اللہ پاک نےاسلام کی صورت میں مکمل ضابطہ حیات(Complete Code)اپنے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے ذریعے عطا فرمایا۔نبیٔ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےاپنے اقوال و افعال کی صورت میں بہترین نصاب (Curriculum)دیا،معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹنے والے جرائم روکنے کے لئےمستحکم قوانین عطا فرمائے، عدل و انصاف اور اخلاقیات کااعلیٰ اور ہرایک کےلئے یکساں معیار قائم فرماکر معاشرے کے بگڑتے ہوئےتوازن کو درست کیا اس طرح اسلامی زندگی گزارنے کا مکمل خاکہ واضح ہوا۔اللہ پاک کے نیک بند وں نےاس پر عمل پیرا ہوکردنیا وآخرت میں ایسی کامیابی پائی جس کےتذکرےآج بھی ہمارے لئےروشن مثال ہیں۔ ہر دور میں برائی پھیلانے والے عناصرنے اسلامی زندگی اپنانے میں طرح طرح کی دشواریاں اور مشکلات پیدا کی ہیں اور اللہ پاک کے نیک بندوں نے اِ س وار کو ناکام بنانے اوران کو دور کرنے کے لئے عمدہ تدابیر اختیار فرمائیں جس کے دور رَس نتائج سے دنیا مستفیض ہوئی ۔

دورِ حاضر میں شَیخِ طریقت، اَمِیرِ اہلسنّت، بانیِ دَعْوَتِ اِسْلَامی حضرت علّامہ مولانا ابو بِلال محمد اِلْیَاس عطّارقادِری رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہنےمسلمانوں میں اسلام کی روشن تعلیمات کو آسان انداز میں پیش کرکے اسے اپنانے کا شعور بیدا رکیا اورشخصی ومعاشرتی تعمیرکےلئے”مدنی انعامات(بصورتِ سوالات)“ کاایک ایسامضبوط نظام متعارف (Introduce) کروایا جس کے ذریعے اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے میں حائل رکاوٹیں دور ہوسکتی ہیں۔اسلامی زندگی گزارنے میں”مدنی انعامات(بصورتِ سوالات)“کس قدر مدد گار ثابت ہوسکتے ہیں ؟ آئیے!اس کے چندگوشے ملاحظہ کرتے ہیں:

(1)رضائے الہٰی پانے کا ذریعہ :

کوئی بھی نیک کام خواہ مشکل ہویا آسان،اُسے کرنے میں انسان کی توانائی ضرور صر ف ہوتی ہے ،اگر اُس عمل میں دکھاوے کی دیمک لگ جائے یااُسے لاعلمی کی بناء پر غلط انداز میں کیا جائے تووہ نیک کام تباہ و برباد ہوجاتا ہے ۔ مدنی انعامات میں کئی سوالات عبادت سے متعلق ہیں ، یہ سوالات ایک مسلمان کو فرائض و واجبات کے ساتھ نفلی عبادات کا پابند بنانے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں اور عبادت کا درست طریقہ سیکھنے سکھانے پر اُبھارتے ہیں ۔

(2)معاشرتی آداب کو ملحوظ رکھنے کا ذریعہ:

اُٹھنے بیٹھنے،چلنے پھرنے اور کھانے وغیرہ سے متعلق کئی معاشرتی آداب کالحاظ انسان کی شخصیت کو سلیقہ مند بنا دیتا ہےجس کی وجہ سے لوگ اُس کے قریب آنا پسند کرتے ہیں ،اُس کی بات توجہ سے سنی جاتی ہے اور ایسے شخصیت کوباوقار شمارکیا جاتا ہے ۔ کئی مدنی انعامات بہت ہی بنیادی معاشرتی آداب پر مشتمل ہیں جن پر عمل کرکے یہ تمام فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں ۔

(3)اخلاق و کردار بہتربنانے کاذریعہ:

