
مولا سے اپنے
ملتا ہے بندہ نمازمیں
اُٹھ جاتا ہے
جُدائی کا پردہ نمازمیں
نماز وہ عبادت ہےجو معبودِ برحق ، خالقِ
حقیقی ، ہمارے رب عزوجل کی خوشنودی کا
سبب ہے، کل بروزِ قیامت ہم گنہگاروں کی شفاعت فرمانے والےمکی مدنی آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، دین کا سُتون ہے، اندھیری
قبر کا چراغ ہے، عذابِِ قبرسے بچانے کا سبب ہے ، قبر کے اندھیرے کی ساتھی ہے ، قیامت
کی دُھوپ میں سایہ ہے، پُل صراط پر نور ہے ، جنت کی کُنجی ہے ، بلاشبہ
نماز سے گناہ معاف ہوتے ہیں ، نماز بے حیائی اور بُرے کاموں سے بچاتی ہے ، اور
نمازمؤمن کی معراج ہے اور نمازی کے لئے سب سے بڑی نعمت یہ ہے کہ اُسے بروز قیامت اللہ پاک کا دیدار ہوگا۔
نماز کے یہ تمام فضائل اُس وقت ہی حاصل ہونگے، جب کہ نماز کو تمام
فرائض وواجِبات کے ساتھ ادا کیا جائے، لہٰذا اگر نماز میں کوئی فرض رہ جائے تو
نماز لوٹانا فرض ہے، لیکن اگرنماز میں کوئی واجب غلطی سے چھوٹ جائے یا کوئی ایسا
فعل زیادہ ہو جائے جو نماز کی جنس سے ہو، مگر اُس وقت شامل نہ ہو تو اس سے "سجدہ
سہو" واجب ہو جاتا ہے، یعنی قعدہ اَخیرہ میں تشہّد (التحیّات) کے بعد سیدھی
جانب سلام پھیر کر سہو کے دو سجدے ادا کرنے سے واجب کی تلافی ہو جاتی ہے، اگرچہ زیادہ
واجب غلطی سے چھوٹ جائیں، سجدہ سہو ادا کرنے سے نماز لوٹانی نہیں پڑتی۔
"علم حاصل کرو" کے
10 حروف کی نسبت سے سجدہ سہو واجب ہونے کی 10 صورتیں:
1۔الحمد(سورہ فاتحہ) کا ایک لفظ بھی رہ جانے کی صورت میں۔
2۔سورۃ پہلے پڑھنے اور الحمد (سورہ فاتحہ) بعد میں پڑھنے کی صورت میں۔
3۔تعدیلِ ارکان(مثلًا رکوع کے بعد ایک
بار"سبحٰن
اللہ" کہنے کی مقدار سیدھا
کھڑا ہونا یا دو سجدوں کے درمیان ایک بار سبحٰن اللہ کہنے کی مقدار سیدھا بیٹھنا)بھولنے کی صورت
میں۔
4۔فرض و وتر و سنتِ رواتب(مؤکدہ) میں قعدہ
اولٰی میں تشہّد کے بعد بھولے سے "اَللّٰھمَّ صَلِّ عَلٰی مُحمَّدِِ یااَللّٰھُمَّ
صَلِّ علٰی سیّدِنا" پڑھنے
کی صورت میں۔
5۔تکبیرِ قُنوت بھولنے کی صورت میں۔
6۔دعائے قُنوت بھولنے کی صورت میں۔
7۔ قعدہ اولٰی بھول جانے کی صورت میں۔
8۔کسی قعدہ میں تشہّد کا کوئی حصّہ بُھول
جانے کی صورت میں۔
9۔ قراءَت وغیرہ کسی موقع پرسوچنے میں تین
مرتبہ "سبحٰن
اللہ" کہنے کا وقفہ گزر
جانے کی صورت میں۔
10۔ ایک رکعت میں تین سجدے یا دو رُکوع کرنے
کی صورت میں۔
ان تمام صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے،
اگر سجدہ سہو نہ کیا تو نمازلوٹانا واجب ہے۔
