محمد امیر حمزہ (درجۂ
ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
الله تعالیٰ
نے انسان کو بہت سی نعمتوں سے سرفراز فرمایا جن میں سے ایک نعمت انسان کے والدین
بھی ہیں۔ ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:
وَبِالْوَالِدَيْنِ
اِحْسَانًاترجمہ
کنزالایمان: اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔
آیئے والدہ کے
پانچ حروف کی نسبت سے والدہ کی فرمانبرداری کے بارے میں پانچ احادیث پڑھتے ہیں:
(1)حضرت ابو
ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم سب سے زیادہ حسن صحبت یعنی احسان کا مستحق کون ہے؟ ارشاد فرمایا
تمہاری ماں یعنی ماں کا حق سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے پوچھا پھر کون؟ حضور صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے پھر ماں کا بتایا، انہوں نے پھر پوچھا کہ پھر کون
؟ارشاد فرمایا تمہارا والد ۔(صحیح البخاری کتاب الادب باب من احق الناس بحسن
الصحبة، الحديث 5971ج 4،ص93)
(2)حضرت اسماء
بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہتی ہیں جس زمانے میں قریش نے حضور صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے معاہدہ کیا تھا میری ماں جو مشرکہ تھی۔ میرے پاس آئی
میں نے عرض کی یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میری ماں آئی ہے اور وہ
اسلام کی طرف راغب ہے یا وہ اسلام سے اعراض کیے ہوئے ہے۔ کیامیں اس کے ساتھ سلوک
کروں ؟ ارشاد فرمایا:اس کے ساتھ سلوک کرو۔(صحیح البخاری:كتاب الجزیۃ والموادیۃالحديث
3183 ج 2ص371)
(3)ماں کی دعا
اولاد کے لیے جلد قبول ہوتی ہے عرض کی گئی: یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم اس کی کیا وجہ ہے؟ارشاد فرمایا: ماں باپ کے مقابلے میں زیادہ مہربان ہوتی
ہے۔(احیاء العلوم ج 2 ص783)
(4)حضرت ابو
ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
ارشاد فرمایا: اس شخص کی ناک خاک آلود ہو پھر اس شخص کی ناک خاک آلود ہو پھر اس
شخص کی ناک خاک آلود ہو صحابہ کرام رضی اللہ عنہما نے عرض کی یا رسول اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کس کی ناک خاک آلود ہو ؟ ارشاد فرمایا جس نے اپنے ماں باپ
دونوں یا ان میں سے کسی ایک کو بڑھاپے کی حالت میں پایا پھر وہ شخص جنت میں داخل
نہ ہوا۔(مسلم، کتاب البر والاداب، باب رغم میں ادارک ابویہ او اَحَدُهُمَا عِند
الكبر ص 321 حدیث2551)
(5)ایک شخص
بارگاہ رسالت میں جہاد میں شرکت سے متعلق مشورہ لینے حاضر ہوا تو حضور صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس سے استفسار فرمایا: کیا تمہاری والدہ زندہ ہے؟ اِس نے
عرض کی جی ہاں تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا ماں کی خدمت
کروجنت ماں کےقدموں کے نیچے ہے۔(سنن نسائی کتاب الجھاد باب الرخصۃ فی التخلف الحدیث
3101 ص 504)
یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و
تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