انبیائے کرام علیہم السّلام اللہ پاک کے پسندیدہ بندے ہیں۔
اللہ پاک نے انسانوں کی ہدایت کے لیے انبیائے کرام کو اس دنیا میں بھیجا۔ انبیائے
کرام خدا کے خاص اور معصوم بندے ہوتے ہیں جو صغیرہ کبیرہ گنا ہوں سے بالکل پاک ہوتے ہیں۔
اللہ پاک نے قراٰنِ مجید میں بہت سے انبیا کی صفات بیان فرمائی ہیں۔ ان میں سے ایک
حضرت یحییٰ علیہ السّلام ہیں۔ آپ حضرت زکریا علیہ السّلام کے فرزند ہیں ۔ اور اللہ
پاک نے خود آپ کا نام دکھا۔ آپ علیہ السّلام کی صفات درجہ ذیل ہیں۔
(1)پیدائش کی خوشخبری : حضرت زکریا علیہ السّلام نے جب اولاد کی دعا مانگی تو اللہ پاک
نے حضرت یحییٰ علیہ السّلام کی خوشخبری دی ۔ ارشاد باری ہے: ﴿ اَنَّ اللّٰهَ
یُبَشِّرُكَ بِیَحْیٰى مُصَدِّقًۢا بِكَلِمَةٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ سَیِّدًا وَّ
حَصُوْرًا وَّ نَبِیًّا مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(۳۹) ﴾ ترجمۂ کنزالعرفان:
بیشک اللہ آپ کو یحییٰ کی خوشخبری دیتا ہے جو اللہ کی طرف کے ایک کلمہ کی تصدیق
کرے گا اور وہ سردار ہو گا اور ہمیشہ عورتوں سے بچنے والا اور صالحین میں سے ایک
نبی ہوگا۔(پ 3 ، اٰلِ عمرٰن : 39)
(2) بچپن میں حکمت: قراٰنِ پاک میں ارشاد ہے : ﴿ وَ
اٰتَیْنٰهُ الْحُكْمَ صَبِیًّاۙ(۱۲)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور ہم نے اسے بچپن ہی میں حکمت عطا فرما دی تھی۔(پ16،مریم:12) جب آپ کی
عمر شریف تین سال تھی اس وقت میں اللہ پاک نے آپ کو کامل عقل عطا فرمائی۔ اور آپ کی
طرف وحی کی۔( تفسیر صراط الجنان، 6/72)
(3)نرم دل اور پاکیزہ : اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے ۔﴿وَّ حَنَانًا مِّنْ لَّدُنَّا وَ زَكٰوةًؕ- ﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور اپنی طرف سے نرم دلی
اور پاکیزگی دی۔(پ 16، مریم:13) حضرت عبد الله بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں
کہ یہاں پاکیزگی سے طاعت و اخلاص مراد ہے۔ تفسیر صراط الجنان،6/74)
(4)اللہ سے ڈرنے والا : اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: ﴿وَ
كَانَ تَقِیًّاۙ(۱۳) ﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور وہ ( اللہ سے) بہت زیادہ ڈرنے
والا تھا۔(پ 16، مریم:13)
(5)ماں باپ کا فرمانبردار : قراٰنِ پاک میں ارشاد ہے: ﴿وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَیْهِ وَ لَمْ یَكُنْ جَبَّارًا
عَصِیًّا(۱۴)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور وہ اپنے ماں باپ سے اچھا سلوک کرنے والا تھا اور وہ متکبر ،
نافرمان نہیں تھا۔( پ 16، مریم:14)
اللہ پاک ہمیں بھی انبیائے کرام علیہم السّلام کی سیرت کا
مطالعہ کرنے اور ان کی پاکیزہ صفات اپنانے کی توفیق عطا فرمائے ۔اٰمین