اللہ پاک ہمیں نماز کو اسکے تمام آداب ،فرائض و
واجبات، سنن و مستحبات اور خشوع و خضوع کے ساتھ پڑھنے کی سعادت نصیب فرمائے۔آمین بِجِاہ النَّبیِ
الاَمین

حدیث:
حدیث پاک میں ہے:"ایک بار حضور صلی الله عليه وسلم دو رکعت پڑھ کر کھڑے ہو گئے، بیٹھے نہیں، پھر
سلام کے بعد سجدہ سہو کیا۔"اس حدیث کو ترمذی نے مغیرہ بن شعبہ رضی الله عنہ سے روایت کیا اور فرمایا کہ یہ حدیث حسنِ صحیح
ہے۔(بہار شریعت، جلد 1، ص 708)
1۔واجباتِ نماز میں سے جب کوئی واجب بُھولے
سے رہ جائےتو اس کی تلافی کے لیے سجدہ سہو واجب ہے، "اس کا طریقہ یہ ہے کہ
التحیّات کے بعد دہنی طرف سلام پھیر کر دو سجدے کرے پھر تشہّد وغیرہ پڑھ کر سلام
پھیرے۔(عامہ کتب،بہار شریعت ،جلد 1،ص 708)
2۔ سجدہ سہو اس وقت واجب ہے کہ وقت میں
گنجائش ہواور اگر نہ ہو مثلاً نمازِ فجر میں سہو واقع ہوا اور پہلا سلام پھیرااور
سجدہ ابھی نہ کیا کہ آفتاب طُلوع کر آیا، تو سجدہ سہو ساقط ہو گیا، یونہی اگر قضا
پڑھتا تھا اور سجدے سے پہلے قرص آفتاب زرد ہو گیا، سجدہ ساقط ہو گیا، جمعہ یا عید
کا وقت جاتا رہے گا جب بھی یہی حُکم ہے ۔(عالمگیری، ردالمختار ،بہارِ شریعت، جلد
1،ص 709)
3۔فرض ونفل دونوں کا حکم ایک ہےیعنی نوافل
میں بھی واجب ترک ہونے سے سجدہ سہو واجب ہے۔(عالمگیری،بہار شریعت ،جلد 1،ص710)
4۔آیتِ سجدہ پڑھی اور سجدہ کرنا بھول گیاتو
سجدہ تلاوت ادا کرے اور سجدہ سہو کرے۔(عالمگیری،بہار شریعت ،جلد 1، ص 711)
5۔تعدیلِ ارکان (یعنی رُکوع ،سُجود،قومہ،اور
جلسہ میں کم از کم ایک بار" سبحان الله"
کہنے کی مقدار ٹھہرنا)بھول گیا تو سجدہ سہو واجب ہے۔(عالمگیری،بہارِ شریعت،جلد 1،ص
711)
6۔رُکوع کی جگہ سجدہ کیا یا سجدہ کی جگہ رکوع
یا کسی ایسے رُکن کو دوبارہ کیا، جو نماز میں مکرر مشروع نہ تھا یا کسی رُکن کومقدّم
یا مؤخر کیا تو ان سب صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہے۔
(عالمگیری،بہار
شریعت ،جلد 1 ،ص 714)
7۔فرض کی پہلی دو رکعتوں میں، نفل و وتر کی
کسی رکعت میں سورۃ الحمد کی ایک بھی
آیت رہ گئی یا سورت سے پیشتر دوبارہ الحمد پڑھی یا سورت ملانا بھول گیا یا سورت کو فاتحہ پر مقدّم کیا یا الحمد کے بعد ایک یا دو چھوٹی آیتیں پڑھ کر رُکوع
میں چلا گیا پھر یاد آیا اور لوٹا اور تین آیتیں پڑھ کر رُکوع کیا تو ان سب صورتوں
میں سجدہ سہو واجب ہے۔
(درمختار ،عالمگیری،بہار شریعت،جلد 1،ص 710)
8۔کسی قعدہ میں اگر تشہد میں سے کچھ رہ گیا، سجدہ
سہو واجب ہے نماز نفل ہو یا فرض۔
