رکوع،سجود،
قعدہ میں قرآن پڑھا تو سجدہ سہو واجب ہے۔
(فتاوی
ھندیہ ،کتاب الصلاتہ، جلد 1 ،صفحہ 126)
2۔تعدیل
ارکان یعنی رکوع سجود قومہ جلسہ،بھول گیا سجدہ سہو واجب ہوگا۔
(فتاوی ھندیہ جلد 1 صفحہ 127)
3۔اگر قعدہ
اولی میں چند بار تشہد پڑھا سجدہ سہو واجب ہوگیا۔
(فتاوی
ھندیہ جلد 1 صفحہ 127)
4۔تشہد کی
جگہ الحمد پڑھی سجدہ سہو واجب ہوگیا۔
5۔عید ین کی
سب تکبیریں یا بعض بھول گیا یا زائد کہیں یا غیر محل میں کہیں ان سب صورتوں میں
سجدہ سہو واجب ہے۔ (فتاوی ھندیہ جلد 1 صفحہ 128 6)
منفرد نے سری
نماز میں جہر سے پڑھا تو سجدہ واجب ہے اور جہری میں آہستہ تو نہیں ۔
( ردالمحتار
جلد 2صفحہ 657)
7۔قرأت
وغیرہ کسی موقع پر سوچنے لگا کہ بقدر ایک رکن یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے کے
وقفہ ہوا تو سجدہ سہو واجب ہے۔
8۔ شک کی سب
صورتوں میں سجدہ سہو واجب ہے اور غلبہ ظن میں نہیں مگر جب کہ سوچنے میں ایک رکن کا
وقفہ ہو گیا تو واجب ہوگیا ۔(الدر المختار جلد 2 صفحہ 678)
9۔کسی قعدہ
میں تشہد سے کچھ رہ گیا تو سجدہ سہو واجب ہے نفل ہو یا فرض۔
(فتاوی
ھندیہ ج 1ص 128)
10۔واجبات
نماز سے اگر کوئی واجب بھولے سے رہ جائے یا فرائض و واجبات نماز میں بھولے سے
تاخیر ہو جائے تو سجدہ سہو واجب ہے۔ (در مختار)