پیارے اسلامی
بھائیو اور اسلامی بہنو! والدین بہت عظیم ہستیاں ہیں۔ والدین کا جتنا ہو سکے ادب
کرنا چاہیے اور ان کی اطاعت و فرمانبرداری کرنا چاہئے احادیث مبارکہ میں والدین کی
فرمانبرداری کی اہمیت بیان کی گئی یہاں ہم والدہ کی فرمانبرداری کے متعلق چند
احادیث مبارکہ ملاحظہ کرتے ہیں!
حضرت سیدنا
ابو عبد الرحمن عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے
حضورنبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں عرض کی: الله عزوجل کی
بارگاہ میں کون سا عمل زیادہ پسندیدہ ہے ؟ ارشاد فرمایا: وقت پر نماز پڑھنا۔ میں
نے عرض کی: پھر کون سا ہے ؟ ارشاد فرمایا: والدین کے ساتھ نیکی کرنا۔ (فیضان ریاض
الصالحین جلد: 3 حدیث: 314)
حضرت سیدنا
ابو ہر یرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کی: یا رسول الله صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم! لوگوں میں میرے اچھے برتاؤ کا زیادہ حقدار کون ہے ؟ ارشاد فر مایا:
تمہاری ماں۔ اس نے پھر عرض کی، پھر کون؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ اس نے پھر عرض
کی کہ پھر کون ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ اس نے عرض کی: پھر کون؟ ارشاد
فرمایا: تمہارا باپ اور ایک روایت میں یوں ہے اس شخص نے عرض کی یارسول اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! لوگوں میں میرے اچھے سلوک کا زیادہ حقدار کون ہے ؟ ارشاد
فرمایا: تمہاری ماں، پھر تمہاری ماں، پھر تمہاری ماں، پھر تمہارا باپ پھر تمہارا
قریبی۔ پھر تمہارا قریبی۔(فیضان ریاض الصالحین جلد:3 حدیث:316)
ماں
کا حق زیادہ ہونے کا سبب اور معنی: ماں کا حق زیادہ ہونے کا سبب یہ ہے کہ بچے کی
ولادت اور حمل و غیرہ کے سلسلے میں ماں انتہائی سختیاں اور تکلیفیں برداشت کرتی ہے۔
ماں کا حق زیادہ ہونے کے معنی یہ ہیں کہ
خدمت کرنے اور دینے میں ماں کو باپ پر ترجیح دی جائے گی جیسےکوئی چیز دونوں کو
دینی ہو تو پہلے ماں کو دے، یہ نہیں کہ ماں باپ میں جھگڑا ہو تو ماں کی طرف داری
میں باپ کو اذیت و تکلیف دینا شروع کر دے، البتہ تعظیم میں باپ مقدم ہے۔
اللہ کریم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ وہ ہمیں
والدین کی اطاعت و فرمانبرداری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