(عالمگیری ،بہار
شریعت، جلد 1،ص 713)
9۔پہلی دو رکعتوں کے قیام میں الحمد کے بعد تشہّد پڑھا ، سجدہ سہو واجب ہےاور الحمد سے پہلے پڑھا، تو نہیں۔(عالمگیری،بہار
شریعت،جلد 1،ص 713)
10۔تشہد پڑھنا بھول گیااور سلام پھیر دیا پھر
یاد آیا تو لوٹ آئے، تشہد پڑھےاور سجدہ سہو کرے، یونہی اگر تشہد کی جگہ الحمد پڑھی ، سجدہ واجب ہو گیا ۔(عالمگیری )
(بہار شریعت،جلد 1،
ص 713 تا 714،بہار شریعت، جلد اوّل، حصہ چہارم)

1۔کسی قعدہ میں تشہّد سے کچھ رہ گیا تو سجدہ
سہو واجب ہے، نماز نفل ہو یا فرض۔
2۔واجباتِ نماز میں سے اگر کوئی واجب بھولے
سے رہ جائے تو سجدہ سہو واجب ہے ۔
3۔قُنوت یا تکبیرِ قُنوت یعنی (وتر کی تیسری
رکعت قراءَت کے بعد قنوت کے لئے جو تکبیر کہی جاتی ہے)وہ اگر بھول جائے، سجدہ واجب
ہے۔
4۔قراءَت وغیرہ میں اگر کسی موقع پر سوچنے
میں تین بار سبحان
الله کہنے کا وقفہ گزر گیا، سجدہ سہو واجب ہے۔
5۔فرض ترک ہونے سے نماز جاتی رہتی ہے، سجدہ
سہو سے تلافی نہیں ہو سکتی، لہذا دوبارہ پڑھے، نماز میں واجبات ترک ہوئے سجدہ سہو
کےدو سجدے سب کے لئے کافی ہیں ۔
5۔تعدیلِ ارکان بھول جائے تو سجدہ سہو واجب
ہے ۔
6۔تعدیلِ ارکان یعنی رکوع کے بعد ایک بار سبحان الله کہنے کی مقدار سیدھا کھڑا ہونا واجب ہے۔
7۔فرض کی پہلی دو رکعتوں میں اور نفل اور وتر
کی کسی رکعت میں سورۃ الحمد
کی ایک آیت رہ گئی یا سورۃ سے پیشتر دوبارہ الحمد پڑھی یا سورت ملانا بھول گیا یا سورت کو فاتحہ پر مُقدم
کیا یا الحمد کے بعد ایک یا دو چھوٹی آیتیں پڑھ کر رُکوع
میں چلا گیا، پھر یاد آیا اور لوٹا اور تین آیتیں پڑھ کر رُکوع کیا، ان سب صورتوں
میں سجدہ سہو واجب ہے ۔
8۔فرض ونفل دونوں کا ایک ہی حکم ہے یعنی
نوافل میں بھی واجب ترک ہونے سے سجدہ سہو واجب ہے ۔
9۔پچھلی دو رکعتوں کے قیام الحمد کے بعد تَشَہُّد پڑھا تو سجدہ سہو واجب ہے، اگر
پہلے پڑھا تو واجب نہیں ہے۔
10۔عیدین کی سب تکبیریں یا بعض بُھول جائے یا
زائد کہیں یا غیرِ محل میں کہیں، ان سب صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہے ۔
11۔قعدہ اُولی میں تشہّد کے بعد اتنا پڑھا اللھم صل علی محمد تو سجدہ سہو واجب ہے ، اسکی وجہ یہ نہیں کہ
درودشریف پڑھا، بلکہ اس وجہ سے کہ تیسری کے قیام میں تاخیر ہوئی تو اگر اتنی دیر
تک سُکوت کیا(چُپ رہی)جب بھی سجدہ سہو واجب ہے، جیسے قعدہ رُکوع و سجدہ میں قرآن
پڑھنے سے سجدہ سہو واجب ہے، حالانکہ وہ کلامِ الٰہی ہے۔
حکایت بطورِ دلیل:
