قرآن مجید، اللہ تعالیٰ کی برکتوں سے معمور کتاب ہے، جس کا نزول امت کی رہنمائی اور دنیا و آخرت کی کامیابی کے لیے ہوا۔ اس کے نزول کے مقاصد کو اللہ تعالیٰ نے خود قرآن پاک میں بیان فرمایا جن کا مطالعہ بندے کے دل میں قران کی عظمت کو بڑھاتا ہے آئیے چند مقاصد ملاحظہ کیجیے :

(1) امت کو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرانا: نزول قرآن مجید کا ایک بنیادی مقصد لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے عذاب سے خبردار کرنا ہے، تاکہ وہ سیدھے راستے پر آئیں اور فلاح پائیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:وَ هٰذَا كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ مُبٰرَكٌ مُّصَدِّقُ الَّذِیْ بَیْنَ یَدَیْهِ وَ لِتُنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَ مَنْ حَوْلَهَاؕترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’اور یہ برکت والی کتاب ہے جسے ہم نے نازل فرمایا ہے، پہلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے، اور تاکہ تم اس کے ذریعے مرکزی شہر (مکہ) اور اس کے ارد گرد والوں کو ڈر سناؤ۔‘‘ (الانعام: ۹۲)

(2) کفر و جہالت کے اندھیروں سے نکالنا:قرآن مجید کا نزول لوگوں کو کفر و گمراہی کے اندھیروں سے ایمان اور نور کی طرف لے جانے کے لیے ہوا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:الٓرٰ- كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ لِتُخْرِ جَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوْرِ بِاِذْنِ رَبِّهِمْ اِلٰى صِرَاطِ الْعَزِیْزِ الْحَمِیْدِۙ(۱) (ابراہیم: ۱) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’یہ ایک کتاب ہے جو ہم نے تمہاری طرف نازل کی ہے تاکہ تم لوگوں کو ان کے رب کے حکم سے اندھیروں سے اجالے کی طرف، اس (اللہ) کے راستے کی طرف نکالو۔

(3) اللہ تعالیٰ کے احکامات پہنچانا اور اختلاف کا تصفیہ کرنا:نزول قرآن مجید کا مقصد لوگوں تک اللہ تعالیٰ کے احکامات پہنچانا اور ان کے باہمی اختلافات کو ختم کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:وَ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الذِّكْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْهِمْ وَ لَعَلَّهُمْ یَتَفَكَّرُوْنَ(۴۴) (النحل: 44) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’اور ہم نے تمہاری طرف یہ قرآن نازل فرمایا تاکہ تم لوگوں سے وہ بیان کرو جو ان کی طرف نازل کیا گیا ہے۔‘‘

(4) آیات میں غوروفکر کر کے نصیحت حاصل کرنا: نزول قرآن کا ایک اور مقصد یہ ہے کہ لوگ اس کی آیات پر غور و فکر کریں اور نصیحت حاصل کریں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ اِلَیْكَ مُبٰرَكٌ لِّیَدَّبَّرُوْۤا اٰیٰتِهٖ (ص: ۲۹) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’یہ ایک برکت والی کتاب ہے جو ہم نے تمہاری طرف نازل کی ہے تاکہ لوگ اس کی آیات میں غور و فکر کریں۔‘‘

(5) عدل و انصاف قائم کرنا: قرآن کا نزول اس لیےہوا کہ لوگوں کے درمیان عدل و انصاف قائم کیا جا سکے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَ اَنْزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْمِیْزَانَ لِیَقُوْمَ النَّاسُ بِالْقِسْطِۚ- (الحدید: ۲۵) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’ہم نے ان کے ساتھ کتاب اور عدل کی ترازو اتاری تاکہ لوگ انصاف پر قائم ہوں۔‘‘

(6) شریعت کے مطابق فیصلے کرنا: قرآن کا نزول اس لیے ہوا کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم شریعت کے مطابق فیصلے کریں۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اِنَّاۤ اَنْزَلْنَاۤ اِلَیْكَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَیْنَ النَّاسِ (النسآء: ۱۰۵) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’ہم نے تمہاری طرف سچی کتاب اتاری تاکہ تم لوگوں کے درمیان اس حق کے ساتھ فیصلہ کرو جو اللہ نے تمہیں دکھایا ہے۔‘‘

(7) قرآن کی پیروی اور تقویٰ اختیار کرنا: نزول قرآن کا ایک مقصد یہ ہے کہ لوگ اس کی پیروی کریں اور تقویٰ اختیار کریں تاکہ اللہ کی رحمت کے مستحق بن سکیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:وَ هٰذَا كِتٰبٌ اَنْزَلْنٰهُ مُبٰرَكٌ فَاتَّبِعُوْهُ وَ اتَّقُوْا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُوْنَۙ(۱۵۵) (الانعام: ۱۵۵) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’یہ برکت والی کتاب ہے، ہم نے اسے نازل کیا، تو اس کی پیروی کرو اور پرہیزگاری اختیار کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘

(8) اتحاد و اتفاق پیدا کرنا: نزول قرآن کا ایک مقصد لوگوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا اور فرقہ واریت سے بچانا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: وَ اعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِیْعًا وَّ لَا تَفَرَّقُوْا۪ (آل عمران: ۱۰۳) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’اور اللہ کی رسی مضبوطی سے تھام لو سب مل کر اور آپس میں پھٹ نہ جانا۔‘‘

(9) غلط عقائد کا بطلان کرنا: نزول قرآن مجید کا مقصد لوگوں کے غلط عقائد کے بطلان کو ثابت کرنا اور انہیں صحیح عقائد کی رہنمائی دینا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَ مَاۤ اَنْزَلْنَا عَلَیْكَ الْكِتٰبَ اِلَّا لِتُبَیِّنَ لَهُمُ الَّذِی اخْتَلَفُوْا فِیْهِۙ (النحل: 64) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’اور ہم نے تم پر یہ کتاب نہ اتاری مگر اس لیے کہ تم لوگوں پر روشن کر دو جس بات میں اختلاف کرتے ہیں۔‘‘

(10) مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت: نزول قرآن کا ایک اور اہم مقصد یہ ہے کہ یہ مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت بن جائے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وَ هُدًى وَّ رَحْمَةً لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ(۶۴) (النحل: 64) ترجمۂ کنزُالعِرفان: ’’یہ کتاب ایمان والوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے۔‘‘

اللہ پاک ہمیں قرآن کریم پڑھ کر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ امین