محمد زاہد عطّاری ( درجۂ خامسہ مدنی مرکزی جامعۃُ المدینہ فیضانِ مدینہ فیصل آباد پاکستان)
نبئ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شان و عظمت بہت
ہی بلند و بالا ہے ، اللہ پاک نے آپ کو
بہت سے کمالا ت عطا کئے ہیں جن کا شمار
نہیں ہے ، اور آپ کو عظیم صفات سے نوازا ہے ، اللہ پاک نے قراٰن پاک میں انبیا ء
کرام کا ذکر فرمایا تو ان کی چند صفات بھی بیان فرمائیں ۔جیسے ( اسمعیل ، صادق الو
عدہ وغیرہ ) اور اپنے محبوب صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو ایک دو صفت نہیں بلکہ کئی صفات کا تذکرہ فرمایا ، اگر
عشق کی نگاہ سے دیکھا جائے تو سارا قراٰن ہی نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
کی صفت ( تعریف ) ہے ۔ جیسا کہ ایک شاعر کا شعر ہے ۔
دساں کی میں مصطفیٰ دی کڈی اُچی
شان اے
آپ دی تعریف وِچ سارا ای قراٰن
اے
آئیےمعزز قارئین ِ کرام ان صفات میں سے چند صفات ملاحظہ ہوں ۔
(1)رحمۃ
اللعالمین:تفسیر رو ح االبیان میں ہے کہ سرکار دو عالم صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو تمام جہانوں کے لئے خواہ عالم ارواح ہوں یا عالم اجسام ، ذوی العقول ہوں یا
غیر ذوی العقول سب کے لئے مطلق ، تام ، کامل ، عام ، شامل اور جامع رحمت بن کر بھیجا
گیا ۔ اور جو تمام جہانوں کے لئے رحمت ہو تو لازم ہے کہ وہ تمام جہانوں سے افضل ہوں۔( تفسیر روح البیان، الانبیا ء تحت الآیۃ ،107 ،5/528)
(2) خاتم النبیین : محمد مصطفیٰ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم آخری نبی ہیں کہ اب آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ، اور نبوت آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر
ختم ہو گئی ہے ، حتی ٰ کہ جب عیسی ٰ علیہ السّلام
نازل ہوں گے تو نبیِّ کریم صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شریعت پر عمل پیرا ہوں گے اور آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم ہی کے قبلے یعنی کعبہ معظمہ کی طرف نماز پڑھیں گے ۔( تفسیر خازن ، الاحزاب
، تحت الآیۃ 140 ، 3/ 503)
(3) شاھد : حضور صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم قیامت تک ہونے والی ساری مخلوق کے شاہد ہیں اور ان کے اعمال
،انعام ، احوال ، تصدیق ، تکذیب ، ہدایت اور گمراہی سب کا مشاہد ہ فرماتے ہیں ۔(
تفسیر ابو سعود ، احزاب ، تحت الآیۃ ۔45، 4/325)
(4) نذیر : حضور سید المرسلین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ساری
مخلوق کی طرف رسو ل بنا کر بھیجے گئے ، خواہ جن ہوں یا بشر ہوں یا فرشتے ہوں یا
دیگر مخلوقات ۔
(5،6) مبشر و نذیر: سید العالمین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دو اوصاف بیان کئے گئے ہیں کہ اللہ
پاک نے اپنے حبیب علیہ السّلام کو ایمانداروں کو جنت کی خوشخبری دینے والا اور کافروں کو جہنم کے عذاب ڈر سنانے
والا بنا کر بھیجا ۔ ( تفسیر مدارک ، الاحزاب تحت الآیۃ 45،ص944)
(7) داعی: حضور صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم خدا کے حکم سے لوگوں کو خدا کی طرف بلا نے والا ہیں ۔( جلالین،
الحزاب تحت الآیۃ 461، 355، ملتقطا)
(8) سراج منیر :صدر الافاضل مفتی
نعیم الدین مراد آبادی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے نورِ نبوت نے
ہزاروں آفتابوں سے زیادہ روشنی پہنچائی اور
کفر و شر ک کے ظلمات ِ شیدیدہ کو اپنے نورِ حقیقت افروز سے دور کردیا اور خلق کے لئے
معرفت و توحید الہی تک پہنچنے کی راہیں روشن اور واضح کردیں ۔ ( تفسیر خزائن
العرفان ، الحزاب تحت الآیۃ 46،ص784)
( 9،10) اول و
آخر : شیخ محمد عبد الحق محدث دہلوی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اول و آ خر جس طرح صفات الہی ہیں اسی طرح
نعت مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم بھی ہیں ۔اول تو اس طرح کہ سب سے پہلے
آپ کا نور پیدا ہوا ، سب سے پہلے نبوت
آپ کو عطا ہوئی اور قیامت میں سب سے پہلے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
شفاعت فرمائیں گے ۔اور آخر اس طرح کہ سب سے پہلے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کا ظہور ہو ا، سب سے آخر حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو کتاب ملی
سب سے آخر حضور کا ہی دین آیا ۔ اعلیٰ
حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :
نمازِ اَقْصٰی میں تھا یہی سِرّ، عِیاں ہو معنی اوّل آخر
کہ دست بستہ ہیں پیچھے حاضر، جو سلطنت آگے کر گئے تھے
( شانِ حبیب الرحمٰن ص 26،27،ملخصا)
(11) عزیز : سید المرسلین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم امت پر بہت مہر بان ہیں ۔ امت کا مشقت میں پڑنا ان پر بہت
بھاری گزرتا ہے اور مشقتوں کو دور کرنے
میں سب سے اہم اللہ پاک کے عذاب کی مشقت کو دور کرنا ہے اور نبی کریم صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم اسی مشقت کو دور کرنے کے لئے بھیجے گئے ہیں ۔( تفسیر کبیر
التوبہ تحت الآیۃ 128،ص178)
اس کے علاوہ اور
بہت سی صفات قراٰن پاک میں مذکور ہیں ۔ حضور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کی صفات کا کوئی بھی احاطہ نہیں کر سکتا۔ بقولِ شاعر
زندگیاں ختم ہوئیں اور قلم
ٹوٹ گئے
پر تیرے وصف کا ایک باب بھی پورا نہ ہو سکا