تلاوتِ قرآن پاک کے فضائل

Tue, 25 Feb , 2020
4 years ago

اے عاشقانِ رسول! اللہ پاک نے قرآن پاک ساری مخلوق کے سردار اور تمام نبیوں کے بعد تشریف لانے والے تاجدارِ رسالت،شہنشاہِ نبوت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر نازل فرمایا، اور یہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا سب سے بڑا معجزہ ہے۔

نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: میری امت کی عبادتوں میں سب سے افضل تلاوتِ قرآن مجید ہے۔(ماخوذ کیمیائے سعادت، ص 182)

حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم رؤف الرحیم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مجھ سے ارشاد فرمایا: اے بیٹے! صبح و شام تلاوتِ قرآن سے غافل نہ ہونا کیونکہ قرآن مردہ دل کو زندہ کرتا اور بے حیائی اور بُرے کاموں سے روکتا ہے۔(ماخوذ مسند الفردوس،5/368، حدیث8459)

نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:قرآن پڑھو اور روؤ اگر رونا نہ آئے تو رونے جیسی صورت ہی بنالو۔(ماخوذ ابن ماجہ)

حضرت سیدنا ابراہیم خواص رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ پانچ چیزیں دل کی دوا ہیں۔(1)غور و تدبرکے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کرنا(2)پیٹ کا خالی ہونا(3) رات میں نماز پڑھا(4) وقت سحر بارگاہِ خداوندی میں آہ و زاری کرنا(5) نیک بندوں کی صحبت اختیار کرنا۔(ماخوذ دین و دنیا کی انوکھی باتیں، 1/66)

امیرالمؤمنین مولیٰ مشکل کشا علی المرتضی کَرَّمَ اللہ وجہَہُ الکریم ارشاد فرماتے ہیں: تین چیزیں قوت ِ حافظہ بڑھاتی اور بلغ کو دور کرتی ہیں:(1)مسواک(2)روزہ رکھنا(3)قرآن کریم کی تلاوت کرنا۔(ماخوذ اصلاحِ اعمال، ص277مکتبۃ المدینہ)

حکایت:حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کو ایک رات بارگاہِ رسالت میں حاضر ہونے میں تاخیر ہوگئی، تو نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: تمہیں کس چیز نے روک لیا تھا۔ عرض کی:میں ایک شخص کی تلاوت سننے میں مصروف تھی، جس سے اچھی آواز میں نے کبھی نہیں سنی، آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ان صاحب کے پاس تشریف لے گئے اور کافی دیر تک ان کی تلاوت سماعت فرماتے رہے۔ پھر ارشاد فرمایا: یہ ابو حذیفہ کا آزاد کردہ غلام سالم ہے، تمام تعریفیں اللہ پاک کے لئے ہیں جس نے میری امت میں ایسے شخص کو پیدا کیا۔(ابن ماجہ،ص130،حدیث:1338)

ا ے عاشقانِ رسول ! قرآن پاک کی مختلف سورتوں کے مختلف فضائل ہیں، آئیے کچھ سورتوں کے فضائل جانتے ہیں:

سورة یٰس کی فضیلت:حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:مَنْ قَرَاَ يٰسٓ فِي يَوْمٍ اَوْ لَيْلَة ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ غُفِرَ لَهٗ یعنی جس نے دن یا رات میں رضائے الٰہی کے حصول کے لئے سورۂ یٰس کی تلاوت کی اس کی مغفرت کردی جائے گی۔(معجم صغیر، ص149، حدیث:418)

سورةُ الواقعۃ:حضرت سیدنا عبداللہ بن عباس اور حضرت سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہم بیان کرتے ہیں کہ ہم نے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: مَنْ قَرَاَ سُورَةَ الْوَاقِعَةِ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ لَمْ تُصِبْهُ فَاقَةٌ یعنی جس نے ہر رات سورۂ واقعہ کی تلاوت کی وہ فاقے سے محفوظ رہے گا۔(ماخوذ دین و دنیا کی انوکھی باتیں، 1/67مکتبۃ المدینہ)

تلاوت قرآن مجید کے افضل اوقات:

(1) نماز میں قرآن پاک کی تلاوت کرنا یہ سب سے افضل تلاوت ہے۔

(2) مغرب و عشا کے درمیانی وقت میں قرآن پاک کی تلاوت کرنے کے کافی فضائل ہیں۔

(3) نماز میں تلات کرنے کے علاوہ اوقات میں سب سے افضل رات کا وقت ہے ۔

(4)دن کے اوقات میں تلاوت کے لئے فجر کے بعد کا وقت سب سے افضل ہے۔(ماخوذ دین و دنیا کی انوکھی باتیں، 1/65)

ہر حرف کے بدلے 100 نیکیاں:حضرت سیدنا مولیٰ مشکل کشا علی المرتضی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: جو شخص نماز میں کھڑا ہو کر تلاوت کرے اسے ہر حرف کے بدلے 100 نیکیاں جبکہ نماز میں بیٹھ کر تلاوت کرنے والے کو 50نیکیاں ملیں گی،جو شخص نماز کے علاوہ باوُضو قرآن

پڑھے اسے ہر حرف کے عوض 25 نیکیاں جب کہ چھوئے بغیر بے وضو پڑھنے والے کو 10 نیکیاں ملیں گی۔(ماخوذ دین و دنیا کی انوکھی باتیں)

اے عاشقانِ رسول قرآن پاک پڑھنے کے فضائل ہی فضائل ہیں،اس کی فضیلت کے لیے محض اتنا ہی کافی ہے کہ یہ اللہ کا کلام ہے،بالخصوص قرآن پاک کی ان آیتوں کو پڑھ کر تصورکرے کہ رب کریم مجھ سے مخاطب ہے اور مجھ سے فرما رہا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اے ایمان والو! قرآن پاک کو چھونا، دیکھنا اور پڑھنا عبادت ہے۔

اللہ عَزَّوَجَلَّ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں صحیح طریقے سے قرآن کریم پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے،

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم۔