پیارے پیارے اسلامی بھائیو آج کل قتل کرنا عام ہوتا چلا جا رہا ہے چھوٹی چھوٹی بات پر ایک دوسرے کو قتل کر دیتے ہیں کسی کو ناحق قتل کرنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے ناحق قتل کرنے کے متعلق چند احادیث مبارکہ پیش کرتا ہوں

(1) کبیرہ گناہ حضرت سیدنا انس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم نے کبیرہ گنا ہوں کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا اللہ عز وجل کے ساتھ شریک ٹھہرانا والدین کی نافرمانی کرنا اور کسی جان کو قتل کرنا. (صحیح البخاری٫ الحدیث 5977٫ص 506)

(2) ساری دنیا کا مٹ جانا حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے اللہ عزوجل کے نزدیک ساری دنیا کا مٹ جانا کسی مسلمان کے (ناحق) قتل سے زیادہ آسان ہے (جامع الترمذی الحديث 1395 ص 1793

(3 )۔ 7 کبیرہ گناہوں سے بچو حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ و ابد و سلم نے ارشاد فرمایا 7 کبیرہ گناہوں سے بچو ( پھر ان میں سے چند بیان فرمائے) الله عز وجل کے ساتھ شریک ٹھہرانا کسی جان کو قتل کرنا اور جنگ سے بھاگ جانا المعجم الکبیر الحدیث5636جلد6ص103

(4)مومن کو قتل کرنا حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کسی مومن کو قتل کرنے میں اگر تمام آسمان و زمین والے شریک ہو جائیں تو الله عز وجل ان سب کوجھنم میں داخل کرے گا الترغیب والترھیب الحدیث 3718جلد3ص234

(5)دنیا کا برباد ہونا : حضور پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم نے ارشاد فرمایا کسی مسلمان کا قتل الله عزوجل کے نزدیک دنیا کے بربادیہونے سے بڑا ہے ۔ ( سنن ابنِ ماجہ الحدیث 3932ص2712)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو حدیث مبارکہ میں قتل ناحق کی مذمت بیان کی گئی ہے حدیث مبارکہ میں ہےکہ کس جان کو قتل کرنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ھمیں قتل ناحق سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین بجاہ خاتم النبین

یہ مضمون نئے لکھاری کا ہے ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلف کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