سجدہ سہو کا طر یقہ: التحیات پڑھ کر بلکہ افضل یہ
ہے کہ درود شریف بھی پڑ ھ لیجیئے ، سیدھی طرف سلام پھیر کر دو سجدے کیجیے ، پھر
تشہد ، دُرود شر یف اور دُعا پڑ ھ کر سلام
پھیر د یجیئے۔
(نماز کے احکام، فتاوی قاضی خان عالمگیری، ج1، ص 121)
سجدہ سہو کے مسائل کو سمجھنے اور انہیں یاد ر کھنے کے
لیے ایک اُصول ذہن نشین کر لینا مفید ر ہے گا۔
مسئلہ ( اُصول ) : واجبات ِ نماز میں سے اگر کو
ئی واجب بھو لے سے رہ جائے تو سجدہ سہو واجب ہے۔
(دلچسپ معلومات، ج1، در مختار ، در المختار ، کتاب
الصلوۃ ، باب سجودالسہو ، ج 2 ، ص651۔655)
(اِسی طرح ) واجب کی تاخیر رُکن ( یعنی فرض ) کی تقدیم
یا ( فر ض کی ) تا خیر یا اس کو مُکرر کر نا یا واجب میں تغیّر( یعنی تبدیلی کر نا
) یہ سب بھی تر ک ِ واجب ہیں۔( بہار ِ شریعت حصہ4، 710/10)
(یعنی ) حقیقتاً سجدہ سہو کا وُجوب صرف ایک چیز سے ہو تا ہےاور وہ ہے (
نماز کے ) واجب کا ( بھو لے سے) چھوٹ جانا۔(فتاویٰ ھند یہ، ج 1 ، ص 139)
1۔ قراءَت
وغیرہ کسی مو قع پر سو چنے میں تین مر تبہ " سبحان
اللہ"کہنے کا وقفہ گز ر گیا سجدہ
سہو واجب ہو گیا۔
( نماز کے احکام ، رد المختار ج 2 ، ص 655)
2۔قیام کے علاوہ د یگر اَرکان میں قرآن مجید پڑ ھنے سے سجدہ سہو
واجب ہو تا ہے ۔
( ردالمختار، کتاب الصلوۃ ، باب سجودالسہو ، ج 2 ، ص
657، دلچسپ معلومات، ج1)
3۔جو سورت ملانا بھو ل گیا اگر اسے ر کوع میں یاد آیا ، تو
فوراً کھڑے ہو کر سورت پڑھے ، پھر رُکوع دوبارہ کرے، پھر نماز
تمام کر کے سجدہ سہو کر ے اور اگر رُکوع کے بعد سجدے میں یاد آیا تو صرف اَخِیر
میں سجدہ سہو کر لے، نماز ہو جائے گی۔
(فتاویٰ رضویہ، ج 8 ، ص 196)
4۔فرض کی پہلی دو ر کعتوں میں اور نفل و وِ تر کی کسی رکعت میں
سورت سے پہلے دو بار سورہ فاتحہ پڑ ھی تو سجدہ سہو واجب ہے۔ ( فتاویٰ ھند
یہ، کتاب الصلوۃ ، الباب الثا نی عشرفی سجود السہو ، 139/1)
5۔کسی رکعت کا کوئی سجدہ رہ گیا آ خر میں یاد آیا، تو سجدہ کر لے پھر التحیات پڑ ھ کر سجدہ سہو کرے۔
(بہارِ شریعت ، حصّہ 4، ص 711)
6۔ اگر
قعدہ اولیٰ میں چند بار تشہد پڑ ھا، سجدہ سہو واجب ہو گیا۔ ( بہارِ شریعت ، حصہ
4،ص 713 )
7۔اِمام نے جَہری نماز میں بقدرِ جواز ِ نماز یعنی ایک آیت آ ہستہ
پڑھی یا سِرّی میں جَہر سے تو سجدہ سہو واجب ہے اور ایک کلمہ آہستہ یا جہر سے پڑ ھا
تو معاف ہے۔ ( بہارِ شر یعت حصہ 4 ، ص 714)
8۔مُنفرد نے سِرّی نماز میں جہر سے پڑ ھا تو سجدہ سہو واجب ہے اور
جہر ی میں آہستہ تو نہیں۔
(بہارِ شر یعت حصّہ
4 ، ص 714)
9۔مَسبوق نے امام کے سہو میں امام کے ساتھ سجدہ سہو کیا، پھر جب اپنی
پڑ ھنے کھڑا ہوا اور اس میں بھی سہو ہوا تو اس میں بھی سجدہ سہو کر ے۔ ( بہارِ شر
یعت حصہ 4 ، ص 715)
10۔وِتر میں شک ہو ا کہ دوسری ہے یا تیسری تو اِس میں قُنوت پڑھ کر
قعدہ کے بعد ایک رکعت اور پڑ ھے اور اس میں بھی قُنوت پڑھے اور سجدہ سہو کرے ۔ (
بہارِ شر یعت حصّہ 4 ، ص 719)