جب اللہ پاک نے لوگوں پر اپنا فضل و کرم فرمانا چاہا تو اس پاک ذات نے لوگوں کو رشد و ہدایت عطا فرمائی اس طرح کہ اس پاک ذات نے اپنے پیارے پیغمبر حضرت داؤد علیہ السّلام کو مخلوق کے درمیاں مبعوث فرمایا تاکہ وہ لوگوں کی نظروں سے جاہلیت اور کفر وسرکشی کے پردے اٹھا کر لوگوں کو صراط مستقیم کی طرف گامزن کریں اور دعوت الی اللہ کا فریضہ سر انجام دیں ۔

آپ علیہ السّلام کا تعارف: آپ علیہ السّلام کا مبارک نام ”داؤد“ اور نصب نامہ یہ ہے داؤد بن ایشا بن عوید بن عابر بن سلمون بن نحشون بن غوینازب بن ارم بن حصرون بن فارص بن یہود ابن حضرت یعقوب بن حضرت اسحاق بن حضرت ابراہیم علیہم السلام (سیرت الانبیاء ،ص 669)

آپ علیہ السّلام کا حلیہ مبارک: حضرت کعب رضی اللہُ عنہ آپ علیہ السّلام کا حلیہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: حضرت داؤد علیہ السّلام سرخ چہرے، نرم وملائم بالوں، سفید جسم، اور طویل داڑھی والے تھے۔ (سیرت الانبیاء ،ص 669)حضرت داؤد علیہ السّلام ہمیشہ حلال وطیَّب چیزیں تناول فرماتے تھے۔ حضرت داؤد علیہ السّلام عبادت و ریاضت میں بھی انتہائی اعلی مقام پر فائز تھے۔ چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں: حضورِ اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جب حضرت داؤد علیہ السّلام کا تذکرہ کرتے تو فرماتے وہ بہت ہی عبادت گزار انسان تھے۔ عاجزی وانکساری حضرت داؤد علیہ السّلام کی سیرت پاک کا ایک خاص حصّہ تھی۔ جسمانی خوبصورتی کے باوجود اللہ پاک نے آپ علیہ السّلام کو بہت دلکش آواز عطا فرمائی تھی۔

پیارے اسلامی بھائیو! آئیے اب ہم ان مبارک اوصاف کی طرف رخ کریں جنہیں اللہ پاک نے حضرت داؤد علیہ السّلام کی شان کے متعلق قراٰنِ مجید میں بیان فرمائے ہیں۔

(1)سلطنت ونبوت کے جامع: اللہ رب العزَّت قراٰنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿ وَ اٰتٰىهُ اللّٰهُ الْمُلْكَ وَ الْحِكْمَةَ وَ عَلَّمَهٗ مِمَّا یَشَآءُؕ ﴾ترجَمۂ کنزُالعرفان: اور اللہ نے اسے سلطنت اور حکمت عطا فرمائی اور اسے جو چاہا سکھا دیا۔(پ2،البقرۃ:251)

(2)زبور شریف پانے والے: اللہ رب العَّزت قراٰنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿وَ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ زَبُوْرًاۚ(۱۶۳) ﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور ہم نے داؤد کو زبور عطا فرمائی۔(پ 6 ، النسآء : 163)

(3)پہاڑوں اور جانوروں کو تابع بنایا: اللہ رب العزَّت قراٰنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿اِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَهٗ یُسَبِّحْنَ بِالْعَشِیِّ وَ الْاِشْرَاقِۙ(۱۸) وَ الطَّیْرَ مَحْشُوْرَةًؕ-كُلٌّ لَّهٗۤ اَوَّابٌ(۱۹)﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک ہم نے اس کے ساتھ پہاڑوں کو تابع کردیا کہ وہ شام اور سورج کے چمکتے وقت تسبیح کریں اور جمع کئے ہوئے پرندے ،سب اس کے فرمانبردار تھے۔ (پ23،صٓ:19،18)

(4)اللہ پاک نے اپنا نائب بنایا: اللہ رب العزَّت قراٰنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿یٰدَاوٗدُ اِنَّا جَعَلْنٰكَ خَلِیْفَةً فِی الْاَرْضِ﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اے داؤد! بیشک ہم نے تجھے زمین میں (اپنا) نائب کیا۔( پ23،صٓ:26)

(5)علمِ کثیر عطا فرمایا: اللہ رب العزَّت قراٰنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿ وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ وَ سُلَیْمٰنَ عِلْمًاۚ ﴾ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور بیشک ہم نے داؤد اور سلیمان کو بڑا علم عطا فرمایا۔ (پ19،النمل:15)

محترم اسلامی بھائیو! ہمیں بھی چاہیئے کہ ہم سیرتِ انبیائے کرام علیہم السّلام کا دل جوئی کے ساتھ مطالعہ کریں اور اسے اپنی زندگی میں عملی نمونہ بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں تاکہ اس پُر فتن دور میں ہماری اور ہماری آنے والی نسلیں لبرلز اور اس جیسی دیگر برائیوں سے بچ کر اپنے ایمان کو تقویت اور اسلامی نظام کا کثرت کے ساتھ نفاذ کریں۔