انسان کا کردار ایک درخت کی مانند ہے جسے حسن ِاخلاق سرسبزو شاداب اور سایہ دار بنا دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ حسن اخلاق کے پیکر کی جانب لوگ ڈورے چلے آتے ہیں اور اس کے سائبان کی ٹھنڈی چھاؤں میں بیٹھ کر راحت و سکون پاتے ہیں۔ جس طرح حسن اخلاق کی مہک معاشرے کوخوشبودار بنادیتی ہےاسی طرح انسان کی اپنی ذات بھی اس خوشبو سے محروم نہیں رہتی ۔ اگر حسن ِاخلاق کا پیکر کاروبار کرے تو اس خوبی کی وجہ سے لوگ لین دین کے معاملات میں اس پر بے پناہ اعتماد کرتے ہیں ، گاہک کے حسنِ اخلاق کی مٹھاس سے بھرپور میٹھے بول تاجر یا دکاندار سے اشیائے ضرورت خریدنا پسند کرتا ہے ۔ یوں اسے حسنِ اخلاق سے پیش آنے پر اُخروی فائدے کے ساتھ مالی نفع بھی حاصل ہوتا ہے۔مدنی انعامات پر عمل کر کے ہم اپنے اخلاق و کردار کی خوبیوں اور خامیوں کو روزانہ کی بنیاد پرباآسانی جان سکتے ہیں اور کسی قسم کی بداخلاقی ہم سے ہوگئی ہو تو اُس کی نشان دہی کرکے دور کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔

(4)زبان کی اصلاح کا ذریعہ :

زبان انسان کے باطن کا تعارف کرواتی ہے ، اس سے ادا ہونے والے الفاظ پھول بن کر بھی برس سکتے ہیں اور پتھر بن کر بھی ، اس سےادا ہونے والے سچے الفاظ کسی کو پھانسی کے پھندے سے بچا سکتے ہیں جب کہ اسی سے ادا ہونے والا جھوٹے الفاظ کسی کو پھانسی کے پھندے تک پہنچا سکتا ہے مختصر یہ کہ زبان سے ادا ہونے والے الفاظ لگی آگ بجھانے اور بجھی آگ لگانے دونوں کی صلاحیت رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ زبان کے درست استعمال پر بہت زور دیا گیا ہے ۔مدنی انعامات پر عمل کر کے ہم روزانہ کی بنیاد پر اپنی زبان کی خوبیوں اور خامیوں دونوں کو جان سکتے ہیں نیز وہ عبادات جن کا تعلق زبان سے ہے اس میں ہونے والی کمی اور زیادتی کا جائزہ بھی لے سکتے ہیں ۔

مدنی انعامات سے متعلق عمومی سوالات(FAQ’s)

سوال :مدنی انعامات کی ضرورت کیوں پیش آئی ؟

جواب :کسی بھی معاشرے کی تعمیر و ترقی کے لیے ضروری ہے کہ اس میں رہنے والے افراد اپنی خامیوں کو دورکریں اور خوبیوں میں اضافہ کرنے کی کوشش کرتے رہیںکیونکہ ”بہترین معاشرہ“افراد کے ”بہترین“ بننے سے وجود میں آتا ہے،اس کے لیے لازم ہے کہ ان میں ”خُود احتسابی (Self-Accountability)“ کا ایک جامع نظام ہو۔ یہ نظامجس قدر جاندار اور کارآمد ہوگا معاشرہ اس قدر تیزی سے پروان چڑھے گا۔ یہی وجہ ہے کہ آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی ”خُود احتسابی“ کو نُمایاں مقام حاصل ہے۔”مدنی انعامات “بھی دراصل خود احتسابی کاایسامضبوط نظام متعارف (Introduce)جس کےذریعے فرائض و واجِبات پر اِسْتِقامت حاصل ہوتی ہے،اپنے اندر پائی جانے والی کئی ایک مُعاشرتی اوراَخلاقی خامِیوں کو دُور کرنے کا موقع بھی مِلتا ہےاورپابندسنت بننے، گناہوں سے نفرت کرنے اور ایمان کی حفاظت کے لئے کڑھنے کا ذہن بنتا ہے۔

