وقت کی اہمیت

Sun, 14 Jun , 2020
3 years ago

وقت کو بہترین استعمال کرنے کا طریقہ (جدول بنانا اور اس پر عمل کرنا ہے ):

آئے اسی بات پر کچھ سطور کا مطالعہ کرتے ہیں ۔ یہ یاد رہے کہ آپ کے پاس دو قسم کے کام ہیں

1 ۔اہم ( پسندیدہ یا غیر پسندیدہ)

2 ۔غیر اہم ( مگر پسندیدہ)

اب آپ نے اپنے پہلی قسم کے کاموں کا جدول بنانا ہے اور اس تقسیم کاری کا ثبوت ہمیں قرآن و حدیث میں بھی ملتا ہے۔چنانچہ ارشاد ہے:

هُوَ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الَّیْلَ لِتَسْكُنُوْا فِیْهِ وَ النَّهَارَ مُبْصِرًاؕ ترجمہ کنز العرفان: وہی ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تاکہ اس میں سکون حاصل کرو اور دن کو آنکھیں کھولنے والا بنایا( سورہ یونس آیت 67)

آقا کا جدول :

دیکھیں کہ قرآن پاک نے بھی ہمارے اہم کاموں کے وقت کو دو حصوں میں تقسیم کر کے ہمارا جدول بنایا ہے۔ اسی طرح کتب میں یہ بات ملتی ہےکہ جب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم گھر میں داخِل ہوتے تو اس میں قِیام کے وَقْت کے تین 3 حصّے کر لیتے تھے:

٭…ایک حِصّہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ (کی عِبَادَت) کے لئے

٭…دوسرا اپنے اَہْل (یعنی گھر والوں) کے لئے اور

٭…تیسرا اپنی ذاتِ اَقْدَس کی لیے

دیکھیں اس اس بات سے بھی واضح ہوا کہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنے اہم کاموں کا جدول بنایا کرتے تھے۔ اب آئیے دوسری قسم کی طرف

یاد رہے کہ یہ کام ہماری زندگی میں ثانوی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کو کرنے کے لیے ہمارے اصل کاموں میں کوئی فرق نہ آئے اس کی احتیاط لازمی ہے ۔ ان کاموں کے لیے وقت مقرر کرنے کی حاجت بنسبت پہلی قسم کے کم ہے اس قسم میں آپ وقت کو یوں مقرر کیجیے کہ جب بھی اپنے اہم کاموں سے فراغت پا لوں گا تو ان کاموں کو سر انجام دوں گا۔ اب آپ کو ان سطور کی مثال عرض کرتا ہوں۔

جدول

تہجد صدائے مدینہ نماز مدنی حلقہ وغیرہ

4:26 سے 6:00

جامعہ کی تیاری جامعہ جانا آنا اور نماز ظہر

6:00 سے 2:00

آرام

2:00 سے 2:30

کھانا اسباق کی دہرائی نماز عصر ، مدنی کام

2:30 سے 6:30

نماز مغرب کھانا، قرآن پاک کی تلاوت

6:30 سے 8:00

ذاتی مطالعہ اور نماز عشاء

8:00 سے 9:30

آرام کی تیاری اور آرام

9:30 سے 4:26

نوٹ : یہ جدول مثال ہے آپ سب اپنے اپنے حساب سے جدول بنائیں،

اب آپ سوچ رہیں ہوں گے کہ اس جدول میں دوسری قسم کا ذکر نہیں تو آئیے اب اس پر کچھ عرض کرتا ہوں تو یاد رہے آپ کے جدول میں بہت جگہ آپ کو وقت ِفراغت ملے گا

مثلاً کبھی مدنی کاموں سے جلدی فراغت کبھی پڑھائی سے تو کبھی جامعہ سے چھٹی تو اب ان فارغ اوقات میں آپ اپنے ذوق کے کاموں کو سر انجام دیں۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اپنے وقت کو بہترین بنانے کی توفیق عطا فرمائے آمین