ایمان کا مفہوم یہ ہے کہ انسان سچے دل سے اُن سب
باتوں کی تصدیق کرے جو ضروریاتِ دین ہیں، ایمان کی دولت یقینا سب سے بڑی دولت ہے
ہمیں اللہ تعالیٰ کا کروڑہا کروڑ شکر ادا کرنا چاہیے کہ ہم میں سے بہت سوں کو اس
نے بن مانگے یہ دولت عطا فرمائی ہے۔ خود کو مومن کہلوانا یقینا سعادت کی بات ہے
لیکن حقیقی معنوں میں مومن کون ہے اس کے لیے قرآن پاک میں چند صفات کو بیان کیا
گیا ہے آئیے ان صفات کا مطالعہ کرتے ہیں اور اپنے مدنی مقصد مجھے اپنی اور ساری
دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے کے مطابق اپنی زندگی کو ڈھالنے کے لیے ان
صفات کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
1۔ مومنین خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرتے ہیں، پہلا
وصف یہ ہے کہ ایمان والے خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرتے ہیں، اس وقت ان کے
دلوں میں اللہ تعالیٰ کا خوف ہوتا ہے اور ان کے اَعضا ساکن ہوتے ہیں۔ (مدارک، ص 751)
2۔مومنین بیہودہ (لغو)باتوں کی طرف توجہ نہیں کرتے۔
دوسرا وصف یہ بیان کیا گیا کہ وہ ہر لَہْوو باطل سے بچے رہتے ہیں۔(خازن، 3 / 320)
3۔مومنین زکوٰۃ ادا کرتے ہیں۔ مومنین کا تیسرا وصف
یہ بیان کیا گیا کہ وہ پابندی کے ساتھ اور ہمیشہ اپنے مالوں پر فرض ہونے والی
زکوٰۃ دیتے ہیں۔ بعض مفسرین نے اس آیت میں مذکور لفظ ’’زکاۃ‘‘ کا ایک معنی’’
تَزکیہ ِ نفس‘‘ بھی کیا ہے یعنی ایمان والے اپنے نفس کو دنیا کی محبت وغیرہ مذموم
صفات سے پاک کرنے کا کام کرتے ہیں۔ (مدارک، ص 751)
4۔مومنین اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ مومنین
کا چوتھا وصف بیان کیا گیا ہے کہ مومنین زنا اور زنا کے اَسباب و لَوازمات وغیرہ
حرام کاموں سے اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں البتہ اگروہ اپنی بیویوں اور شرعی
باندیوں کے ساتھ جائز طریقے سے صحبت کریں تو اس میں ان پر کوئی ملامت نہیں۔ (
خازن، 3/320،321ملخصًا)
5،6۔ مومنین امانتوں کو بحفاظت مالک تک پہنچانے
والے اور وعدہ خلافی نہ کرنے والے ہوتے ہیں۔ مومنین کے مزید دو وصف یہ بیان کئے
گئے کہ اگر ان کے پاس کوئی چیز امانت رکھوائی جائے تو وہ اس میں خیانت نہیں کرتے
اور جس سے وعدہ کرتے ہیں اسے پورا کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ امانتیں خواہ اللہ کی ہوں یا
مخلوق کی اور اسی طرح عہد خدا کے ساتھ ہوں یا مخلوق کے ساتھ، سب کی وفا(یعنی اسے
پورا کرنا) لازم ہے۔( روح البیان، 3 / 320ملتقطاً)
7۔ مومنین نماز کی پابندی کرتے ہیں: مومنین وہ ہیں جو
اپنی نمازوں کی حفاطت کرتے ہیں اور انہیں اُن کے وقتوں میں، ان کے شرائط و آداب کے
ساتھ پابندی سے ادا کرتے ہیں اور فرائض و واجبات اور سُنن و نوافل سب کی نگہبانی
رکھتے ہیں۔ ( خازن، 3 / 321)
8۔مومنین خوف خدا رکھنے والے ہوتے ہیں۔ مومنین کا
آٹھواںوصف یہ بیان ہوا کہ جب اللہ کویاد کیا جائے تو اُن کے دل ڈر جاتے ہیں۔
9۔تلاوت قرآن کے وقت ان کا ایمان بڑھ جاتا ہے۔ مومنین
کا نواں وصف یہ بیان ہوا کہ اللہ کی آیات سن کر اُن کے ایمان میں اضافہ ہو جاتا
ہے۔ یہاں ایمان میں زیادتی سے ایمان کی مقدار میں زیادتی مراد نہیں بلکہ اس سے
مراد ایمان کی کیفیت میں زیادتی ہے۔
10۔مومنین،متوکلین ہوتے ہیں۔ مومنین کا دسواں وصف
یہ بیان ہو اکہ وہ اپنے رب پر ہی بھروسہ کرتے ہیں۔ یعنی وہ اپنے تمام کام اللہ کے
سپرد کر دیتے ہیں، اس کے علاوہ کسی سے امید رکھتے ہیں اور نہ کسی سے ڈرتے ہیں۔
(خازن، 2 / 176)
اللہ پاک ہمیں مومنین کی صفات اپنانے کی توفیق عطا
فرمائے آمین