واجباتِ حج اور اہم مسائل و  احکام پر مشتمل کتاب

27 واجباتِ حج اور تفصیلی احکام

بقلم:استاذ الفقہ مفتی علی اصغر عطاری مدنی

پیشکش : دارُالافتاء اہلسنت، دعوتِ اسلامی

اِس کتاب کی چندخصوصیات:

٭ ہر واجب کے تحت دو حصو ں میں گفتگو کی گئی ہے۔ ابتداء ً پہلے حصے میں اس واجب کی ادائیگی کا طریقہ بتاتے ہوئے یہ بیان کیا گیا ہے کہ اس کی درست انداز میں ادائیگی کیسے ہوگی اور بعض جگہوں پر متعلقہ واجب کے حوالے سے ضروری معلومات بھی بیان کی گئی ہیں۔٭ہر واجب کے تحت دوسرے حصے میں اُن احکامات کو بیان کیا گیا ہے جن کا تعلق ازالہ یا تلافی سے ہے کہ اگر یہ واجب ترک ہو جائے یا ناقص انداز میں ادا کیا جائے تو کیا کیا صورتیں بنیں گی۔٭بہت عمدہ انداز میں ترتیب کے تحت مسائل بیان کیے گئے ہیں۔٭اس کتاب میں کتبِ فتاویٰ کا انداز اختیار نہیں کیا گیا کہ ایک مسئلہ بیان کرتے ہوئے ایک ہی بات پر کئی کتب سے حوالہ جات نقل کر دئیے جائیں بلکہ صرف اصلِ مسئلہ اور حکم بیان کیاگیا ہے تا کہ طوالت نہ ہو اور چونکہ ایک عام قاری کی ساری دلچسپی نفسِ جواب سے ہوتی ہے لہٰذا کتاب میں صرف مسئلہ بیان کرنے پر ہی اکتفاء کیا گیا ہے۔٭ ہر مسئلہ کے تحت حوالہ درج تو کرنا ہی تھا لہٰذا حاشیہ میں حوالہ درج کردیا گیا ہے جس کا انداز یہ ہے کہ اکثر جگہوں پر ایک اور جہاں ضرورت محسوس کی گئی وہاں ایک سے زائد کتب کی متعلقہ عبارات نقل کی گئی ہیں البتہ طوالت کے خوف سے ترجمہ درج نہیں کیا گیا۔ یہ عبارات دراصل اہلِ علم حضرات کے لئے ہیں اور ان کو درج کرنے کی دوبنیادی وجوہات ہیں:اول تو یہ کہ اصل تخریج حوالہ لکھ دینے کا نام نہیں ہوتا کہ ایسا کرنا تو محض ماخذ بتانا ہوتا ہے بلکہ تخریج اس چیز کا نام ہے کہ جو بات آپ نے بیان کی ہےآیا کتبِ معتبرہ میں اسی انداز پر لکھی ہوئی ہے یا نہیں ؟لہٰذا اہلِ علم حضرات کا اطمینان ہو اور کتاب کے مسئلہ بیان کرنے اور تخریج میں فرق تو نہیں اس کا فیصلہ کرنا آسان ہو اس لئے متعلقہ عبارات حاشیہ میں لکھ دی گئی ہیں ۔جبکہ دوسرا اور اصل مقصود یہ تھا کہ عربی عبارت میں بہت جامعیت ہے بعض اوقات ایک ہی مسئلہ پر مزید کئی سوالات قائم ہوتے ہیں لہٰذا عربی عبارت کی موجودگی سے اہلِ علم حضرات کے لئے دیگر سوالات کا جواب تلاش کرنا آسان رہے گا اور کتاب میں موجود مسئلے کے ساتھ ساتھ انہیں عربی عبارت میں دیگر کئی سوالات کا جواب بھی مل جائے گا۔٭کتاب کا مقصو دچونکہ ضروری صورتوں کا احاطہ کرنا تھا اس بنا پر صرف دو چار نہیں بلکہ100سے زائد کتبِ فقہ کی طرف مراجعت کرتے ہوئے ان سے مسائل اخذ کئے گئے۔ ان میں سے 40 کتبِ فقہ کی عبارات کتاب میں تحریر کی گئی ہیں۔