استاد و شاگرد کسی بھی قوم کی تعمیر و ترقی کے لئے نہایت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ استاد جس قدر محنتی اور مخلص ہو نگے اسی قدر قوم کو فابل ، ہونہار، مستقل مزاج اور وطن سے محبت۔ کرنے والے افراد مہیا ہونگے ۔کہتے ہیں کہ استاد در اصل قوم کے محافظ ہیں کیونکہ آئندہ نسلوں کو سنوارنا انہیں کے سپرد ہے اخلاقی تمدنی اخروی نیکیوں کی چابی اور شاگرد کی ترقی، استاد کی محنت سے وابستہ ہے اپنی اہم ذمہ داریوں کی وجہ سے استاد پر شاگرد کے بعض حقوق عائد ہوتے ہیں ان میں سے بعض پڑھیے اور علم و عمل میں اضافہ کیجئے۔

1۔ محبت و شفقت کرنا :استاذ پر شاگرد کا ایک حق یہ بھی ہے کہ وہ شاگرد کے ساتھ محبت اور شفقت بھرے انداز سے پیش آئے جیسا کہ امام غزالی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: استان شا گردوں پر شفقت کرے اور انہیں اپنا بیٹوں جیسا سمجھے ۔ (احیاء العلوم مترجم ،ج 3، ص 90 ،1 مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)

2۔آسان انداز میں سمجھانا : استاد کو چاہیے کہ شاگرد کو سبق یا کوئی کام سمجھانا ہو تو بالکل آسان انداز میں سمجھائے تاکہ وہ اس سے جلد ہی عملی زندگی میں بروئے کار لا سکے۔

3۔ صلاحیتوں کو ابھارنا :استاد شاگرد کی صلاحیتوں کو ابھارے اور اس کے اندر نئی مہارتیں ۔ (Skills) پیدا کرے تاکہ قوم کو ماہر قابل اور ہو نہار فرد مہیا ہو سکیں۔

4۔ حسین اخلاق کا پیکر بنانا:استاد کو چاہیے کہ شاگرد میں بد اخلاقی کی جڑوں کو اکھاڑ کر اس کو حسین اخلاق کا پیکر بنائے تاکہ ایک باکردار معاشرہ تشکیل پا سکے۔

5۔ باطن کو پاکیزہ کرنا: استاد شاگرد کے ظاہر کو پاکیزہ کرنے کے ساتھ ساتھ باطن کو حسد، ریا کاری ، بغض وکینہ ، شما تت وغیرہ افعا ل رذیلہ سے پاک کرے کیونکہ آقا علیہ السّلام نے ارشاد فرمایا: دین کی بنیاد پا کی ہے (جمع الجوامع،4/ 115، حدیث:10624)

6۔بیمار ہونے پر عیادت : اگر کوئی شاگرد بیمار ہو جائے تو سنت کے مطابق عیادت کر کے بیمار کی عیادت کرنے کا ثواب لوٹیے۔

7۔غم خواری کرنا ہے: اگر کسی شاگرد کے ساتھ کوئی سانحہ پیش آجائے مثلاً اس کے حقیقی والد یا کسی کی وفات ہو جائے تو حقوق مسلم کا لحاظ کرتے ہوئے تعزیت کیجئے اور ثواب دارین حاصل کیجئے۔

8۔ فکر آخرت : فکر آخرت سے غفلت باعث ہلاکت ہے لہذا استاد گا ہے بگا ہے شاگرد کو فکر آخرت کی بھی ترغیب دلا تا ر ہے اور انہیں اپنے ہر ہر فعل کا محاسبہ کرنےکا ذہین دیتا رہے ۔

9۔ تربیت کرنا : استاد اور شاگرد کا رشتہ انتہائی مقدس ہوتا ہے لہذا استاد کو چاہیے کہ اپنے شاگرد کی بہترین تربیت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنا معیار بلند کرنے کی تجاویز دیتا ر ہے۔

استاد اپنے شاگرد کے لئے کامیابی اور استقامت کی دعا کر کے دوسرے مسلمان کے حق میں دعا کرنے کا ثواب حاصل کرے۔الله پاک ہمیں شاگردوں کے حقوق ادا کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ امین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم