اللہ کریم نے امتِ محمدی پر دن بھر میں پانچ نمازیں فرض فرمائی ہیں جن میں سے ہر نماز انتہائی فضیلت و اہمیت کی حامل اور اجر و ثواب کا باعث ہے، جبکہ ایک نماز بھی قصداً چھوڑدینا گناہِ کبیرہ، حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔فرمانِ آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم ہے:اللہ پاک فرماتا ہے:میں نے تمہاری امت پر پانچ نمازیں فرض فرمائی ہیں اور ان کے بارے میں اپنے آپ سے عہد کیا ہے کہ جو ان (یعنی نمازوں) کو پابندی کے ساتھ ان کے وقت میں ادا کرے گا اسے جنت میں داخل کروں گا اور جو ان کو پابندی کے ساتھ ادا نہ کرے گا اس کیلئے میرے پاس کوئی عہد نہیں۔(ابو داؤد، 1/188،رقم 430)نمازِ ظہر دراصل حضرت ابراہیم خلیل اللہ علی نبینا و علیہ الصلوة و السلام کی یادگار ہے۔آپ نے اپنے فرزند (یعنی بیٹے) کی جان محفوظ رہنے اور دنبہ قربانی کرنے کے شکریے میں ظہر کے وقت چار رکعتیں ادا کیں تو یہ نمازِ ظہر ہوگئی۔(شرح معانی الآثار، 1 / 226 ،حدیث: 1014 ملخصاً / فیضانِ نماز، ص 30) ظہر کا ایک معنی ظہیرة (یعنی دوپہر) ہے۔ چونکہ یہ نماز دوپہر کے وقت پڑھی جاتی ہے، اس لئے اسے ظہر کی نماز کہا جاتا ہے۔ (فیضان نماز، ص 114) ذیل میں نمازِ ظہر سے متعلق فرامینِ مصطفیٰ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم پیشِ خدمت ہیں:1:اگر لوگوں کو علم ہوجائے کہ ظہر کی نماز میں کتنا اجر ہے تو وہ اس کی طرف سبقت کریں گے۔ (بخاری،ص 615-مسلم،ص 437، رقم: 956)-(نعمۃ الباری،2/ 466)2:جب شدید گرمی ہو تو (ظہر کی) نماز کو ٹھنڈے وقت میں پڑھو کیونکہ گرمی کی شدت دوزخ کے جوش سے ہے۔( کبری، 1487-مسند احمد، 2 / 501)(نعمۃ الباری،2/ 366)یہ حکم استحبابی ہے۔ اس سے مقصود مشقت کو کم کرنا ہے۔(نعمۃ الباری،2/ 367 ملتقطا)3:نماز کے لیے اوّل و آخر ہے، اوّل وقت ظہر کا اس وقت ہے کہ آفتاب ڈھل جائے اور آخر اس وقت کہ عصرکاوقت آجائے۔ (ترمذی، حدیث: 151 ، 1 / 202)-(بہار شریعت، حصہ: 3 ،1/ 446)ظہر کی چار سنتوں کی فضیلت:4:جس نے زوال کے بعد چار رکعتیں پڑھیں ان میں اچھی طرح قرات کی اور رکوع و سجود کیا اس کے ساتھ ستر ہزار فرشتے نماز پڑھتے اور رات تک اس کیلئے استغفار کرتے ہیں۔ (قوت القلوب، 1/ 52)ظہر کے دو نفل کی فضیلت:5:جس نے ظہر سے پہلے چار اور بعد میں چار پر محافظت کی،اللہ پاک اس پر آگ حرام فرمادے گا۔(نسائی، ص 310 ،حدیث: 1813)علامہ شامی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: اس کیلئے بشارت یہ ہے کہ سعادت پر اس کا خاتمہ ہوگا اور دوزخ میں نہ جائے گا۔(رد المحتار ،2 /547)-(مدنی پنج سورہ، ص 292)سبحن اللہ! ہمیں بھی چاہئے کہ ظہر سے قبل چار اور بعد میں دو سنتوں کے ساتھ ساتھ دو نفل بھی ضرور ادا کریں۔اللہ کریم ہمیں نمازِ ظہر سمیت پانچوں نمازیں پابندیِ وقت کے ساتھ ادا کرنے کی سعادت نصیب فرمائے۔ اٰمین بجاہِ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم