہ کرے ۔
(5) صالح نبی: اس آیت میں ایک وصف یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ اللہ پاک حضرت زکریا کو جو بیٹا
عطا فرمائے گا یعنی حضرت یحییٰ وہ صالحین میں نبی بھی ہوں گے۔سورہ مریم میں مذکور
اوصاف ذکر کئے جا رہے ہیں:
(6) سب سے پہلے یحییٰ نام والے: آپ کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ سب سے پہلے شخص آپ ہیں جن کا
نام یحییٰ ہے آپ سے پہلے کسی کا نام یحییٰ نہ ہوا ۔
(7) بچپن میں حکمت دے دی گئی: آپ کا ایک وصف یہ تھا کہ آپ علیہ السّلام کو تین سال کی عمر
میں ہی حکمت ( نبوت ) اور کامل عقل عطا فرما دی گئی تھی۔
( 8) بہت زیادہ متقی: آپ علیہ السّلام اللہ سے بہت زیادہ ڈرنے والے تھے ۔ آپ اللہ کے خوف سے بہت گریہ
و زاری کرتے تھے یہاں تک کہ آپ علیہ
السّلام کے رخسار مبارکہ پر آنسوؤں سے
نشان بن گئے تھے ۔
(9) ماں باپ کے فرمانبردار: آپ علیہ السّلام ماں باپ کے فرمانبردار اور ان سے اچھا سلوک کرنے والے تھے کیونکہ اللہ پاک کی عبادت کے بعد والدین کی خدمت سے
بڑھ کر کوئی طاعت نہیں ۔ ( صراط الجنان )
(11،10) متکبر و نافرمان نہیں تھے: آپ کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ آپ متکبر نہیں تھے عاجزی کرنے
والے تھے اور رب کے نافرمان نہیں تھے ۔
اللہ پاک ہم سب کو آپ کی سیرت پر عمل کرنے کی توفیق عطا
فرمائے۔ اٰمین