ہر وہ شخص جس نے کلمہ پڑھا، وہ مسلمان ہے۔ مگر یہ ضروری نہیں کہ ہر مسلمان مؤمن بھی ہو۔ مومن اپنی عادات سے پہچانے جاتے ہیں۔ قرآن میں رب کریم نے مومنین کی صفات کا تذکرہ جابجا کیا ہے۔ قرآن سے مومنین کی چند صفات کا ذکر کرتے ہیں۔

1۔ اللہ کریم اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لانے والے: ارشاد باری تعالیٰ ہے: اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ ثُمَّ لَمْ یَرْتَابُوْا (پ 26، الحجرات: 15) ترجمہ کنز العرفان: ایمان والے تو وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر انہوں نے شک نہ کیا۔ایمان والے تو وہی ہیں جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لائے، پھر انہوں نے اپنے دین و ایمان میں شک نہ کیا اور اپنی جان اور مال سے اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کیا اوریہی لوگ ایمان کے دعوے میں سچے ہیں۔

2۔ فلاح پانے والے: قرآن کریم میں ہے: قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ(۱) (پ18، المومنون: 1) ترجمہ کنز العرفان: بیشک ایمان والے کامیاب ہوگئے۔ جو اپنی نماز میں خشوع و خضوع کرنے والے ہیں اور وہ جو فضول بات سے منہ پھیرنے والے ہیں۔بے شک وہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے اور ہمیشہ کے لئے جنت میں داخل ہو کر ہر ناپسندیدہ چیز سے نجات پاجائیں گے۔

3۔ خشوع و خضوع کرنے والے: ارشاد ہے: الَّذِیْنَ هُمْ فِیْ صَلَاتِهِمْ خٰشِعُوْنَۙ(۲) (پ18،المؤمنون:2) ترجمہ کنز الایمان: جو اپنی نماز میں گڑگڑاتے ہیں۔مومنین خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا کرتے ہیں، اس وقت ان کے دلوں میں اللہ تعالیٰ کا خوف ہوتا ہے اور ان کے اَعضا ساکن ہوتے ہیں۔

4۔ فضول باتوں سے اجتناب کرنے والے: ارشاد ہوتا ہے: وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَۙ(۳) (پ18، المؤمنون:3) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ جو کسی بیہودہ بات کی طرف اِلتفات نہیں کرتے۔قرآن میں مومنین کی صفات میں ایک صفت یہ بھی ہے کہ کہ وہ ہر لَہو و باطل سے بچتے ہیں۔

5۔ زکوة کی ادائیگی کرنے والے: رب تعالٰی فرماتا ہے: وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِلزَّكٰوةِ فٰعِلُوْنَۙ(۴) (پ 18، المومنون: 4) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ کہ زکوٰۃ دینے کا کام کرتے ہیں۔ مومنین پابندی کے ساتھ اور ہمیشہ اپنے مالوں پر فرض ہونے والی زکوٰۃ دیتے ہیں۔ بعض مفسرین نے اس آیت میں مذکور لفظ ’’زکاۃ‘‘ کا ایک معنی’’تَزکیہ نفس‘‘ بھی کیا ہے یعنی ایمان والے اپنے نفس کو دنیا کی محبت وغیرہ مذموم صفات سے پاک کرنے کا کام کرتے ہیں۔

6۔ شرمگاہ کی حفاطت کرنے والے: ارشاد ہے: وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِفُرُوْجِهِمْ حٰفِظُوْنَۙ(۵) (پ18، المومنون:5) ترجمہ کنز العرفان: اور وہ جو اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں۔مومنین کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ زنا اور زنا کے اَسباب و لَوازمات وغیرہ حرام کاموں سے اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں البتہ اگر وہ اپنی بیویوں اور شرعی باندیوں کے ساتھ جائز طریقے سے صحبت کریں تو اس میں ان پر کوئی ملامت نہیں۔

7۔ امانت و وعدے کی حفاطت کرنے والے: رب اپنے پاک کلام میں فرماتا ہے: وَ الَّذِیْنَ هُمْ لِاَمٰنٰتِهِمْ وَ عَهْدِهِمْ رٰعُوْنَۙ(۸) (پ 18، المومنون: 8) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کی رعایت کرتے ہیں۔ اگر مومنین کے پاس کوئی چیز امانت رکھوائی جائے تو وہ اس میں خیانت نہیں کرتے اور جس سے وعدہ کرتے ہیں اسے پورا کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ امانتیں خواہ اللہ کی ہوں یا مخلوق کی اور اسی طرح عہد خدا کے ساتھ ہوں یا مخلوق کے ساتھ، سب کی وفا لازم ہے۔

8۔نمازوں کی نگہبانی کرنے والے: قرآن میں ہے: وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ(۹) (پ 18، المومنون: 8) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ جو اپنی نمازوں کی نگہبانی کرتے ہیں۔ مومن وہ ہیں جو اپنی نمازوں کی حفاطت کرتے ہیں اور انہیں اُن کے وقتوں میں، ان کے شرائط و آداب کے ساتھ پابندی سے ادا کرتے ہیں اور فرائض و واجبات اور سُنن و نوافل سب کی نگہبانی رکھتے ہیں۔