تلاوت قراٰن کے فضائل

Tue, 25 Feb , 2020
4 years ago

درود پاک کی فضیلت : حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا : جو شخص مجھ پر درود شریف پڑھے گا میں قیامت کے روز اس کا سفارشی بنوں گا ۔

تلاوت قرآن کے فضائل : قرآن پاک روشن نور اور واضح حق ہے ۔ کوئی چیز اس سے زیادہ عظمت والی ، اس کے احکام سے زیادہ ظاہر ، اس کی بلاغت سے زیادہ بلیغ اور اس کی فصاحت سے زیادہ فصیح ، اس سے زیادہ فائدہ مند نہیں اور نہ ہی کسی شے میں ایسی لذت و سرور ہے جیسی لذ ت تلاوت قرآن میں ہے ۔

عذاب قبر کا رک جانا : کتاب فضائل القرآن ، باب فی تعاھد القرآن میں ہے کہ اللہ پاک زمین والوں پر عذاب کرنے کا ارادہ فرماتا ہے لیکن جب بچوں کو قرآن پاک پڑھتے سنتا ہے تو عذاب روک لیتا ہے ۔

عزت کس کی ہے ؟ مادی دنیا نے کہا عزت مالدار کی ہے ، کسی نے کہا بادشاہ کی عزت زیادہ ہے ، جبکہ حقیت یہ ہے کہ نہ مالدار کی عزت ہے نہ بادشاہ ہفت اقلیم کی ، عزت ہے تو قرآن کریم پڑھنے والے اور اس کے پڑھانے والے کی ہے ۔

تمام دینا والوں کے عمل کے برابر ثواب : امام بہاو الدین محمد بن احمد مصری شافعی رحمۃ اللہ علیہ لکھتےہیں کہ حضرت سیدنا عمر و بن میمون رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: جس نے فجر کی نماز پڑھ کر قرآن کھولا اور اس کی سو آیات تلاوت کی تو اللہ تعالی اس کے لئے تمام دنیا والوں کے عمل کے برابر ثواب بلند فرمائے گا ۔ ( دین و نیا کی انوکھی باتیں ۔)

عقل و حواس کا قائم رہنا : تفسیر صراط الجنا ن جلد 6 پر ہے کہ حضر ت عکرمہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو شخص تلاوت قرآن کا عادی ہو گا اس حالت میں نہ پہنچے گا کہ اس کی عقل و حواس قائم نہ رہے ۔

دل کی صفائی:تفسیر نعیمی میں مفتی احمد یا ر خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ قراٰن پاک کی تلاوت اور موت کی یاد دل کو ایسے صاف کردیتی ہے جیسے زنگ آلود لوہے کو صیقل۔

حکایت : تفسیر نعیمی میں مفتی احمد یا ر خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ حدیث شریف میں ہے کہ حضرت اسید ابن خضیر رضی اللہ عنہ ایک شب تلاوت قرآ ن کر رہے تھے ، اور ان کے پاس ایک گھوڑا بندھا ہو تھا ۔ وہ اچانک اچھلنے کودنے لگا ۔ آپ تشریف لائے اور نگا ہ اٹھا کر دیکھا ایک سائبان تھا جس میں قندیلیں روشن تھیں ۔ اس سے گھوڑا ٖ ڈر کر کو دتا تھا ۔ صبح کو آکر بارگاہ نبوت صلی اللہ ولیہ وسلم میں یہ واقعہ عرض کیا، ارشاد ہوا کہ رحمت کے فرشتے تھے جو تمہارا قرآن پاک سننے آئے تھے اس طرح جہاں تک اس کی آواز پہنچے وہاں تک کی ہر چیز ،درخت ، گھاس ، بیل ، بوٹے حتی کہ درو دیوار اس کے ایما ن کی قیامت میں ان شاء اللہ گواہی دیں گے ۔

آخرت میں قرآن کی صاحب قرآ ن کے حق میں شفاعت : قرآن اپنے پڑھنے اور عمل کرنے والوں کی آخرت کے دن رب العلمین سے شفاعت کرے گا ۔ (ابن حبان )

تلاوت قرآن کی فضیلت میں آیت قرآنی :اللہ عزوجل پارہ 27 سورہ قمر کی آیت نمبر 17 میں

ارشاد ہے کہ : وَ لَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ.تَرجَمۂ کنز الایمان: اور بےشک ہم نے قرآن یاد کرنے کے لیے آسان فرمادیا تو ہے کوئی یاد کرنے والا ۔

دوسری جگہ اللہ عزوجل پارہ 23 سورۃ صٓ کی آیت نمبر 29 میں ارشاد فرماتا ہے کہ كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ مُبٰرَكٌ لِّیَدَّبَّرُوْۤا اٰیٰتِهٖ وَ لِیَتَذَكَّرَ اُولُوا الْاَلْبَابِ(۲۹)تَرجَمۂ کنز الایمان: یہ ایک کتاب ہے کہ ہم نے تمہاری طرف اتاری برکت والی تاکہ اس کی آیتوں کو سوچیں اور عقل مند نصیحت مانیں۔

قرآن پاک پڑھنے والے کی مثال : بخاری فضائل القرآن باب قرآن کی سب کلاموں پر فضیلت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قرآن پڑھنے والے مومن کی مثال سنگترہ کی سی ہے اس کا مزہ بھی عمدہ اور خوشبو بھی عمدہ ۔

امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بہترین عبادت :بخاری شریف میں ہے کہ حضرت نعمان بن بشیر سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

میری امت کی بہترین عبادت قرآن پاک کی تلاوت کرنا ہے ۔

بخاری و مسلم کی حدیث میں تلاوت قرآن کی فضیلت : بخاری و مسلم کی حدیث ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ : جو شخص قرآن پاک کو اٹکتا ہوا پڑھتا ہے اس میں دقت اٹھاتا ہے اس کو دوہرا ثواب ملے گا ۔

جنت اور تلاوت قرآن کرنے والا : حضرت مفتی احمد یار خان نعمی رحمۃ اللہ علیہ نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ : تلاوت کرنے والا جس اطمینان اور سکون سے دنیا میں تلاوت کرتا تھا اس اطمینان کے ساتھ تلاوت کرتا ہو جنت میں بڑھتا جائے گا ، اور جہاں تک اس کی تلاوت ختم ہو گی ۔

مزید حضرت سیدنا امام شعبی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں کہ : قرآن پڑھنے والا اپنے رب عزوجل کی باتیں سناتا ہے ۔

آخر میں اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ وہ ہمیں بھی زیادہ سے زیادہ تلاوت قرآن کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

الہی خوب دیدے شوق ِ قرآن کی تلاوت کا

دے شرف گنبد خضری کے سائے میں شہادت کا