حضرت سیّدنا امام اعظم ابو حنیفہ رضی الله عنہ سے سرکار مدینہ صلی الله علیہ وسلم نے خواب میں اِستفسار فرمایا ، دُرود شریف
پڑھنے والے پر تم نے سجدہ سہو کیوں واجب بتایا؟ عرض کی:" اس لئے کہ اس نے بُھول
کر یعنی (غفلت سے )پڑھا، سرکارِ مدینہ صلی الله عليه وسلم نے یہ جواب پسند فرمایا۔
سجدہ سہو کا طریقہ:
التحیّات پڑھ کر بلکہ افضل یہ ہے کہ دُرودشریف
بھی پڑھ لیجیے، سیدھی طرف سلام پھیر کر دو سجدے کیجیے ، پھر تشہّد، دُرود شریف اور
دعا پڑھ کر سلام پھیر دیجئے۔

(1) واجباتِ نماز میں سے اگر کوئی واجب بھولے سے رہ جائے تو سجدہ
سہو واجب ہے۔
(
اسلامی بہنوں کی نماز)
(2)
قعدہ اُولی میں پوری التحیات پڑھنے کے بعد تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہونے میں اتنی دیر
کی کہ جتنی دیر میں "اللھم صلی
علی محمد" پڑھ سکےتو سجدہ سہو واجب ہے، چاہے کچھ پڑھے یا
خاموش رہے، دونوں صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہے ۔(قانونِ شریعت)
(3)
قراءَت وغیرہکسی موقع پر سوچنےلگااور اتنی دیر ہوئی کہ تین بار"سبحان اللہ" کہہ سکے،تو سجدہ سہو واجب
ہے۔(قانونِ شریعت)
(4)
تعدیلِ ارکان بُھول گیا،تو سجدہ سہو واجب ہے ۔(قانون ِشریعت)
(5)
ایک رکعت میں دو رُکوع یا تین سجدے کئے ، یا قعدہ اُولٰی بھول گیا،تو سجدہ سہو
واجب ہے۔(قانونِ شریعت)
(6)
دعائے قُنوت یا تکبیرِ قُنوتبھول گیا،تو سجدہ سہو واجب ہے۔(قانونِ شریعت)
(7)عیدین
کی سب تکبیریں یا بعض بُھول گیا یا زائد کہیں یا غیرِ محل میں کہیں،ان سب صورتوں میں
سجدہ سہو واجب ہے۔ ( قانونِ شریعت)
(8)
قعدہ،رُکوع و سُجودمیں قرآن پڑھنے سےسجدہ سہو واجب ہے۔( اِسلامی بہنوں کی نماز)
(9)قراءَت
وغیرہ کسی موقعے پر سوچنے میں تین مرتبہ" سبحان اللہ " کہنے کا وقفہ گزر گیا،سجدہ
سہو واجب ہو گیا۔
(10)
نماز میں اگر چہ 10 واجب ترک ہوئے، سہو کے دو ہی سجدے سب کے لیے کافی ہیں۔(اِسلامی
بہنوں کی نماز)

Under the supervision of Dawat-e-Islami, a Madani Mashwarah of
responsible Islamic sisters was held in Milan Division, Italy on 2nd
February 2021 via Skype. Division Nigran Islamic sister analysed the
Kaarkardagi
(performance) of
the attendees
(Islamic sisters), did
their Tarbiyyah and provided them the essential points on improving the Madani
activities and the weekly performances. Moreover, she gave them Ahdaaf (targets) to do their best for annual donations.

