قرآن کریم وہ مقدس کتاب جو ربّ کریم نے اپنے پیارے محبوب صلّی اللہُ علیہ وسلّم پر نازل فرمائی، یہ وہ مقدس کتاب ہے، جو گزشتہ آسمانی کتابوں کی تصدیق کرنے والا ہے، " یہ وہ مقدس کتاب ہے، جس کے ہر حرف پر دس نیکیاں ملتی ہیں، جیسے الم تو الف پڑھنے پر 10 نیکیاں، ل پڑھنے پر 10 نیکیاں، م پڑھنے پر 10 نیکیاں ملتی ہیں۔"

اس مبارک قرآن پاک کے کثیر نام ہیں، اور کہا جاتا ہے ناں کہ جس چیز کے زیادہ نام ہوں، وہ اس کی فضیلت پر دلالت کرتی ہے۔

قرآن کریم کے کثیر نام ہیں، جس میں سے ان شاءاللہ میں 10 نام عرض کرتی ہوں، ساتھ ساتھ ان شاءاللہ الکریم میں ان ناموں کی وجہ تسمیہ(یعنی نام رکھنے کی وجہ) بھی بیان کرتی ہوں۔

1۔فرقان:

قرآن کریم کا ایک نام فرقان ہے، فرقان کے معنیٰ ہے حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والا اور چونکہ قرآن کریم حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والا ہے، اسی لئے قرآن کریم کو فرقان بھی کہا جاتا ہے۔

2۔برہان:

قرآن کریم کا ایک نام برہان ہے، برہان کے معنیٰ ہے دلیل اور چونکہ قرآن کریم دلیل ہے، اسی لئے اسے برہان کا نام دیا گیا ہے، قرآن پاک ربّ تعالیٰ کے واحد ہونے پر دلیل، گزشتہ آسمانوں کی تصدیق پر دلیل، انبیائے کرام کی رسالت کی دلیل ہے۔

3۔حق:

قرآن کریم کا ایک نام حق ہے، حق کے معنیٰ ہیں سچا اور چونکہ قرآن پاک حق حق اور حق ہی ہے، بلکہ جو قرآن کریم کے حق ہونے پر شک کرے وہ کافر ہے، قرآن پاک اللہ کا کلام ہے اور کلام اللہ تو حق کے سوا ہو ہی نہیں سکتا۔

4۔عزیز:

قرآن کریم کا ایک نام عزیز ہے، عزیز کے معنیٰ ہے بے مثل اور عزیز کا ایک معنیٰ غالب بھی آتا ہے اور چونکہ قرآن کریم بے مثل ہے، بے مثل کتاب ہے اور چونکہ قرآن غالب بھی ہے، تمام آسمانی کتابوں پر اور ہمیشہ غالب ہی رہے گا۔

5۔عظیم:

قرآن کریم کا ایک نام عظیم ہے، عظیم کا معنیٰ ہے عظمت والا اور چونکہ قرآن کریم بہت عظمت والا ہے، اس لئے قرآن کریم کو عظیم کا نام دیا گیا ہے۔

6۔مبارک:

قرآن کریم کا ایک نام مبارک ہے، مبارک کے معنیٰ ہے برکت والا، چونکہ قرآن کریم وہ مقدس کتاب ہے جو برکت والی ہے، لہذا اسی وجہ سے قرآن کریم کا نام مبارک بھی ہے۔

7۔بشیر:

قرآن کریم کا ایک نام بشیر بھی ہے، بشیر کے معنیٰ ہے خوشخبری دینے والا، چونکہ قرآن کریم وہ مقدس کتاب ہے، جس میں مؤمنین کے لئے بشارتیں ہیں، اور قرآن کریم اپنے پڑھنے والوں کی شفاعت بھی کرے گا، تو یہ مؤمنین کے لئے اس طرح بھی خوشخبری دینے والا ہوا، اس وجہ قرآن کریم کو بشیر کا نام بھی دیا گیا ہے۔

8۔نذیر:

قرآن کریم کا ایک نام نذیر بھی ہے، نذیر کا معنیٰ ہے ڈرانے والا چونکہ قرآن کریم میں کافروں کے لئے وعیدیں ہیں اور نافرمان لوگوں کے لئے سزائیں بھی موجود ہیں اور قرآن کریم ان لوگوں کے خلاف حجت بھی ہوگا، اس وجہ سے قرآن کریم کو نذیر کا نام بھی دیا گیا ہے۔

9۔مبین:

قرآن کریم کا ایک نام مبین بھی ہے، مبین کا معنیٰ ہیں ظاہر کرنے والا، کھلا ہوا ہونا، چونکہ قرآن کریم شرعی احکام، عقائد، توحید و رسالت وغیرہ تمام باتوں کو ظاہر کرنے والا ہے، اس وجہ سے قرآن کریم کو مبین بھی کہتے ہیں۔

10۔قصص:

قرآن کریم کو قصص کا نام بھی دیا گیا ہے، قصص کے معنیٰ ہیں قصّے، کہانیاں، چونکہ قرآن کریم میں گزشتہ قوموں کے واقعات ہیں، قصے ہیں، اس وجہ سے اسے یعنی قرآن پاک کو قصص بھی کہتے ہیں۔

پیاری پیاری اسلامی بہنو! قرآن کریم کے اور بھی بہت سے نام ہیں، لیکن اختصار کے پیش نظر یہاں کچھ اسماء ہی بیان کئے ہیں، پیاری پیاری اسلامی بہنو! قرآن کریم کے بہت فضائل ہیں، قرآن کریم بہت عظمت والی کتاب ہے، ہمیں چاہئے کہ کثرت سے اس مقدس کتاب کی تلاوت کرکے اس کو سمجھنے کے لئے تفسیر پڑھ کر اپنے قلب کو منور کریں۔

یہی ہے آرزو تعلیمِ قرآن عام ہوجائے

تلاوت کرنا صبح و شام میرا کام ہوجائے