حضرت ام المومنین
عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آقاﷺ رمضان کے علاوہ ماہِ شعبان کے کثرت کے مکمل
روزے رکھا کرتے تھے۔(نسائی ،ص365،حدیث : 2179)
حضرت عبد
اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:جب رمضان المبارک کا مہینا آتا تو پیارے
آقا،مدینے والے مصطفےٰ ﷺ ہر قیدی کو آزاد
فرما دیتے اور ہر سوال کرنے والے کو عطا فرما دیا کرتے ۔( شعب الایمان، 3 / 311 ،حدیث:3629)
حضرت عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضور اکرم،نورِ مجسمﷺ تشریف لائے اور فرمایا:آج رات میں نے
ایک عجیب خواب میں اپنے امتی کو دیکھا کہ پیاس کی شدت سے زبان نکالے ہوئے تھا اور
ایک حوض پر پانی پینے جاتا تھا مگر لوٹا دیا جاتا تھا،اتنے میں اس کے روزے آگئے
(اور اس نیکی نے) اس کو پانی پلا کرسیراب کر دیا۔(نوادر الاصول،2/1023 ،حدیث : 1329)
سحری و افطاری:رمضان المبارک
میں حضور نبیِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم
کا معمول مبارک تھا کہ آپ اپنے روزے کا
آغاز سحری کھانے اور اختتام جلد افطاری سے کیا کرتے تھے۔چنانچہ حضرت انس بن مالک
رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سحری کھانے کے متعلق آپ نے فرمایا :سحری کھایا کرو کیونکہ سحری میں برکت
ہے۔(بخاری، 1/633،حدیث:1923)