جو
چیزیں نماز میں واجب مانی گئی ہیں، ان میں سے جب کوئی واجب بُھولے سے رہ جائے تو
اس کی تلافی کے لیےسجدہ سہو واجب ہے۔
سجدہ سہو واجب ہونے کی صورتیں درج ذیل ہیں:
1۔جان
بوجھ کر واجب چھوڑ دیا یا سہواً واجب چھوٹ گیا اور سجدہ سہو نہ کیا تو دونوں
صورتوں میں نماز کا دوبارہ پڑھنا لازم ہے۔
2۔فرض
ونفل دونوں کا ایک حُکم ہے، یعنی نوافل میں بھی واجب چھوٹ جائے تو سجدہ سہو واجب
ہے۔
3۔تعدیلِ
ارکان (یعنی رکوع، سجود، قومہ، جلسہ میں کم از کم ایک بار "سبحان اللہ" کہنے کی مقدار ٹھہر نا)
بھول گئے تو سجدہ سہو واجب ہے۔
4۔وتر
کی نماز میں شک ہوا کہ دوسری ہے یا تیسری تو اِس آخری رکعت میں دعائے قُنوت پڑھ
کر، قعدہ کے بعد ایک رکعت اور پڑھے اور اس میں بھی دعائے قُنوت پڑھے اور سجدہ سہو
کرے۔
5۔
ایک نماز میں چند واجب ترک ہوئے ، تو وہی دو سجدے کافی ہیں۔
6۔التحیات
پڑھنے کی مقدار قعدہ اخیرہ کر چکی تھی اور کھڑی ہو گئی، تو جب تک اس رکعت کا سجدہ
نہ کیا ہو لوٹ آئے اور سجدہ سہو کر کے سلام پھیر دے، اس حالت میں سجدہ سہو سے پہلے
التحیات نہ پڑھے۔
7۔
قعدہ اولیٰ میں التحیات کے بعد اتنا پڑھا، "اللھم صلی علی محمد" تو سجدہ سہو واجب
ہے، اس وجہ سے نہیں کہ درود شریف پڑھابلکہ ا س وجہ سے کہ تیسری رکعت کے قیام میں
دیر لگی، اگر اِتنی دیر خاموش رہتی تب بھی سجدہ سہو واجب ہوتا۔
8۔فرض
کی پہلی دو رکعتوں میں اور نفل و وتر کی کسی رکعت میں سورۃ الحمد کی ایک آیت بھی رہ گئی یا سورت
سے پہلے ہی دوبارہ الحمد
پڑھ لی یا پہلے سورت پڑھی اور بعد میں الحمد
پڑھی تو ان سب صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہے۔
9۔
قعدہ ا خیرہ بھُول گئی ، تو جب تک اس رکعت
کا سجدہ نہ کیا ہو لوٹ آئے اور سجدہ سہو کرے۔
10۔یونہی
واجباتِ نماز میں رَدوبدل کر دیا یا ان میں ترتیب چُھوٹ گئی، تو ان سب صورتوں میں
سجدہ سہو واجب ہے۔(سُنْی بہشتی زیور)
The course
‘Blessings of Zakat’ held in La Salut (Barcelona Division, Spain)

Under the
supervision of ‘Majlis short courses for Islamic sisters’, a course, namely
‘Blessings of Zakat’ was held in La Salut (Barcelona Division, Spain) in previous days.
Approximately, 16 Islamic sisters had the privilege of attending this spiritual
course.
In the course,
the attendees
(Islamic sisters) were
explained about the different methods of collecting donations. Moreover, in
order to avoid Shara’i mistakes, responsible Islamic sisters took the test from
the books, ‘Chanday kay Baray Main Sawal Jawab’ and ‘Chanda karnay ki Shara’i
Ahtiyaatein’.

