راحت علی عطاری (درجہ خامسہ ،مرکزی جامعہ
المدینہ فیضان مدینہ فیصل آباد،پاکستان)
اللہ پاک کے بہت نام ہیں
جن میں سے ایک نام ذاتی ہےا ﷲ،باقی نام صفاتی۔صفاتی نام تین قسم کے ہیں: صفت سلبی
پر دلالت کرنے والے جیسے سبحان،قدوس،اولیٰ وغیرہ،صفت ثبوتیہ حقیقیہ پر دال جیسے
علیم،قادر یا ثبوتیہ اضافیہ پر دال جیسے حمید،ملیك،مالك،الملك وغیرہ یا صفت فعلیہ
پر دال جیسے رازق،خالق وغیرہ۔حق یہ ہے کہ اﷲ پاک کے نام توقیفی ہیں کہ شریعت نے جو
بتائے ان ہی ناموں سے پکارا جائے اپنی طرف سے نام ایجاد نہ کئے جائیں اگرچہ ترجمہ ان
کا صحیح ہو لہذا رب کو عالم کہہ سکتے ہیں عاقل نہیں کہہ سکتے،اسے جواد کہیں گے نہ
کہ سخی،حکیم کہیں گے نہ کہ طبیب،خدا رب کانام نہیں بلکہ ایک صفت یعنی مالک کا
ترجمہ ہے جیسے پروردگار،پالنہار،بخشنے والا وغیرہ۔اللہ پاک کے بعض نام مخلوق پربھی
بولے جاتے ہیں جیسے رؤف،رحیم اﷲ کا نام بھی ہے اور حضور انور صلی اللہ علیہ و سلم
کا بھی مگر مخلوق کے لئے ان ناموں کے اور معنے ہوں گے۔جب کسی صفت الٰہی کی تجلی
بندے پر پڑتی ہے تو اس وقت اس پر وہ نام بولاجاتاہے۔(مرآة المناجيح ،3/511)
اللہ پاک کے اسماء حسنی جو
قرآن کریم میں ہیں:
(1) الرحمن (مہربان)
(2) الرحيم (رحمت والا)
چنانچہ اللہ پاک ارشاد
فرماتا ہے:الرَّحْمٰنِ
الرَّحِیْمِۙ(۲)
ترجمۂ کنز العرفان :بہت
مہربان رحمت والا۔(پ 1،الفاتحۃ 2)
(3)رؤف(مہربان): اِنَّ اللّٰهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ(۱۴۳)
ترجمۂ کنز العرفان :بیشک
اللہ لوگوں پر بہت مہربان، رحم والا ہے۔(پ 2،البقرۃ 143)
(4)الملك(باشاہ)
(5)القدوس(نہایت پاک)
(6)السلم (سلامتی دینے والا)
(7)المؤمن(امن بخشنے والا)
(8)المهيمن(حفاظت فرمانےوالا)
(9)العزيز(بہت عزت دینے والا)
(10)الجبار(بے حد عظمت والا)
(11)المتكبر(اپنی بڑائی بیان فرمانےوالا)
چنانچہ اللہ پاک ارشاد
فرماتا ہے: هُوَ اللّٰهُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۚ-اَلْمَلِكُ
الْقُدُّوْسُ السَّلٰمُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَیْمِنُ الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ
الْمُتَكَبِّرُؕ-سُبْحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا یُشْرِكُوْنَ(۲۳)ترجمۂ کنز العرفان :وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں ،بادشاہ ، نہایت پاک
،سلامتی دینے والا، امن بخشنے والا، حفاظت فرمانے والا، بہت عزت والا، بے حد عظمت
والا ،اپنی بڑائی بیان فرمانے والا ہے، اللہ ان مشرکوں کے شرک سے پاک ہے۔(پ
28،الحشر 23)
(12) الأول (وہی اول ہے)
(13) الآخر (وہی آخر ہے)
(14) الظاہر(وہی ظاہر ہے)
(15) الباطن (وہی باطن ہے)
(16) العلیم(وہ سب کچھ جاننےوالاہے)
هُوَ الْاَوَّلُ وَ الْاٰخِرُ وَ الظَّاهِرُ وَ
الْبَاطِنُۚ-وَ هُوَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ(۳)
ترجمۂ کنز العرفان:وہی
اول اور آخر اور ظاہر اورباطن ہے اور وہ سب کچھ جانتا ہے۔(پ 27،الحدید:3)
(17) القهار (سب پر غالب)
چنانچہ اللہ پاک ارشاد
فرماتا ہے: هُوَ اللّٰهُ
الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ(۴)
ترجمۂ کنز العرفان :وہی ایک اللہ
سب پر غالب ہے۔(پ 23،الزمر: 4)
(18) الرزاق (بڑا رزق دینےوالاہے)
(19) القوة (قوت والا)
(20) المتين (قدرت والا)
چنانچہ اللہ پاک ارشاد
فرماتا ہے:اِنَّ اللّٰهَ هُوَ
الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِیْنُ(۵۸)
ترجَمۂ کنزُالایمان: بےشک اللہ ہی بڑا رزق دینے والا قوت والا قدرت والا
ہے ۔(پ 27،الزايت: 58)