٭تخریج میں درج کچھ کتب تو ایسی ہیں جو قلمی نسخے میں ہی دستیاب تھیں لیکن ان کے حصول کے بعد ان سے بھی مسائل اخذ کیے گئے اور ان کی عبارات کو بھی حاشیہ میں درج کیا گیا۔ ان کتب کی آگاہی ماخذ و مراجع کی فہرست میں ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔٭تخریج کا انداز یہ رکھا گیا ہے کہ اوپر نمبر دے کر نیچے حاشیہ میں بھی نمبر لگا دئیے گئے ہیں اور یہ نمبر پوری کتاب میں ایک ہی سیریل سے چل رہے ہیں۔ یوں مجموعی طور پر 352مقامات وہ ہیں جہاں تخریجی عبارات ذکر کی گئی ہیں اور ان میں بھی کئی جگہوں پر ایک ہی نمبرکے تحت ایک سے زائد کتب کی عبارات نقل کی گئی ہیں ۔٭تخریجی عبارات میں اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ یہ انداز اختیار نہ کیا جائے کہ ایک پورا پیراگراف نقل کر دیا کہ قاری اس پیراگراف میں موضعِ استشہاد خود تلاش کرتارہے بلکہ صرف اتنی ہی عبارت لکھنے پر اکتفاء کیا گیا ہے جو مستدل ہو۔ بعض جگہوں پر زائد عبارات کو حذف کرتے ہوئے ڈاٹس ڈال کر محذوف عبارت کی نشان دہی کردی گئی ہے، بعض مقامات پر ملتقطاً یا ملخصا ً لکھ کر یہ بتایا گیا ہے کہ اس مقام پر خلاصے کی صورت میں عبارت لکھی گئی ہے تا کہ قاری کو مطلب سمجھنے میں کم سے کم وقت لگے۔٭ ایک سے زائد مقامات ایسے ہیں جہاں مسئلہ بیان کرنے کے بعد خلاصے کے طور پر چارٹ کی صورت میں اس مسئلے کی تقسیم بندی بیان کی گئی ہے تا کہ قاری کے لئے سمجھنا اور یاد کرنا آسان ہو۔٭ہر واجب کو نئے صفحے سے شروع کیا گیا ہے اور مختلف مقامات پر ہیڈنگز لگا کر ملتے جلتے مسائل کو اس کے تحت بیان کیا گیا ہے۔٭ایک بہت ہی عمدہ خصوصیت اس کتاب میں آپ کو ایسی بھی نظر آئے گی جو شاید اس سے پہلےکسی کتاب میں آپ کی نظر سے نہ گزری ہو۔ اگرچہ ایسا پہلی بار نہیں ہورہا لیکن پاکستان سے شائع ہونے والی مذہبی کتب میں ایسا عام طور سے دیکھا نہیں گیا۔ وہ خصوصیت یہ ہے کہ حج کے مسائل میں چونکہ بہت ساری چیزوں کا تعلق جغرافیائی معلومات سےہےلہٰذا ان معلومات کو حروف اور جملوں میں بیان کرنے کے ساتھ ساتھ یہ کیا گیا ہے کہ اگر کوئی ان مقامات کی تصویر یا نقشہ یا گوگل میپ کے لئے لوکیشن وغیرہ دیکھنا چاہے تو حسبِ موقع مختلف مقامات پر ان چیزوں تک رسائی کے لئے وہاں کیو آر کوڈ (QR Code) لگا دیا گیا ہے۔ اسمارٹ فون میں موجود ایپ اسٹور پر مختلف طرح کی ایپلی کیشنز (Applications) کیو آر کوڈ (QR Code)کو اسکین (Scan)کرنے کے لئے دستیاب ہیں۔ جب کتاب پڑھنے والا اپنے اسمارٹ فون سے اس ایپلی کیشن (Application) کا استعمال کرتے ہوئے کیو آر کوڈ (QR Code)کو اسکین (Scan) کرے گا تو وہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ پر موجود اس لنک پر چلا جائے گا جہاں متعلقہ معلومات یا تصاویر وغیرہ موجودہیں۔