1۔واجباتِ نماز میں سے اگر کوئی واجب بھولے
سے رہ جائے تو سجدہ سہو واجب ہے ۔
(درمختار ،جلد 2، ص
600)
2۔اگر سجدہ سہو واجب ہونے کے باوجود نہ کیا
تو نماز لوٹانا واجب ہے۔(ایضاً)
3۔جان بُوجھ کر واجب ترک کیاتو سجدہ سہو کافی
نہیں بلکہ نماز دوبارہ لوٹانا واجب ہے۔(ایضاً)
4۔کوئی ایسا واجب ترک ہوا جو واجباتِ نماز سے
نہیں بلکہ اس کا وُجوب اَمرِ خارج سے ہوتو سجدہ سہو واجب نہیں، مثلاً خلافِ ترتیب
قرآن پڑھنا ترکِ واجب ہے، مگر اس کا تعلق واجباتِ نماز سے نہیں، بلکہ واجباتِ
تلاوت سے ہے، لہذا سجدہ سہو نہیں (البتہ جان بوجھ کر ایسا کیا ہو تو اس سے توبہ
کرے)۔(درالمختار ج 2، ص 600)
5۔فرض ترک ہو جانے سے نماز جاتی رہتی ہے، سجدہ
سہو سے اُس کی تلافی نہیں ہو سکتی، لہذا دوبارہ پڑھیے۔(ایضاً، غنیہ ص400)
6۔سُنتیں یا مُستحبات مثلاً ثنا،تعوذ،تسمیہ،آمین،تکبیرات، انت قالات(یعنی سجود وغیرہ میں جاتے اُٹھتے وقت کہی
جانے والی اللہ
اکبر)اور تسبیحات کے تَرک سے
سجدہ سہو واجب نہیں ہوتا، نماز ہو گئی، مگر دوبارہ پڑھ لینا مستحب ہے، بُھول کر
ترک کیا ہو یا جان بوجھ کر۔
(بہارِ شریعت، حصہ
4، ص8)
7۔نماز میں اگرچہ دس واجب ترک ہوئے، سہو کے دو
ہی سجدے سب کے لئے کافی ہیں۔(ردالمختار، جلد 2، ص 600،بہارِ شریعت، حصہ 4، ص 9)
8۔تعدیلِ ارکان (مثلاً رکوع کے بعد کم ازکم
ایک بار سبحان
الله کہنے کی مقدار سیدھا کھڑا
ہونایا دو سجدوں کے درمیان ایک بار سبحان الله کہنے کی مقدار سیدھا بیٹھنا) بھول گئی، سجدہ سہو واجب
ہے ۔(عالمگیری، جلد 1، ص 128)
9۔قُنوت یا تکبیرِ قُنوت (یعنی وِتر کی تیسری
رکعت میں دعائے قنوت پڑھنے کے لئےجو تکبیر کہی جاتی ہے وہ اگر ) بھول گئی، تو سجدہ
سہو واجب ہے۔ (ایضاً، ص128)
10۔قراءَت وغیرہ کسی موقع پر سوچنے میں تین
مرتبہ سبحان
الله کہنے کا وقت گزر گیا تو
سجدہ سہو واجب ہو گیا ۔ (رد المختار، ج2، ص 688)

Under the supervision of Dawat-e-Islami, Sunnah-inspiring Ijtima’at were
held in Barcelona Division, Spain in the previous week. These areas included Paralel,
Virrei Amat, La Salut, Artigues, Trinitat, Santa Coloma, Besos, Sant Crist and
Montcada. Approximately, 284 Islamic sisters had the privilege of attending these
spiritual Ijtima’at.
The female preachers of Dawat-e-Islami delivered Bayans on the topic
‘what has the world given us?’ and motivated the attendees (Islamic
sisters) to
keep associated with the religious environment of Dawat-e-Islami for the
preparation of the Judgement Day and take part in the religious activities
practically.

