دنیاوی اعتبار سے ہر ملک کے الگ الگ قانون ہوتے ہیں اگر کوئی شخص اپنے ملکی قانون کی خلاف ورزی کرے تو اس شخص کو اس ملکی قانون کے اعتبار سے سزا دی جاتی ہے ۔

اسی طرح شریعت اسلامیہ میں بھی کچھ ایسے احکام ہیں کہ اگر انکی پاسداری نہ کی جائے تو اس پر سزا کی وعید سنائی گئ ہے یا تو وہ سزا دنیا ہی میں دے دی جاتی ہے یا قبر و آخرت میں لیکن نماز ایک ایسا فرض ہے کہ اسکی ادائیگی نا کرنے والے کو قبر و آخرت میں تو سزا دی جائے گی لیکن ایسا شخص نماز نا پڑھنے کی نحوست بعض اوقات دنیا میں بھی دیکھ لیتا ہے رزق کی تنگی ، عمر میں بے برکتی ، اور ہر وقت پریشانیوں میں گھرے رہنے کی صورت میں ۔آیئے نماز نہ پڑھنے کی چند سزائیں ملاحظہ فرمائیں ۔

1: پارہ 16 سورة مریم ایت 59 مین اللہ پاک فرماتا ہے : فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ(۵۹) ترجَمۂ کنزُالایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے ۔(مریم: 59)

2 :نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا جو سستی کی وجہ سے نماز چھوڑے گا اسکی قبر کو اتنا تنگ کردیا جائے کہ اسکی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہوجائیں گی۔

(کتاب الکبائر ص 24 ، فیضان نماز ص 427)

3:سرکار دو عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم معراج کی رات ایک ایسی قوم ( ایسے لوگوں) کے پاس تشریف لے گئے جنکے سر پتھر سے کچلے جا رہے تھے جب بھی انھیں کچل لیا جاتا وہ پہلے کی طرح درست ہوجاتے اور یہ سلسلہ یوں ہی چلتا رہتا تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے پوچھا: اے جبریل علیہ السّلام یہ کون ہیں ؟ عرض کی یہ وہ لوگ ہیں جنکے سر نماز سے بوجھل ( بھاری) ہوجاتے ( یعنی فرض نماز چھوڑ دیتے) تھے۔

(مسند بزار ج 17 ص 5 حدیث: 9518 ، فیضان نماز ص 432)

4: فاروق اعظم رضی اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے: جس نے جان بوجھ کر نماز چھوڑی اللہ پاک اسکے عمل برباد کردے گا اور اللہ پاک کا ذمہ اس سے اٹھ جائے گا ( اللہ کی امان میں نہیں رہے گا ) جب تک اللہ پاک کی بارگاہ میں توبہ نہ کرلے ۔

(الترغیب والترھیب، ج1 ص 216 حدیث: 18 فیضان نماز ص 444)

5 :حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہُ عنہ کی جب بینائی جاتی رہی تو آپ سے عرض کی گئ ہم علاج کردیں گے ، کیا آپ اسکے لیے کچھ دن نماز چھوڑسکتے ہیں ؟ فرمایا نہیں کیونکہ میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جس نے نماز چھوڑی تو وہ اللہ پاک سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ پاک اس پر ناراض ہوگا ۔( مجمع الزوائد ج: 2 ص: 26 حدیث: 1632، فیضان نماز ص 445 )

پیارے اسلامی بھائیوں میری آپ سے گزارش ہے اللہ پاک کی بارگاہ میں 5 وقت سر بسجود ہونے کا معمول بنا لیجئے کیونکہ جب ہم دنیا کی آگ و تپش برداشت کرنے سے قاصر ہیں تو آخرت کے عذابات کیونکر سہ پائیں گے ۔