قرآن مجید
اللہ کا آخری پیغام ہے جو انسانیت کی رہنمائی اور فلاح کے لیے نازل کیا گیا۔ اس
کتاب کا مقصد نہ صرف دینی و روحانی معاملات میں ہدایت دینا ہے بلکہ انسانی زندگی
کے تمام پہلوؤں کو محیط ہے۔ قرآن مجید حق کی ترویج، باطل کی تردید، انسان کی
اخلاقی و روحانی تربیت، اور دنیا و آخرت میں کامیابی کے اصولوں کی وضاحت کرتا ہے۔
یہ کتاب اللہ کی قدرت، حکمت اور رحمت کا مظہر ہے اور ہر انسان کے لیے رہنمائی کا
ذریعہ ہے۔
نزولِ قرآن کے
10 قرآنی مقاصددرج ذیل ہیں:
(1)
ہدایت: قرآن مجید کا بنیادی مقصد انسانیت کو صحیح راستے پر
چلانا ہے تاکہ وہ دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو۔ اللہ نے اسے ہدایت کے ساتھ نازل
کیا تاکہ انسان اپنے مقصدِ حیات کو سمجھے اور اس پر عمل کرے۔آیت: ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ
نَزَّلَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ (البقرہ: 176) تر جمۂ کنز الایمان: یہ اس لئے کہ اللہ نے کتاب
حق کے ساتھ اتاری ۔
(2)
باطل کی تردید: قرآن کا ایک مقصد ہر اُس باطل اور جھوٹے نظریے کی نفی
کرنا ہے جو حق کے خلاف ہو، تاکہ انسانوں کو سیدھی راہ دکھائی جائے۔آیت: وَ بِالْحَقِّ اَنْزَلْنٰهُ
وَ بِالْحَقِّ نَزَلَؕ (بنی اسرائیل: 105) ترجمۂ کنز الایمان: اور ہم نے قرآن کو حق ہی کے
ساتھ اتارا اور حق ہی کے ساتھ اترا ۔
(3)
ایمان کی دعوت: قرآن اہل کتاب اور دیگر انسانوں کو ایمان کی دعوت دیتا
ہے، تاکہ وہ اللہ کے احکام کی پیروی کرکے نجات پا سکیں۔ یٰۤاَیُّهَا
الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ اٰمِنُوْا بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِّمَا
مَعَكُمْ (النساء: 47) ترجمہ
کنزالایمان: اے کتاب والو! ایمان لاؤ اس
پر جو ہم نے اتارا تمہارے ساتھ والی کتاب کی تصدیق فرماتا۔
(4)
آیات کا احترام:قرآن ان لوگوں سے دور رہنے کا حکم دیتا ہے جو اللہ کی
آیات کا مذاق اڑاتے ہیں، ورنہ ان کے ساتھ بیٹھنے والے بھی انہی جیسے سمجھے جائیں
گے۔وَ قَدْ نَزَّلَ عَلَیْكُمْ فِی الْكِتٰبِ اَنْ اِذَا
سَمِعْتُمْ اٰیٰتِ اللّٰهِ یُكْفَرُ بِهَا وَ یُسْتَهْزَاُ بِهَا فَلَا
تَقْعُدُوْا مَعَهُمْ حَتّٰى یَخُوْضُوْا فِیْ حَدِیْثٍ غَیْرِهٖۤ ﳲ (النساء: 140)ترجمہ کنزالایمان: اور بے شک اللہ
تم پر کتاب میں اتار چکا کہ جب تم اللہ کی آیتوں کو سنو کہ ان کا انکار کیا جاتا
اور ان کی ہنسی بنائی جاتی ہے تو ان لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھو جب تک وہ اور بات میں
مشغول نہ ہوں۔