سجدہ سہو واجب ہونے کی تعریف:
واجب
ترک ہوگا تو سجدہ سہو واجب ہو جائے گا۔
(1)
واجباتِ نماز میں سے اگر کوئی واجب بھولے سے رہ جائے، تو سجدہ سہو واجب ہے۔
( در مختار،
ج 2، ص600، اسلامی بہنوں کی نمازحنفی، صفحہ 129)
(2)
جان بوجھ کر واجب ترک کیا تو سجدہ سہو کافی نہیں، بلکہ نماز دوبارہ لوٹانا واجب ہے۔
(ايضاً ، اسلامی بہنوں کی نمازحنفی، صفحہ 129)
(3)
تعدیلِ ارکان بھول گیا، سجدہ سہو واجب ہے۔
( عالمگیری،بہار شریعت جلد اول حصہ4، صفحہ نمبر67)
(4)تعدیلِ
ارکان مثلاً ( رکوع کے بعد کم از کم ایک بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار سیدھا کھڑا ہونا یا
دو سجدوں کے درمیان ایک بار سبحان اللہ
کہنے کی مقدار سیدھا بیٹھنا) بھول گئی تو سجدہ سہو واجب ہے۔( عالمگیری، ج 1، ص128،اسلامی
بہنوں کی نمازحنفی، صفحہ 130)
(5)قُنوت
یا تکبیرِ قُنوت( یعنی وتر کی تیسری رکعت میں قراءَت کے بعد قُنوت کے لیے جو تکبیر
کہی جاتی ہے ) وہ اگر بھول گئی، سجدہ سہو واجب ہے ۔
(ايضاً ص128، اسلامی بہنوں کی نمازحنفی، صفحہ 130)
(6)قراءَت
وغیرہ کسی موقع پر سوچنے میں تین مرتبہ سبحان اللہ
کہنے کا وقفہ گزر گیا، سجدہ سہو واجب ہو گیا۔ ( دار مختاری 2، ص688، اسلامی بہنوں
کی نمازحنفی، صفحہ 131)
(7)
فرض اور نفل دونوں کا ایک حکم ہے یعنی نوافل میں بھی واجب ترک ہونے سے سجدہ سہو
واجب ہے ۔( عالمگیری، بہار شریعت ، جلد اول، حصہ4 ، صفحہ نمبر66)
(8)
عیدین کی سب تکبیریں یا بعض بھول گیا یا یا زائد کہیں یا غیر ِمحل میں کہیں، ان سب
صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہے۔( عالمگیری،بہار شریعت ، جلد اول، حصہ4 ، صفحہ نمبر70)
(9)
رکوع کی جگہ سجدہ کیا یا سجدہ کی جگہ رکوع یا کسی اپسے رُکن کو دوبارہ کیا، جو
نماز میں مُکررمشروع نہ تھا یا کسی رُکن
کو مُقدّم کیا یا مؤخر کیا تو سجدہ سہو واجب ہے۔
( عالمگیری، بہار شریعت ، جلد اول، حصہ4 ، صفحہ نمبر70)
(10)
فرض کی پہلی دو رکعتوں میں اور نفل وتر کی کسی رکعت میں سورۃ الحمد ایک بھی آیت رہ گئی یا سورت سے
پیشتر دو بار الحمد پڑھی یا
سورت ملانا بھول گیا یا سورہ فاتحہ پر مقدّم کیا یا الحمد کے بعد ایک یا دو چھوٹی آیتیں پڑھ کر رکوع میں چلا گیا، پھر یاد
آیا اور لوٹا اور تین آیتیں پڑھ کر رکوع کیا،
تو ان سب صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہے۔
(در مختار، عالمگیری، بہار شریعت ، جلد اول، حصہ4 ، صفحہ
نمبر66)
The course ‘Worldly
and Eternal Benefits of Smiling’ held in Manchester Region, UK

Under the supervision
of ‘Majlis short courses for Islamic sisters’, a course, namely ‘Worldly and
Eternal Benefits of Smiling’ was held in the five areas of Manchester Region,
UK in previous days. These areas included Blackburn, Preston, Nelson, Burnley
and Accrington. 52 Islamic sisters had the privilege of attending
this spiritual course.
The attendees (Islamic
sisters) were
provided the information about the worldly and eternal benefits of smiling in
the light of the Holy Quran and Hadith. Moreover, they were given the
information about the religious activities of Dawat-e-Islami and motivated to
keep associated with the religious environment of Dawat-e-Islami, attend the
weekly Ijtima’ and take part in the religious activities.

Under the supervision of Dawat-e-Islami, a Sunnah-inspiring Ijtima’
was held in Montcada Barcelona Division, Spain in the previous week via Skype. Approximately,
23 Islamic sisters had the privilege of attending this spiritual Ijtima’.
Division Nigran Islamic sister delivered a Bayan on the topic ‘what
has the world given us?’ and provided the attendees (Islamic
sisters) the
important points about the preparation of the Judgement Day in the light of the
Holy Quran and Hadith. Moreover, she gave them the mindset of keeping
associated with the religious environment of Dawat-e-Islami and taking part in
the religious activities.