مبشر رضا عطّاری (درجہ ثانیہ ،جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم ،لاہور،پاکستان)
اللہ پاک کا ہم پر کتنا کرم ہے کہ اس نے اپنے پیارے حبیب
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقے ہمیں پانچ وقت کی نمازیں اور نمازِ
جمعہ کی عظیم دولت سے سرفراز فرمایا۔
افسوس ہم نا قدرے اس کو غفلت میں قضا
کر دیتے ہیں حالانکہ نمازِ جمعہ کو ادا کرنے والا جنّتی لکھ دیا جاتا ہے۔ نمازِ
جمعہ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے اللہ کریم
قراٰنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے:یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نُوْدِیَ
لِلصَّلٰوةِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ وَ ذَرُوا
الْبَیْعَؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۹)ترجَمۂ کنزُالایمان: اے ایمان والو جب نماز کی اذان ہو جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و
فروخت چھوڑ دو یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانو۔(پ28،الجمعۃ:09)
تفسیر صراط الجنان میں ہے اس آیت سے نمازِ جمعہ کی فرضیت خرید و فروخت وغیرہ دُنیوی مشاغل کی
حرمت اور سعی یعنی نماز کے اہتمام کا وجوب ثابت ہو اور خطبہ بھی ثابت ہوا۔(خزائن
العرفان) احادیثِ کریمہ میں بھی نمازِ
جمعہ کا ذکر آیا ہے، چنانچہ نمازِ
جمعہ کی فضیلت و اہمیت پر پانچ احادیث
ملاحظہ ہو۔
(1)
جنّت واجِب ہو گئی: حضرتِ سیِّدُناابواُمامہ رضی اللہُ عنہ سے مَروی ہے کہ سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نے ارشاد فر مایا: جس نے جمعہ کی نَماز
پڑھی ،اس دن کا روزہ رکھا ، کسی مریض کی عیادت
کی ،کسی جنازہ میں حاضِر ہوا اور کسی نِکاح میں شرکت کی توجنت اس کے لیے واجِب
ہوگئی۔(المعجمُ الکبیر ،8/97،حدیث:7484)
(2) مغفرت
کی بشارت: حضرتِ سیِّدُنا سَلمان فارسی رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے، خاتمُ النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: جو شخص جمعہ کے دن نہائے اور جس طہارت ( یعنی پاکیزگی) کی استِطاعت ہو کرے اور تیل لگائے اور گھر میں جو خوشبو ہو ملے پھر نَماز
کو نکلے اور دو شخصوں میں جُدائی نہ کرے یعنی دو شخص بیٹھے ہوئے ہوں اُنھیں ہٹا کر
بیچ میں نہ بیٹھے اور جو نَماز اس کے لئے
لکھی گئی ہے پڑھے اور امام جب خطبہ پڑھے تو چپ رہے اس کے لئے اُن گناہوں کی، جو اِس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے درمیان ہیں
مغفِرت ہو جا ئے گی۔(صَحیح بُخاری، 1/306،حدیث:883)
(3) 200 سال کی عبادت کا ثواب: حضرتِ سیّدنا صدیق اکبر و
عمران بن حصین رضی اللہُ عنہما روایت
کرتے ہیں کہ تاجدار مدینہ منورہ سلطان مکہ مکرمہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
ارشاد فرمایا :جو جمعہ کے دن نہائے اس کے گناہ اور خطائیں مٹا دی جاتی ہیں اور جب
چلنا شروع کیا تو ہر قدم پر بیس نیکیاں لکھی جاتی ہیں ۔ (المعجمُ الکبیر ، 18/139،حدیث: 292) اور
دوسری روایت میں ہے : ہر قدم پر بیس سال کا عمل لکھا جاتا ہے اور جب نَماز سے فارغ
ہو تو اس ے دو سو برس کے عمل کا اجر ملتا ہے۔(المعجمُ الْاَ وْسَط ،2/314 ،حدیث:
3397)
(4) گناہوں کا کفارہ: حضرت ابوہریرہ رضی
اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا
:پانچ نمازیں، ایک نمازِ جمعہ دوسرے نمازِ
جمعہ تک ، ایک رمضان دوسرے رمضان تک کفارہ ہےجو ان کے درمیان گناہ ہوئے جبکہ کبائر (کبیرہ گناہوں) سے اجتناب
کیا۔(مسلم،2/186)
(5) دل پر مہر : نبیِ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عبرت
نشان ہے: جو شخص تین جمعہ (کی
نَماز) سُستی کے سبب چھوڑے اللہ پاک اس کے دل پر مُہر کر دے گا۔(سنن ترمذی ، 2/38،حدیث:500)
اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں پانچوں نمازیں باجماعت اور نمازِ
جمعہ پابندی کے ساتھ ادا کرنے کی توفیق
عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم