اے عاشقان رسول اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے مذہب کی صورت میں ہمیں  دین اسلام عطا فرمایا یہ وہ مذہب ہے جس نے ہمیں ہر شے کے حقوق سکھائے چاہے وہ انسان ہوں یا حیوان ہوں یہاں تک کہ دین اسلام نے ہمیں نہ صرف زندہ لوگو ں کے بلکہ قبر والوں کے حقوق بھی بتائے ہیں۔ آئیے حصول برکت کے لیے چند حقوق سنتے ہیں :

(1) اہل قبر کا احترام:اے عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم! شریعت اسلام ہمیں اہل قبر کا بھی احترام کرنے کا حکم دیتی ہے لہذا قبر پر بیٹھنا، سونا، چلنا، پاخانہ، پیشاب کرنا حرام ہے۔ قبرستان میں جو نیا راستہ نکالا گیا اس سے گزرنا ناجائز ہے، خواہ نیا ہونا اسے معلوم ہو یا اس کا گمان ہو۔ (الدرالمختار، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ، ج 3 ، ص 183)

(2) اپنے پیاروں کی قبر پر جانا: پیارے اسلامی بھائیو ! قبرستان کا ایک حق یہ بھی ہے کہ اس میں بسنے والے یعنی قبر والوں کے اپنے ان کی قبروں کی زیارت کے لیے آئیں اور ان کو ایصال ثواب کی صورت میں خوبصورت تحفہ بھی دیں بہار شریعت میں ہے کہ زیارتِ قبور مستحب ہے ہر ہفتہ میں ایک دن زیارت کرے،جمعہ یا جمعرات یا ہفتہ یا پیر کے دن مناسب ہے، سب میں  افضل روزِ جمعہ وقتِ صبح ہے۔ اولیائے کرام کے مزارات طیبہ پر سفر کر کے جانا جائز ہے، وہ اپنے زائر کو نفع پہنچاتے ہیں اور اگر وہاں  کوئی منکرِ شرعی ہو مثلاً عورتوں  سے اختلاط تو اس کی وجہ سے زیارت ترک نہ کی جائے کہ ایسی باتوں  سے نیک کام ترک نہیں  کیا جاتا، بلکہ اسے بُرا جانے اور ممکن ہو تو بُری بات زائل کرے۔ (ردالمحتار، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ، مطلب في زیارۃ القبور، ج 3، ص 177)

(3) عورتوں کا قبرستان جانا : پیارے اسلامی بھائیو! قبرستان کا یہ بھی حق ہے کہ شریعت نے چونکہ عورتوں کو قبرستان جانا منع کیا ہے لہٰذا عورتیں قبرستان نہ جائیں ۔فتاوی رضویہ شریف میں میرے امام اہلسنت اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے مسئلہ کچھ یوں بیان فرمایا ہے :

افضل یہ ہے کہ عورتیں  مطلقاً منع کی جائیں  کہ اپنوں  کی قبور کی زیارت میں  تو وہی جزع و فزع ہے اور صالحین کی قبور پر یا تعظیم میں  حد سے گزر جائیں  گی یا بے ادبی کریں  گی کہ عورتوں  میں  یہ دونوں  باتیں  بکثرت پائی جاتی ہیں۔ (الفتاوی الرضویۃ، ج 9 ، ص 538)

(4) اہل قبور کو سلام کرنا : اے عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم قبرستان کا یہ بھی حق ہے کہ جب قبرستان جایا جائے تو اہل قبور کو سلام کیا جائے اور قبرستان جانے کی دعا بھی پڑھی جائے۔ عالم بنانے والی کتاب بہار شریعت میں قبرستان جانے کی یہ دعا لکھی ہوئی ہے:

 اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ اَھْلَ دَارِ قَوْمٍ مُّؤْمِنِیْنَ اَنْتُمْ لَنَا سَلَفٌ وَّ اِنَّا اِنْ شَا َٔ اللہ بِکُمْ لَاحِقُوْنَ نَسْأَلُ اللہ لَنَا وَلَکُمُ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ یَرْحَمُ اللہ الْمُسْتَـقْدِمِیْنَ مِنَّا وَالْمُسْتَاْخِرِیْنَ اَللّٰھُمَّ رَبَّ الْاَرْوَاحِ الْفَانِیَۃِ وَالْاَجْسَادِ الْبَالِیَۃِ وَالْعِظَامِ النَّخِرَۃِ اَدْخِلْ ھٰذِہِ الْقُبُوْرِ مِنْکَ رَوْحًا وَّرَیْحَانًا وَّمِنَّا تَحِیَّۃً وَّسَلَامًا (بہار شریعت، جلد 1 حصہ چہارم کتاب الجنائز)

اے عاشقان رسول !یقینا ًمذکورہ چند نکات سے آپ پر قبر والوں کے چند حقوق واضح ہو چکے ہوں گے۔

پیارے پیارے اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں قبر والوں کے جمیع حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں قبر و حشر کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے امین امین ثم امین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلّم