پیارے اسلامی بھائیو! انسانیت کی زبانوں پر سب سے زیادہ خو بصورت اور پیارا لفظ ماں ہے اور سب سے زیادہ حسین پکار ہماری ماں کی ہے یہ ایک لفظ ہے جس سے امید و محبت کا بھر پور اظہار ہوتا ہے ماں وہ ہستی ہے کہ جس کے قدموں تلے جنت ہے۔ ماں اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہےاس کائنات کی رونق ماں سے ہے اور زندگی میں ساری بہار ماں کے دم سے ہے تو لہذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ اپنی ماں سے ادب اور حسن سلوک سے پیش آئے حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا تمہارے حسن سلوک کی سب سے زیادہ حق دار تمہاری ماں ہے۔اسی مناسبت سے والدہ کی اہمیت و فرما برداری پر پانچ احادیث مبارکہ ذکر کی جاتی ہیں :

(1)جنت میں داخلے کی ضمانت: نبی کریم صلی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میں نے سوتے ہوئے خواب میں اپنے آپ کو جنت میں دیکھا اور جنت میں ایک قاری کی آواز سنی جو قرآن پڑھ رہا تھا۔ میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے ؟ فرشتوں نے جواب دیا: یہ حارثہ بن نعمان ہیں۔ پھر نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اصل نیکی یہی ہے، اصل نیکی یہی ہے۔ اور حارثہ بن نعمان (کی خوبی یہ تھی کہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ اپنی ماں کے ساتھ حسن سلوک کرنے والے تھے (المستدرك على الصحيحين للحاكم: 7247 وصححہ الذهبی)

(2)جنت کہاں ہے: امام احمد و نسائی وبہقی نے معاویہ بن جاہمہ سے روایت کی کہ ان کے والد جاہمہ حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میرا ارادہ جہاد میں جانے کا ہے حضور صلی اللہ علیہ سے مشورہ لینے کو حاضر ہوا ہوں۔ ارشاد فرمایا تیری ماں ہے؟ عرض کی ہاں فرمایا اس کی خدمت لازم کر لے کہ جنت اس کے قدم کے پاس ہے۔ (المسند الامام احمد بن حنبل حدیث معاویہ بن جاهمة، الحدیث 15538 ج5 ص 290 نسائی ج 2ص53)

(3)ماں کی نافرمانی کرنا حرام: صحیح بخاری ومسلم میں مغیرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے یہ چیزیں تم پر حرام کر دی ہیں:ماؤں کی نافرمانی، کرنا، اور لڑکیوں کو زندہ درگور کرنا اور دوسروں کا جو اپنے اوپر آتا ہو اسے نہ دینا اور اپنا مانگنا کہ لاؤ۔ (صحیح البخاری، کتاب الاستقراض والریون باب ما ینھی عن اضاعة المال، الحدیث:2408 ج 2 ص 111)

(4)سب سے زیادہ حسن سلوک کا حقدار کون: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے بارگاہ نبوی میں عرض کیا۔ اے اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ کون حقدار ہے تو حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے ارشاد فرمایا: تمہاری والدہ تمہارے حسن سلوک کی سب سے زیادہ حقدار ہے عرض کیا پھر کون؟ آپ نے فرمایا تمہاری والدہ، تیسری مرتبہ پھر عرض کیا پھر کون؟ ارشاد فرمایا تمہاری والدہ سائل نے چوتھی بار پھر پوچھا اور کون ؟ تو حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا تمہارا باپ۔( مسند امام احمد بن حنبل ج2ص328 ابو داؤد شریف ج2ص352)

(5)جہنم کی آگ سے حجاب: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے جس شخص نے اپنی ماں کی آنکھوں کے درمیان بوسہ دیا وہ وہ بوسہ اس کے لیے جہنم کی آگ سے حجاب ہوگا۔(کنز العمال ج 16 ص 462)

پیارے اسلامی بھائیو ماں کی خدمت کرنا بہت عظیم الشان عبادت ے اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی ماں کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