صفات کی تعریف: صفات جمع ہے
صفت کی ہر اچھی بری خوبی پر صفت کا اطلاق ہوتا ہے البتہ عرف میں صفت اچھی خوبی کے
لیے مشہور ہے۔
مومنین کی تعریف: مومنین
مومن کی جمع ہے وہ بندہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لائے اور اللہ اور اس کے
رسول ﷺ کے احکام کو باطنی اور ظاہری دونوں طرح تسلیم کر کے بجا لائے قرآن پاک میں
کثیر مقامات پر مومنین کی صفات بیان کی گئی ہیں جن میں سے چند مقامات درج ذیل ہیں۔
1۔ نماز اور زکوٰۃ ادا کرنے والے اور
بندگی کرنے والے: وَ مَاۤ اُمِرُوْۤا
اِلَّا لِیَعْبُدُوا اللّٰهَ مُخْلِصِیْنَ لَهُ الدِّیْنَ ﳔ حُنَفَآءَ وَ
یُقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ یُؤْتُوا الزَّكٰوةَ وَ ذٰلِكَ دِیْنُ الْقَیِّمَةِؕ(۵) (پ30،
البینۃ: 5) ترجمہ: اور ان لوگوں کو یہی حکم ہوا
کہ اللہ کی بندگی کریں نرےاسی پر عقیدہ لاتے اور ایک طرف کے ہو کر اور نماز قائم
کریں اور زکوٰۃ دیں اور یہ سیدھا دین ہے۔ تورات و انجیل میں اخلاص کے ساتھ شرک و
نفاق سے دور رہ کر یعنی تمام دینوں کو چھوڑ خالص اسلام کے متبع ہو کررہ۔ اور ان کی
اطاعت و اخلاص سے اس کے کرم و عطا سے اور اس کی نافرمانیوں سے بچے اور یہ مومنین
کی صفات میں سے چند صفات اس آیت سے ثابت ہوئیں۔
2۔ اللہ سے ڈرنے والے: اِنَّمَا یَخْشَى اللّٰهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمٰٓؤُاؕ-اِنَّ
اللّٰهَ عَزِیْزٌ غَفُوْرٌ(۲۸) (پ22، الفاطر: 28)ترجمہ: بس اللہ کے
بندوں میں سے اس سے وہی ڈرتے ہیں جو علم رکھتے ہیں یقینا اللہ غالب ہے بڑا بخشنے
والا ہے۔ اور انسانوں اور جانوروں اور چوپائے میں بھی طرح طرح کے مختلف رنگ ہیں جس
طرح پھلوں اور پہاڑوں کے رنگ مختلف ہیں بس اللہ کے بندوں میں اس سے وہی ڈرتے ہیں
جو (ان حقائق کا بصیرت کے ساتھ) علم رکھنے والے ہیں جبکہ کفار مکہ کی طرح جہال
نہیں یقینا اللہ اپنے ملک میں غالب ہے اہل ایمان کے گناہوں کو بڑا بخشنے والا ہے۔
(تفسیر مصباحین، 5/ 780)
4۔ قرآن کی تلاوت کرنے والے: اِنَّ الَّذِیْنَ یَتْلُوْنَ كِتٰبَ اللّٰهِ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ
وَ اَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ سِرًّا وَّ عَلَانِیَةً یَّرْجُوْنَ تِجَارَةً
لَّنْ تَبُوْرَۙ(۲۹) (پ22، فاطر: 29) ترجمہ: بے شک جو لوگ اللہ کی کتاب
پڑھتے ہیں اور انہوں نے نماز قائم کی اور جو کچھ ہم نے انھیں دیا اس میں سے پوشیدہ
اور ظاہر خرچ کیا تو ایسی تجارت کی امید رکھتے ہیں جو کبھی برباد نہ ہو گی۔ بے شک
جو لوگ اللہ کی کتاب پڑھتے ہیں اور انہوں نے نماز دائمی طور پر قائم کی اور جو کچھ
ہم نے انھیں دیا اس میں انہوں نے پوشیدہ اور ظاہر زکوٰۃ وغیرہ کو خرچ کیا وہ ایسی
تجارت کی امید رکھتے ہیں جو کبھی برباد یعنی ہلاک نہ ہو گی تاکہ اللہ ان کا اجر
یعنی ان کے اعمال کا ثواب مذکورہ انھیں پورا پورا عطا فرمائے اور اپنے فضل سے
انہیں نوازے۔ (تفسیر مصباحین، 5/781)
5۔ اور ایمان لانے میں شک نہیں کرتے۔ اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ
رَسُوْلِهٖ ثُمَّ لَمْ یَرْتَابُوْا (پ
26، الحجرات: 15) ترجمہ کنز العرفان:
ایمان والے تو وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر انہوں نے شک نہ
کیا۔ایمان کا دعویٰ کرنے والے دیہاتیوں سے فرمایا گیا اگر تم ایمان لانا چاہتے ہو
تو یاد رکھو کہ ایمان والے وہی ہیں کہ جو اللہ اور اسکے رسول پر ایمان لائے اور شک
نہ کرے۔
6۔ اللہ کی راہ میں مال اور جان دینے
والے: وَ جٰهَدُوْا بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ فِیْ سَبِیْلِ
اللّٰهِؕ-اُولٰٓىٕكَ هُمُ الصّٰدِقُوْنَ(۱۵) (پ
26، الحجرات: 15) ترجمہ کنز العرفان: اور
اپنی جان اور مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہی سچے ہیں۔ اپنی جان اور مال سے
اللہ کی راہ میں جہاد کیا اور یہی لوگ ایمان کے دعوے میں سچے ہیں۔
7۔ اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے: وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَۙ(۵) (پ18، المومنون:5) ترجمہ کنز العرفان: اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت
کرنے والے ہیں۔یہاں ایک صفت مومن کی یہ بیان کی کہ حفاظتِ شرمگاہ کرتے ہیں۔
8۔ امانت کی حفاظت کو پورا کرنے والے: وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِاَمٰنٰتِهِمْ وَ عَهْدِهِمْ رٰعُوْنَۙ(۸) (پ 18، المومنون: 8) ترجمہ کنز
الایمان: اور وہ جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کی رعایت کرتے ہیں۔ اور وہ امانتیں
اللہ کی ہوں یا خلق کی سب کو ادا کرتے ہیں۔
9۔ نماز کی حفاظت کرتے ہیں۔ وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ(۹) (پ 18، المومنون: 8) ترجمہ کنز
الایمان: اور وہ جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں۔ اور انہیں ان کے وقتوں میں
ان کی شرائط و آداب کے ساتھ ادا کرتے ہیں اور فرائض و واجبات اور سنن و نوافل سب
کی نگہبانی کرتے ہیں۔
10۔ مومن ہی کامیابی پانے والے ہیں۔ قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱) (پ18، المومنون: 1) ترجمہ کنز العرفان: بیشک ایمان والے کامیاب ہوگئے۔
اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں سچا پکا مومن بننے
کی توفیقِ کاملہ عطا فرمائے۔ آمین