سوال: ایک مسلمان کو مدنی انعامات پر عمل کرکے کیا کیا فوائد حاصل ہوسکتے ہیں؟

جواب:مدنی انعامات سے متعلق اہم ترین فوائد تو آپ ابتداء میں پڑھ چکے ہیں ،آئیے!مدنی انعامات کی موضوعاتی تقسیم کے اعتبارفوائد کا جائزہ لیتے ہیں :13مدنی انعامات پر عمل کرنے سےفرائض،سنتیں، نوافل،اوراد و وظائف اور پیر کا نفلی روزہ رکھنے کی سعادت ملتی ہے،10مدنی انعامات کی برکت ظاہری و باطنی گناہوں سے نجات ملتی ہے،11مدنی انعامات پر عمل کرکے اخلاق و کردار اور معاشرتی تعلقات میں میں بہتری آتی ہے،19مدنی انعامات کے ذریعےخود نیک بننے اوردوسرے کو بنانے کاجذبہ نصیب ہوتا ہے ۔9مدنی انعامات کے ذریعے علم میں اضافہ ہوتا ہے اور سیکھنے کی جستجو بڑھتی ہے،6مدنی انعامات کے ذریعے فضولیات سے بچنے کا عملی مشق ہوتی ہے ،3مدنی انعامات کے ذریعے پسندیدہ کا کرنے کا موقع میسر آتا ہے ۔مختصر یہ کہ مدنی انعامات کامل مسلمان اورمعزّز شہری بننے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں ۔

سوال: کیا مدنی انعامات کی تفصیلی وضاحت کے لئے کوئی کتاب یا رسالہ موجود ہے ؟

جواب:جی بالکل !”مدنی انعامات“نامی تعارفی رسالہ اور ”جنت کے طلبگاروں کے لئے مدنی گلدستہ “نامی کتاب اس موضوع پر موجود ہے،یہ رسالہ اور کتاب مکتبۃُ المدینہ پر دستیاب ہے نیز اِسے دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ بھی کیا جاسکتا ہے ۔

سوال: اگرمدنی انعامات کی موبائل ایپلی کیشن ہوتو بتائیے؟ بھئی!ہمیں تو اس میں آسانی ہے ۔

جواب:آپ کی سہولت کے لئے مدنی انعامات کی موبائل ایپلی کیشن موجود ہے ۔

سوال:مدنی انعامات کاعادی بننے کے لئے ہمیں کیا کرنا ہوگا؟

جواب :آپ نےکئی باردیکھا ہوگاکہ چیونٹی کیسی پر عزم ہوکر اپنے مقصد کی جانب بڑھتی اور بلندی پر چڑھتی ہے لیکن بعض اوقات وہ منزل سے بالکل قریب پہنچ کرگرجاتی ہےپھر بھی اس کی کوشش میں ذرہ برابر کمی نہیں آتی اور ایک مرتبہ پھر وہ نئےسرے سےسفرشروع کرتی ہےاگر چہ وہ ہزار مرتبہ بھی منزل کے بالکل قریب یامنزل ہی پر پہنچ کرگر جائے لیکن اس کےعَزم میں کوئی کمی نہیں آتی،مسلسل کوشش کرتی ہےاورسینکڑوں مرتبہ نا کام ہونےکےباوجودوہ تھکتی نہیں اورآخرکا رمعمولی جسامت رکھنےوالی چیونٹی مسلسل ناکامیوں کے باوجودمحض لگن اورمسلسل کوشش سے کامیابی پاہی لیتی ہے۔ اسلامی تعلیمات پر عمل کرنا ہر مسلمان پر لازم ہیں لہذا اگر آپ اسلامی تعلیمات اور اخلاق وآداب پرعمل کرنا چاہتے ہیں تو مدنی انعامات کی صورت میں ایک آئینہ آپ کے سامنے ہے ،اس کے ذریعے آپ اپنی خامیوں کو دور کرسکتے ہیں اور خوبیوں کو نکھا رسکتے ہیں،بس!آپ کو مدنی انعامات پر عمل کرنے کی کوشش کرنی ہوگی کیوں کہ کامیابی بغیر کوشش کے ممکن نہیں ۔

آئیے!ہم اسلامی زندگی گزارنے کا عزم کرتے ہوئے مدنی انعامات پر عمل کریں اوربرائی پھیلانے والے عناصر کوناکام بنادیں۔

مَدَنی اِنعامات كے عامِل پہ ہر دم ہر گھڑی

یاالٰہی! خُوب برسا رَحْمتوں كی تُو جَھڑی