سجدہ سہو:
جو
چیزیں نماز میں واجب ہیں، ان میں سے کوئی
واجب بھولے سے رہ جائے، تو اس غلطی کی تلافی سجدہ سہو سے ہوتی ہے، جان بوجھ کر واجب چھوڑ دیا یا سہواً واجب چھوٹ گیا اور سجدہ سہو نہ کیا تو دونوں صورت میں
دوبارہ نماز پڑھنا لازم ہوگا۔
سجدہ سہو واجب ہونے کی دس صورتیں:
(1)
قنوت یا تکبیر قنوت بھول گئی، تو سجدہ سہو
واجب ہے۔(عالمگیری، ج 1، ص 128)
(2)
قراءت وغیرہ سوچنے میں تین مرتبہ "سبحان
اللہ "
کہنے کی مقدا وقفہ گزر گیا تو سجدہ سہو
واجب ہو گیا۔( درالمختار، ج 2 ، ص627)
(3)
تعدیل ارکان بھول گیا، سجدہ سہو واجب ہو گیا۔(
عالمگیری، ج 1، ص 128)
(4)
آیت سجدہ پڑھی اور سجدہ کرنا بھول گیا، تو
سجدہ تلاوت ادا کرے اور سجدہ سہو کرے۔
( عالمگیری، ج 1 ، ص 128)
(5)
کسی رکعت کا کوئی سجدہ رہ گیا، آخر میں یاد
آیا تو سجدہ کرے، پھر التحیات پڑھ کر سجدہ
سہو کرے۔( درمختار، ج 1 ، ص 127)
(6)
نفل کا ہر قعدہ ، قعدہ ٔ اخیرہ ہے ، اگر قعدہ
نہ کیا اور بھول کر کھڑا ہو گیا، تو سجدہ کرنے سے پہلے لوٹ آئے اور سجدہ سہو کرے۔( درمختار، ج 2 ، ص 261)
(7)
کسی قعدہ میں تشہد سے کچھ رہ گیا، تو سجدہ سہو کرے۔(الفتاوی الھنديہ، ج1، ص 127)
(8)
تشہد پڑھنا بھول گیا اور سلام پھیر دیا، پھر
یاد آیا تو لوٹ آئے اور تشہد پڑھے اور
سجدہ سہوکرے۔(الفتاوی الھنديہ)
(9)
تشہد کی جگہ الحمد پڑھی، سجدہ سہو واجب ہو
گیا۔(الفتاوی الھنديہ)
(10)
واجبات نماز میں کچھ رد و بدل کیا تو سجدہ سہو واجب ہے۔( عامہ کتب )
اللہ عزوجل ہمیں تمام فرائض و شرائط
کے ساتھ نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