1۔طبرانی شریف میں ہے: امیر المؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللهُ عنہ سے راوی،حضور اقدس صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں:جس نے ظہر کی نماز سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں، گویا اس نے تہجد کی چار رکعتیں پڑھیں۔ 2۔در مختار میں ہے:اصح یہ ہے کہ سنتِ فجر کے بعد ظہر کی پہلی(چار)سنتوں کا مرتبہ ہے۔ حدیث میں خاص ان کے بارے میں ارشاد ہےکہ حضور اقدس صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو انہیں ترک کرے گااسے میری شفاعت نصیب نہ ہو گی۔ 3۔ ترمذی،ص 478 میں ہے:حضرت عبداللہ بن سائب بن صیفی مخزومی رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے:رسولِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم زوال کے بعد ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے تھے، پھر فرماتے:اس وقت آسمان کے دروازے کھل جاتے ہیں اور میں پسند کرتا ہوں کہ(دربارِ الٰہی میں)میرا نیک عمل بلند(یعنی پیش)کیا جائے۔ 4۔ ترمذی،ص 428 میں ہے،رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ اُمّ حبیبہ رَضِیَ اللہُ عنہا سے روایت ہے:میں نے آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے سنا:جو ظہر سے پہلے چار اور ظہر کے بعد چار رکعتوں کی حفاظت کرے(یعنی یہ رکعتیں ہمیشہ پڑھے تو) الله پاک نے اسے آگ پر حرام قرار دیا ہے یعنی وہ جہنم کی آگ میں داخل نہیں ہوگا۔ 5۔ ترمذی،حدیث نمبر 379 میں ہے :آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جس نے بارہ رکعت سنتوں پر ہمیشگی کی،اللہ پاک اس کے لئے جنت میں گھر بنائے گا،چار رکعات ظہر سے قبل اور دو رکعت ظہر کے بعد اور دو رکعت مغرب کے بعد اور دو رکعت عشا کے بعد اور دو رکعت فجر سے قبل۔