یوں اس کتاب میں ورچوئل(Virtual) طریقہ اپناتے ہوئے موضوع کو آسان کرنے کی بھی ایک منفرد کوشش کی گئی ہے۔٭کچھ مقامات ایسے ہیں جہاں عرق ریزی کے باوجود مفتی صاحب کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکے تو اس مقام سے پہلو تہی اختیار کرنے اور اس صورت کو بیان ہی نہ کرنے کے بجائے وہاں یہ لکھ دیا ہے کہ اس صورت پر کوئی حتمی رائے قائم نہیں ہوئی۔ تقریباً دو جگہ کتاب میں اردو ہی میں لکھ دیا گیا ہے جبکہ بعض مقامات پرمفتی صاحب نے عربی میں اپنے کلمات لکھ کر اعتذار پیش کیا ہے ۔٭زیرِ نظر کتاب کا مقدمہ بھی اہمیت کا حامل ہے جس میں مفتی صاحب نے بطورِ خاص واجباتِ حج کے مسائل کی وسعت پر تفصیل سے گفتگو فرمائی ہے۔٭حروفِ ابجد کے اعتبار سے کتاب کا تاریخی نام رکھنا بزرگوں کا طریقہ رہا ہے اس کتاب کا بھی ایک تاریخی نام نکالا گیا ہے جس کے اعداد کا مجموعہ 1439 بنتاہے جو کہ ہجری سن کے اعتبار سے اس کتاب کا سنِ تصنیف ہے۔ وہ نام یہ ہے ”ارشادُ الناسِک لحلِّ مطالبِ و واجباتِ المناسک“ یعنی مناسک کے واجبات اور مطالب کو حل کرنے میں نیک و پرہیز گار کی رہنمائی کرتی کتاب ۔٭تاریخی نام کچھ طویل تھا تو کتاب کا عربی نام الگ سے بھی رکھا گیا ہے:”تعلیمُ الناسِک واجباتِ المناسِک“یعنی نیک و پرہیز گار کو واجباتِ حج کی تعلیم دینا۔٭فہرست اس انداز میں مرتب کی گئی ہے کہ جہاں مسائل مختلف انداز میں ہیں یا ایک ہی مسئلے کی مختلف صورتیں بیان ہورہی ہیں وہاں صرف ایک ہی جملے سے نشاندہی کردی گئی ہے کہ فلاں مسئلہ یہاں پر ہے،ہر ہر صورت فہرست میں بیان نہیں کی گئی۔٭واجبات کوبیان کرتے ہوئے 27 واجبات کے عدد کو لے کر ان کی تفصیل بیان کرنے کے پیچھے بھی ایک پورا پس منظر ہے اگرچہ مختلف کتب میں یہ عدد کم زیادہ بیان ہوا ہے۔٭مذکورہ کتاب میں آفاق، حِل اور حَرَم سے متعلق ایک جغرافیائی نقشہ بھی دیا گیا ہے جس کی باؤنڈریز تقریبی ہیں بالکل انچ اور پیمائش کے مطابق ہوں ضروری نہیں لیکن یہ نقشہ بہت مفید ہے اس سے قارئین کو میقات وغیرہ کے تعلق سے جغرافیائی حدود سمجھنے میں مدد ملے گی۔اس کے ساتھ ساتھ کتاب کے آخر میں حاجی کے لئے ایامِ حج میں ادا کیے جانے والے 16 اہم مناسک ایک چارٹ کی صورت میں بیان کیے گئے ہیں جس کی مدد سے حاجی ایک نظر میں یہ دیکھ سکتا ہے کہ 8 ذو الحجہ سے لے کر 13 ذو الحجہ تک اسے کون کون سے کام کرنا ہوتے ہیں ۔

212 صفحات پر مشتمل یہ کتاب2018 ء سے لیکر 2 مختلف ایڈیشنز میں تقریباً12 ہزارکی تعداد میں پرنٹ ہو چکی ہے۔

اس رسالے کی PDF دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے مفت ڈاؤن لوڈ بھی کی جاسکتی ہے۔

Download Now