سورۃ البقرہ میں قرآن کریم کو متقین کے لئے ہدایت فرمایا گیا: هُدًى لِّلْمُتَّقِيْنَ۠ۙ (اس میں ہدایت ہے، ڈر
والوں کے لئے)
پھر متقین کی صفات کو بیان کرتے ہوئے پہلی صفت یوں ذکر فرمائی: الَّذِيْنَ يُؤْمِنُوْنَ بِالْغَيْبِ (وہ
جو بغیر دیکھے ایمان لاتے ہیں)۔
حاصل کلام یہ کہ قرآن کریم سے حقیقی ہدایت پانے والوں کی بنیادی صفت
ایمان ہے، قرآن کریم میں تقریباً 90 مقامات پر يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا کے معزز خطاب سے
نواز کر ایمان والوں کے لئے مختلف احکام بیان کئے گئے ہیں، زندگی کے مختلف پہلوؤں
کے لئے راہِ ہدایت فراہم کرتے چند قرآنی احکام ذکر کئے جاتے ہیں۔
1۔بنیادی عقائد:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!ایمان رکھو اللہ اور اس کے رسول پر
اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر اتاری۔( نساء:آیت 136)اس آیت میں اجمالی طور
پر بنیادی عقائد کا ذکر ہے۔
2،3،4۔نماز کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!رکوع اور سجدہ کرو، اپنے ربّ کی بندگی
کرو اور بھلے کام کرو۔(الحج:1) اس آیت میں تین احکام کا ذکر ہے،٭ نماز پڑھو، ٭
اللہ پاک کی عبادت کرو، ٭نیک کام کرو۔
5۔راہِ خدا میں خرچ کرو:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! اللہ کی راہ میں ہمارے دیئے میں سے
خرچ کرو۔(البقرہ: 254) مال کا فائدہ آخرت میں اسی صورت ہے، جب دنیا میں اسے نیک
کاموں میں خرچ کیا ہو۔
6۔تقوی
اختیار کرو:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اللہ سے ڈرو، جیسا اس سے ڈرنے کا حق
ہے اور ہرگز نہ مرنا، مگر مسلمان۔(آل عمران: 102)اس سے مراد یہ ہے کہ بقدرِ طاقت
اللہ پاک سے ڈرو ۔
7۔کثرتِ ذکر کا حکم:
ترجمہ کنزالایمان:اےایمان والو!اللہ کو بہت یاد کرو۔(الاحزاب:41)ذکر
میں کلمہ طیبہ کا ورد کرنا، اللہ تعالیٰ کی
حمد اور بڑائی بیان کرنا وغیرہ داخل ہیں، اللہ پاک کا ذکر کرنا اس کی رضا کے حصول
کا ذریعہ ہے، سکینہ نازل ہونے کا سبب ہے۔
8۔درود و سلام بھیجو:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! ان پر درود اور خوب سلام بھیجو۔(الاحزاب:56)درود
پاک پڑھنا عظیم ترین سعادتوں اور بے شمار برکتوں کے حامل اور افضل ترین اعمال میں
سے ایک عمل ہے، فضائل درود پاک پڑھنے کے لئے آبِ کوثر کا مطالعہ کیجئے۔
9۔آدابِ مجلس:
ترجمہ کنزالایمان:اےایمان والو! جب تم سے کہا جائے مجلسوں میں جگہ دو
تو دو، اللہ تمہیں جگہ دے گا اور جب کہا جائے، اٹھ کھڑے ہو تو اٹھ کھڑے ہوں۔(المجادلہ:11)مسلمان
کا اپنے دوسرے مسلمان بھائی کی تعظیم کرنا اللہ پاک کو بہت پیارا ہے۔
10۔ہوشیار رہو:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! ہوشیاری سے کام لو، پھر دشمن کی طرف
تھوڑے تھوڑے ہو کر نکلو یا اکٹھے چلو۔(سورہ نساء:71) اس آیت میں جنگی حکمتِ عملی
کا بیان ہے۔
11۔شراب اور جوا:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! شراب اور جوا اور بت اور پانسے
ناپاک ہی ہیں، شیطانی کام تو ان سے بچتے رہنا۔(المائدہ:90)یہاں
چار چیزوں سے بچنے کا حکم دیا گیا، شراب، جوا،بت، پانسے ڈالنا۔
12۔شیطان کی پیروی:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! اسلام میں پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان
کے قدموں پر نہ چلو۔ (البقرہ:208)معلوم ہوا مسلمان کا دوسرے مذاہب کی رعایت کرنا شیطانی
دھوکا ہے۔ 13،14۔حلال و 13،14۔حرام نہ ٹھہرانا اور حد سے نہ
بڑھنا:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو! حرام نہ ٹھہراؤ، وہ ستھری چیزیں کہ
اللہ نے تمہارے لئے حلال کیں اور حد سے نہ بڑھو۔(المائدہ:81)حلال چیزوں کو حرام
قرار دینے سے ممانعت کے ساتھ اعتدال کا حکم دیا گیا۔
15۔آگے نہ بڑھو:
ترجمہ کنزالایمان:اے ایمان والو!اللہ اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو۔(الحجرات:1)اس
آیت میں اللہ پاک نے ایمان والوں کو اپنے حبیب ﷺ کا ادب و احترام ملحوظ رکھنے کی تعلیم دی ہے۔
سبحان اللہ!کیا خوبصورت تعلیمات ہیں، کہیں عقائد کا ذکر تو کہیں
عبادات کا بیان، کہیں تصوف کے نکات جلوے لٹا رہے ہیں تو کہیں جان و ایمان حبیب ﷺ کے ادب و احترام کا تذکرہ ہے، آدابِ معاشرت،
باہمی تعلقات، حلال و حرام الغرض کون سا شعبہ حیات ہے، جس میں قرآن کریم ہماری
رہنمائی نہ کرتا ہو۔
اللہ کریم ہم سب کو قرآن کریم کی سمجھ عطا فرمائے اور اس پر عمل کی
توفیق دے۔آمین
مزید معلومات کے لئےاے ایمان والو اورصراط الجنان کا مطالعہ کیجئے۔
نوٹ: تمام آیات کا ترجمہ کنزالایمان سے لیا گیا ہے اور تفسیری نکات
صراط الجنان موبائل ایپ سے لئے گئے ہیں۔