مؤمن کے معنی ایسے کامل ایمان والے بندے کے ہوتے
ہیں جس سے مسلمانوں کے جان و مال امن میں ہوں۔ جیسا کہ سرکار عالی وقار ﷺ کا
فرمانِ مشکبار ہے: مؤمن وہ ہے جس سے دوسرے مسلمان اپنی جان اور اپنے اموال سے بے
خوف ہوں۔ (مستدرک للحاکم، 1/158، حدیث:24) مؤمنین اللہ کے وہ پسندیدہ بندے ہیں جن
کی بہت سی پاکیزہ صفات رب کریم نے خود قرآن پاک میں جگہ جگہ ارشاد فرمائی ہیں۔
آئیے آج ہم ان میں سے دس صفات کا علم حاصل کرنے کی سعادت پاتے ہیں۔
سورۃ الانفال
میں خالقِ ارض و سماء کا فرمانِ عظیم ہے: اِنَّمَا
الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ اِذَا
تُلِیَتْ عَلَیْهِمْ اٰیٰتُهٗ زَادَتْهُمْ اِیْمَانًا وَّ عَلٰى رَبِّهِمْ
یَتَوَكَّلُوْنَۚۖ(۲)
(پ9، الانفال: 2) ترجمہ کنز العرفان:
ایمان والے وہی ہیں کہ جب اللہ کویاد کیا جائے توان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب ان
پر اس کی آیات کی تلاوت کی جاتی ہے تو ان کے ایمان میں اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ
اپنے رب پر ہی بھروسہ کرتے ہیں۔اس آیتِ کریمہ میں اللہ پاک نے مومن بندوں کی تین
صفات بیان فرمائی ہیں:
1۔ ڈرنے والے: جب اللہ کا
ذکر کیا جاتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں۔ یہاں ڈرنے سے مراد یہ ہے کہ وہ اللہ کے
جلال و عظمت اور اس کی بے نیازی اور ناراضگی سے ڈرتے ہیں۔
2۔ ایمان میں اضافہ: اللہ
کی آیات سن کر ان کے ایمان میں اضافہ ہوتا ہے۔ ان کے ایمان کی کیفیت میں زیادتی
ہوتی ہے۔
3۔ اللہ پہ توکل: مؤمنین
اللہ پر ہی بھروسہ کرتے ہیں۔ یعنی وہ اپنے تمام کام اللہ کے سپرد کردیتے ہیں۔ اس
کے علاوہ کسی سے نہ امید لگاتے ہیں اور نہ کسی سے ڈرتے ہیں۔
اسی طرح اللہ تعالٰی سورۃ التوبۃ میں مؤمنین کی بہت
پیاری پیاری صفات تعلیم فرماتے ہوئے ارشاد فرماتا ہے: اَلتَّآىٕبُوْنَ
الْعٰبِدُوْنَ الْحٰمِدُوْنَ السَّآىٕحُوْنَ الرّٰكِعُوْنَ السّٰجِدُوْنَ
(پ 11،التوبۃ: 112) ترجمہ کنز الایمان:
توبہ والے عبادت والے سراہنے والے روزے والے رکوع والے سجدہ والے۔
4۔ توبہ کرنے والے: گناہوں
سے توبہ کرنے والے بندوں سے اللہ بہت محبت فرماتا ہے۔ اس لئے مومنین اس پاکیزہ صفت
سے متصف ہوتے ہیں۔
5۔ عبادت کرنے والے: مومن
بہت عبادت کرنے والے ہوتے ہیں۔ اخلاص اور خشوع و خضوع کے ساتھ نمازیں پڑھتے اور
رکوع و سجود بجالاتے ہیں۔
6۔ حمد کرنے والے: اللہ
کے کامل ایمان والے بندے ہر حال میں اللہ کی حمد و ثناء میں مصروف رہتے ہیں۔
7۔ روزے رکھنے والے: روزہ
اللہ کی محبوب عبادت ہے۔ رب کریم کے مومن بندوں کی یہ صفت بھی قرآن کریم میں بیان
فرمائی گئی ہے کہ وہ روزے رکھنے والے ہوتے ہیں۔
8۔ نیکی کی دعوت: نیکی
کی دعوت دینے اور برائی سے منع کرنے کی قرآن و احدیث میں بہت تاکید آئی ہے اور قرآن
کریم میں یہ مؤمنین کی صفات میں شامل ہے۔
9۔ اللہ کی حدوں کی حفاظت کرنے والے: مؤمن
اللہ کی حدوں کی حفاظت کرنے والے ہوتے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ عبادات اور
معاملات میں جن باتوں کا حکم دیا گیا ہے ان پہ عمل کرتے ہیں اور جن باتوں سے منع
کیا گیا ہے ان سے رک جاتے ہیں۔
10۔ مسلمانوں کے دوست: سورۃ
المائدۃ میں ربِ کریم نے مومنین کی بہت پیاری صفت تعلیم فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا:
اِنَّمَا وَلِیُّكُمُ اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوا (پ
6، المائدۃ: 55) ترجمہ کنز العرفان: تمہارے
دوست صرف اللہ اور اس کا رسول اور ایمان والے ہیں۔
اللہ نے مومن بندوں کی جو خصوصیات بیان فرمائی ہیں
ہمیں چاہئے کہ ان کے ذریعہ اپنے نفس کا محاسبہ کریں اور انہیں اختیار کرنے کی کوشش
کریں۔