میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! نماز پڑھنے کے فضائل بےشمار ہونے کے ساتھ ساتھ نماز ضائع{ قضا}  کرنےکی وعیدیں بھی ہیں۔ ہمیں اللہ پاک کی خفیہ تدبیر سے ڈرتے ہوئے نماز کی پابندی کرنی چاہیے اور اللہ کی بارگاہ میں قبولیت کی دعا کے ساتھ ہمیں نماز پڑھنے کی سعادت ملنے پر شکر ادا کرنا چاہیے۔

آئیے! نماز نہ پڑھنے، قضا کرنے،ضائع کرنے پر جو وعیدیں ہیں ان میں سے کچھ سنیں اور اللہ کی پکڑ سے خود کو ڈراتے ہوئے نماز کی پابند ی کرنے کا ذہن بنائیں۔

جس کی نماز نہیں اس کا کوئی دین نہیں:

حضرت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے : جس کی امانت نہیں اسکا کوئی ایمان نہیں ، جسکی طہارت نہیں اسکی کوئی نماز نہیں اور جسکی نماز نہیں اسکا کوئی دین نہیں کیونکہ دین میں نماز کا وہی مقام ہے جو بدن میں سر کا۔

فرمان مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم :جسکی نماز نہیں اسکا اسلام میں کوئی حصہ نہیں۔

جس نے نماز ترک کی اس نے دین کو گرا دیا:

فرمان مصطفٰے صلی اللہ علیہ وسلم :نماز دین کا ستون ہے اور جس نے نماز ترک کی اس نے دین کو گرا دیا۔

نماز کے معاملے میں اللہ سے ڈرو:

حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے : ہم پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی ظاہری وفات کے وقت حاضر تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے تین بار ارشاد فرمایا : نماز کے معاملے میں اللہ سے ڈرو!

تارک نماز بدبخت اور محروم ہے:

سلطان مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن صحابہ کرام رضی اللہ عنھم سے ارشاد فرمایا : دعا کرو، اے اللہ ! ہم میں بدبخت و محروم شخص کو نہ رہنے دینا۔پھر ارشاد فرمایا : کیا تم جانتے ہو محروم و بدبخت کون ہے ؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ کون ہے ؟ تو فرمایا : نماز ترک کرنے والا۔

نماز ضائع کیا جانا قُرب قیامت کی علامت:

امیر المؤمنین حضرت مولا علی شیر خدا رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم رؤف رحیم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عبرت نشان ہے : قیامت قریب ہونے کی علامت (یعنی نشانی) یہ ہے کہ نماز ضائع کرتا ہوا دیکھو گے۔

بے نمازی کا انجام:

بے نمازی قیامت میں قارون، فرعون، ہامان، اور ابی بن خلف (جیسے بڑے کافروں) کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