حدیث میں ہے: ''ایک بار حضور صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم دو رکعت پڑھ کر کھڑے ہو گئے بیٹھے نہیں پھر سلام کے بعد سجدۂ سہو کیا۔''

سجدہ سہو کسے کہتے ہیں ۔؟؟؟

واجبات نماز میں جب کوئی واجب بھولے سے رہ جائے تو اس کی تلافی کے ليے سجدۂ سہو واجب ہے ۔

سجدۂ سہو کا طریقہ :

اس کا طریقہ یہ ہے کہ التحیات کے بعد دہنی طرف سلام پھیر کر دو سجدے کرے پھر تشہد وغیرہ پڑھ کر سلام پھیرے۔

مسئلہ: اگر بغیر سلام پھیرے سجدے کر ليے کافی ہيں مگر ایسا کرنا مکروہِ تنزیہی ہے۔

مسئلہ: جو چیز مانع بنا ہے، مثلاً کلام وغیرہ منافی نماز، اگر سلام کے بعد پائی گئی تو اب سجدۂ سہو نہیں ہوسکتا۔

مسئلہ: ایک نماز میں چند واجب ترک ہوئے تو وہی دو سجدے سب کے ليے کافی ہیں۔

سجدۂ سہو واجب ہو نے کی ۱۰ صورتیں یہ ہیں :

1. فرض کی پہلی دو رکعتوں میں اور نفل و وتر کی کسی رکعت میں سورۂ الحمد کی ایک آیت بھی رہ گئی )توسجدۂ سہو واجب ہو گا ) ۔

2. یا الحمد کے بعد ایک یا دو چھوٹی آیتیں پڑھ کر رکوع میں چلا گیا پھر یاد آیا اور لوٹا اور تین آیتیں پڑھ کر رکوع کیا تو ان سب صورتوں میں سجدۂ سہو واجب ہے۔

3. الحمد پڑھنا بھول گیا اور سورت شروع کر دی اور بقدر ایک آیت کے پڑھ لی اب یاد آیا تو الحمد پڑھ کر سورت پڑھے اور سجدہ واجب ہے۔

4. رکوع و سجود و قعدہ میں قرآن پڑھا تو سجدہ واجب ہے۔

5. آیت سجدہ پڑھی اور سجدہ کرنا بھول گیا تو سجدۂ تلاوت ادا کرے اور سجدۂ سہو کرے۔

6. کسی رکعت کا کوئی سجدہ رہ گیا آخر میں یاد آیا تو سجدہ کر لے پھر التحیات پڑھ کر سجدۂ سہو کرے اور سجدہ کے پہلے جو افعال نماز ادا کيے باطل نہ ہوں گے۔

7. تعدیل ارکان ( يعنی رکوع، سجود، قومہ اور جلسہ ميں کم از کم ايک بار ''سُبْحٰنَ اللہ'' کہنے کی مقدار ٹھہرنا) بھول گیا سجدۂ سہو واجب ہے۔

8. قعدۂ اولیٰ میں تشہد کے بعد اتنا پڑھا اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ تو سجدۂ سہو واجب ہے اس وجہ سے نہیں کہ درود شریف پڑھا بلکہ اس وجہ سے کہ تیسری کے قیام میں تاخیر ہوئی تو اگر اتنی دیر تک سکوت کیا جب بھی سجدۂ سہو واجب ہے جیسے قعدہ و رکوع و سجود میں قرآن پڑھنے سے سجدۂ سہو واجب ہے، حالانکہ وہ کلام الٰہی ہے۔

حکایت:

امام اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم کو خواب میں دیکھا، حضورصلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ''درود پڑھنے والے پر تم نے کیوں سجدہ واجب بتایا؟'' عرض کی، اس ليے کہ اس نے بُھول کر پڑھا، حضور صلی اللہ تعالیٰ عليہ وسلم نے تحسین فرمائی۔

(درمختار، ردالمحتار وغیرہما)

9. کسی قعدہ میں اگر تشہد میں سے کچھ رہ گیا، سجدۂ سہو واجب ہے، نماز نفل ہو یا فرض۔

10. پہلی دو رکعتوں کے قیام میں الحمد کے بعد تشہد پڑھا سجدۂ سہو واجب ہے اور الحمد سے پہلے پڑھا تو نہیں۔

اللہ پاک ہماری نمازوں کو اپنی بارگاہ عالی میں قبول فرماۓ اور انہیں بروز قیامت ہماری نجات کا ذریعہ بناۓ ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم

(بہار ِشریعت حصہ چہارم صفحہ 708 تا 711 )