پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! جمعہ  مبارکہ کا دن بڑی فضیلت و برکت والا ہے۔ اللہ پاک نے روزِ جمعہ کو بے شمار خوبیاں عطا کی ہیں۔ انہی خوبیوں کی جمع ہونے کی وجہ سے اسے جمعہ کہا جاتا ہے۔ جمعہ کا دن ، دنوں کا سردار اور مسلمانوں کے ہفتہ کی عید کا دن ہے۔ جمعہ کے دن حضرت آدم علیہ السّلام پیدا کئے گئے ۔ جمعہ کے دن حضرت آدم علیہ السّلام کی توبہ قبول ہوئی۔ جمعہ کے دن حضرت آدم علیہ السّلام کا وصال ہوا۔ جمعہ کے دن ایک ایسی ساعت آتی ہے کہ بندہ جو سوال کرے اللہ پاک اسے دے گا، بشرطیکہ کے حرام کا سوال نہ ہو۔ جمعہ کے روز نمازِ جمعہ فرض ہے۔ قراٰن مجید میں اللہ پاک نے نمازِ جمعہ کے پڑھنے کی بڑی سخت تاکید فرمائی ہے۔

پانچ فرامینِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

(1) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آقائے کائنات ، بزمِ محشر کے دولہا، رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: بہتر دن کہ آفتاب نے اس پر طلوع کیا، جمعہ کا دن ہے، اسی میں آدم علیہ الصّلوٰۃ والسلام پیدا کيے گئے اور اسی میں جنت میں داخل کيے گئے اور اسی میں جنت سے اترنے کا انھيں حکم ہوا۔ اور قیامت جمعہ ہی کے دن قائم ہوگی۔(مسلم، کتاب الجمعۃ، باب فضل یوم الجمعۃ، ص425، حدیث: 854)

(2) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ شافع محشر، محبوب داور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: اللہ پاک کسی مسلمان کو جمعہ کے دن کے بغیر مغفرت کیے نہ چھوڑے گا۔(طبرانی اوسط،3/351)

(3) حضرت ابو یعلیٰ سے راویت ہے کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جمعہ کے دن اور رات میں چوبیس گھنٹے ہیں، کوئی گھنٹا ایسا نہیں جس میں اللہ پاک جہنم سے چھ لاکھ آزاد نہ کرتا ہو جن پر جہنم واجب ہوگیا تھا۔ اور ایک روایت میں آتا ہے کہ جو جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات میں مرے گا، عذاب قبر سے بچا لیا جائے گا اور قیامت کے دن اس طرح آئے گا کہ اس پر شہیدوں کی مُہر ہوگی۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ جو مسلمان مرد یا مسلمان عورت جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات میں مرے، عذاب قبر اور فتنۂ قبر سے بچا لیا جائے گا اور خدا سے اس حال میں ملے گا کہ اس پر کچھ حساب نہ ہوگا اور اس کے ساتھ گواہ ہوں گے کہ اس کے ليے گواہی دیں گے یا مُہر ہوگی۔ (بہارِ شریعت،حصہ4،ص87تا 88)

(4)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ہمارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس نے اچھی طرح وضو کیا اور جمعہ کے لیے آیا اور خاموشی کے ساتھ خطبہ سنا اس کے لیے اُن گناہوں کی مغفرت ہو جائے گی جو اس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے درمیان ہوئے ہیں اور ان کے علاوہ مزید تین دن کے گناہ بخش دیئے جائیں گے اور جس نے کنکری چھوئی اس نے لغو کیا۔(صحیح مسلم باب من استمع اونصت فى الخطبۃ، حدیث 27، ص 857)

(5) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سید البشر شافع محشر مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جمعہ میں ایک ایسی ساعت ہےکہ مسلمان بندہ اگر اسے پالے اور اس وقت اللہ پاک سے جس بھلائی کا سوال کرے ( یعنی دعا کرے) تو اللہ پاک اس کا سوال پورا کرے گا۔

پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! ان احادیث سے معلوم ہوا کہ نمازِ جمعہ اور جمعہ کے دن کی کتنی اہمیت و فضیلت ہے اور اللہ پاک کے ہم پر کتنے احسانات ہے کہ اس نے ہمیں اتنا افضل ترین دن عطا فرمایا۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہم سب کو نمازِ جمعہ کی فضیلت کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے احادیث پر عمل کرنے اور نمازِ جمعہ کو ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم