حدیث ِ پاک : ’’بہترین انسان وہ ہے جو لوگوں کو نفع پہنچاتا ہے اور بدترین انسان وہ ہے جو لوگوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ (مکاشفۃ القلوب ص93)

عاشقان رسول کی مدنی تحریک دعوتِ اسلامی دُنیا بھر میں دینِ متین کا کام کر رہی ہے۔ دعوتِ اسلامی جہاں دُنیا بھر میں خدمت ِ دین میں مصروف عمل ہے وہیں فلاحی کاموں میں بھی دعوتِ اسلامی اپنی مثال آپ ہے۔ کورونا وائرس کے پیش نظر موجودہ عالمی حالات اور بڑھتی ہوئی بے چینی کی فضاء میں ہمیشہ کی طرح دعوتِ اسلامی حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دُکھیاری اُمت کی دلجوئی اور خیرخواہی کے حوالے سے اپنا مؤثر کردار ادا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ اُمت مسلمہ کی غمخواری اور خیرخواہی بانی دعوتِ اسلامی علامہ محمدالیاس عطار قادری کی طبیعت کا خاصہ ہے۔ جب بھی قوم پر مشکل وقت آیا، آپ نے بلاتاخیر مرکزی مجلس شوریٰ کو اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے مسلمانوں کی مدد کی ہدایت فرمائی۔ پھر چاہے وہ کشمیر میں 2005ء میں آنیوالا ہولناک زلزلہ ہو، سیلاب ہوں یا آئی ڈی پیز کی مدد ہو، ہر میدان میں دعوتِ اسلامی کی ملک و قوم کیلئے خدمات مثالی ہیں، ان کیلئے راشن، نقد رقوم، ٹینٹ، ادویات اور دیگر ضروریاتِ زندگی کی اشیاء فراہم کیں اور میڈیکل کیمپ بھی لگائے۔

جب کورونا وائرس کی وباء ملک میں پھیلی تو بانی دعوت اسلامی نے فوری طور پر ملک و قوم کی اس آفت سے نجات کیلئے دُعا فرمائی جس میں دُنیا بھر سے لاکھوں افراد ویڈیولنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ پھر اس مہلک وباء کی شدت بڑھنے پر ملک بھر میں اپنے گھروں میں اذان کی ہدایت فرمائی جس پر عاشقانِ رسول تادم تحریر عمل پیرا ہیں اور دعوتِ اسلامی کے مدنی چینل کے ذریعے عوام کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدام اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی بھی دی جا رہی ہے۔

حکومت پاکستان نے جیسے ہی عوام کو ہجوم کی صورت میں جمع ہونے سے اجتناب کا کہا تو دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ نے ملک بھر میں ہونیوالے 571 ہفتہ وار اجتماعات کو معطل کر دیا جس میں ہزاروں افراد شریک ہوتے تھے‘ اس کے ساتھ ساتھ دیگر اجتماعات و محافل جن کی تشہیر و ضروری انتظامات ہو چکے تھے ان کو بھی فوری طور پر منسوخ کر دیا گیا، اسکے علاوہ ملک بھر میں بچے اور بچیوں کے سینکڑوں مدارس و جامعات کے طلبہ کو چھٹیاں دیدی گئیں اور کورسز کے ساتھ ساتھ ایسی تمام سرگرمیاں جن میں عوامی شرکت ہوتی ہے ان کو بھی روک دیا گیا۔خصوصی افراد کو کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر اور اس وباء سے حفاظت کی آگاہی دینے کے لئے دعوتِ اسلامی نے اشاروں کی زبان میں ویڈیو پیغام بھی جاری کیاجس کو دعوتِ اسلامی کے شعبہ اسپیشل پرسنز کے ذریعے معذور افراد تک پیغام پہنچایا گیا۔ اسکولز، کالجز اور دیگر ادارے بند ہونے پر دعوت اسلامی نے کئی طرح کے کورسز آن لائن کروانے شروع کر دئیے تاکہ گھر پر رہ کر وقت اچھے کام میں صرف کیا جائےاور اس وقت کثیر تعداد میں بچے اور بڑے ان کورسز سے استفادہ کر رہے ہیں۔اس وقت پوری دُنیا کورونا وائرس کی مہلک آفت کی لپیٹ میں ہے، بہت سے ممالک میں لاک ڈاؤن کی کیفیت ہے، ایک سروے کے مطابق اب تک دُنیا کے50 سے زائد ممالک میں ایک ارب سے زائد افراد کو لاک ڈاؤن کا سامنا ہے جبکہ وطن عزیز میں بھی کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے لاک ڈاؤن کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ان حالات میں امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے دُنیا بھر میں موجود اپنے لاکھوں مریدوں اور عقیدت مندوں کو غریب، مستحق اور ضرورت مند افراد کی مدد کرنے اور ان تک راشن، ضرورت کا سامان اور نقد رقم فراہم کرنے کی ہدایت فرمائی ہے۔

امیر اہل سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے فرمان پر دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ نے نگران شوریٰ مولانا محمدعمران عطاری کی قیادت میں فوری طور پر ایک امدادی پروگرام شروع کیا جس میں دعوتِ اسلامی سے وابستہ ہزاروں رضاکار میدانِ عمل میں متحرک ہوئےاور ضرورت مند و مستحق افراد میں آٹا، دال، چاول، گھی سمیت دیگر اشیائے خورونوش تقسیم کیا، راشن کی تقسیم کے عمل میں کورونا وائرس کے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اور حفظانِ صحت کے اصولوں کو بھی مدنظر رکھا گیا۔لاک ڈاؤن کے باعث جہاں دیگر شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ لوگ متاثر ہوئے وہیں تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کے لئے ہسپتالوں میں دستیاب خون کی کمی کا معاملہ بھی سامنے آیا اور ایسی اطلاعات ملنے لگیں کہ خون کے عطیات میں کمی کے باعث تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کی زندگیاں بچانا مشکل ہوتا جا رہا ہے، خون کے عطیات نہ ہونے کے سبب مریض بچوں کو مایوس گھر واپس لوٹنا پڑ رہا تھا جو کسی بڑے انسانی المیے کا باعث بن سکتا ہے۔

دعوت اسلامی نے اس فلاحی میدان میں بھی قدم رکھا اور تادمِ تحریرتقریباً 45ہزار خون کے بیگس عطیہ کر کے مستحقین تک پہنچا دئیے گئے ہیں۔ اس کارِخیر کو مزید بہتر انداز میں سرانجام دینے کے لئے دعوت اسلامی نے تھیلیسیمیا اور دیگر مریضوں کے لئے بلڈ سینٹر قائم کئے، جہاں تھیلیسیمیا کے ساتھ ساتھ کوئی بھی ایسا شخص جس کو خون کی ضرورت ہو (جیسے حادثہ یا آپریشن کی صورت میں) تو وہ بھی بلڈ سینٹر سے خون بیگ حاصل کرسکتے ہیں۔ بلڈسینٹر کی نگرانی ماہر ڈاکٹر اور میڈیکل اسٹاف کررہے ہیں‘ اس سلسلے میں عوام کی آسانی کے لئے بلڈ سینٹر ہیلپ لائن بھی قائم کر دی گئی ہے۔ اللہ کے فضل و کرم سے غریبوں کی امداد اور تھیلیسیمیا کے مریضوں کو خون کی فراہمی کے لئے ایک بڑی تعداد کوشاں ہےجبکہ اس مشن کو منظم انداز میں چلانے کے لئے ماہرین کی زیرنگرانی باقاعدہ مؤثر نظام بنا دیا گیا ہے۔

دعوتِ اسلامی نے اپنے تنظیمی ڈھانچے میں پاکستان میں 6 ریجن قائم کر رکھے ہیں، ہر ریجن میں ان تمام فلاحی کاموں کی نگرانی دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اراکین کر رہے ہیں۔ ہر ریجن میں ڈویژن، اضلاع، تحصیل، یونین کونسل حتیٰ کہ محلے کی مساجد کی سطح پر ذیلی مشاورتیں بنائی گئی ہیں جو اس کارِخیر میں مصروفِ عمل ہیں۔

ان تمام امور کو سرانجام دینے کے لئے دار الافتاء اہل سنت کے مفتیان کرام سے شرعی رہنمائی بھی لی جارہی ہے۔