اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: ’’اگر کسی نے ایک دن نفل روزہ رکھا
اور زمین بھر اُسے سونا دیا جائے، جب بھی اس کا ثواب پورا نہ ہوگا۔ اس کا ثواب تو
قیامت ہی کے دن ملے گا۔‘‘ مسند أبي یعلی ‘‘ ، مسند أبي ہریرۃ،
الحدیث : ۶۱۰۴ ، ج ۵ ، ص ۳۵۳
محترم قارئین! ہمیں فرض روزوں کے علاوہ
نفل روزوں کی بھی عادت بنانی چاہئے کہ اس کے فضائل اور ثواب بے شمار ہیں۔
حدیثِ پاک میں ہے:روزہ دار کا ہر بال
اس کیلئے تسبیح کرتا ہے،بروزِ قیامت عرش کے نیچے روزےداروں کیلئے موتیوں اور جواہر
سے جَڑا ہوا سونے کا ایسا دسترخوان بچھایا جائے گا جو احاطۂ دنیا کے برابر ہوگا،
اس پر قسم قسم کے جنتی کھانے، مشروب اور پھل فروٹ ہوں گے، وہ کھائیں پئیں گے اور
عیش و عشرت میں ہوں گے حالانکہ لوگ سخت حساب میں ہوں گے۔الفردوس
بمأثور الخطاب، ج ۵، ص ۴٩٠، حدیث ٨٨۵٣
یوں تو پانچ ممنوع ایام (عید
الفطر،عید الاضحی اور گیارہ، بارہ، تیرہ ذی الحجہ، ان پانچ دنوں) کے
علاوہ سارا ہی سال نفل روزے رکھے جاسکتے ہیں البتہ فضیلت والے دنوں میں روزوں کا
مستحب ہونا مؤکد ہے اور فضیلت والے دنوں میں بعض سال میں ایک بار، بعض ہر مہینے
میں اور بعض ہر ہفتے میں پائے جاتے ہیں۔
سال میں ایک بار آنے والے افضل ایام
رمضان المبارک کے فرض روزوں کے علاوہ
سال میں عرفہ(نویں
ذوالحجہ کا دن، غیر حاجی کیلئے)، دسویں محرم کا دن، ذوالحجہ کے
ابتدائی نو دن،محرم الحرام کے ابتدائی دس دن اور عزت والے مہینے(ذوالقعدہ،ذوالحجہ،محرم
اور رجب کے) روزوں
کیلئے عمدہ مہینے اور فضیلت والے اوقات ہیں۔احیاء علوم
الدین، ج ١، ص ٧٢٠ نیز مروی ہے :نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم شعبان میں بکثرت روزے رکھتے تھے حتی کہ گمان
ہوتا کہ یہ ماہِ رمضان ہے۔صحیح البخاری، کتاب الصوم، باب صوم
شعبان، الحدیث ١٩٦٩_١٩٧٠، ج ١، ص ٦۴٨، دون بعض الالفاظ
ہر مہینے میں آنے والے افضل ایام
مہینے کے اول، درمیان اور آخر ہیں اور
درمیان میں ایامِ بیض یعنی چاند کی 13، 14 اور 15 تاریخ ہے۔احیاء
علوم الدین، ج ١، ص ٧٢٢
حدیثِ پاک میں ہے:ہر مہینے میں تین دن کے روزے ایسے
ہیں جیسے دہر (یعنی
ہمیشہ)
کے روزے۔صحیح
البخاری، ج ١، ص ٦۴٩، حدیث ١٩٧۵
ہر ہفتے میں آنے والے افضل ایام
حدیثِ پاک میں فرمایا:پیر اور جمعرات کو اعمال پیش
ہوتے ہیں تو میں پسند کرتا ہوں کہ میرا عمل اس وقت پیش ہو کہ میں روزہ دار ہوں۔سنن
الترمذی، ج٢، ص ١٨٧، حدیث ٧۴٧ اور فرمایا:جو بدھ اور جمعرات کو روزے
رکھے اس کیلئے جہنم سے آزادی لکھ دی جاتی ہے۔
المسند ابی یعلی، ج ۵، ص ١١۵، حدیث
۵٦١٠
نیز فرمایا:جس نے بدھ، جمعرات و جمعہ
کا روزہ رکھا الله پاک اس کیلئے جنت میں ایک مکان بنائے گا جس کا باہر کا حصہ اندر
سے دکھائی دے گا اور اندر کا باہر سے۔مجمع الزوائد، ج ٣، ص ۴۵٢، حدیث
۵٢٠۴
سب سے افضل روزے
حدیثِ مبارکہ ہے:سب سے افضل روزے میرے بھائی حضرت
داؤد علیہ
السلام
کے روزے ہیں، وہ ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔صحیح
مسلم، کتاب الصیام، باب النہی عن صوم الدہر لمن تضر بہ۔۔۔الخ، الحدیث ١١۵٩، ص ۵٨٨(یعنی
ایک دن چھوڑ کر ایک دن روزہ رکھتے۔)
اللہ پاک ہمیں زندگی، صحت اور فرصت کو
غنیمت جانتے ہوئے خوب خوب نفلی روزے رکھنے کی سعادت عطا فرمائے!(آمین
بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم )