ہم بے شمار کلام بے شمار لوگوں سے کرتے ہیں،   آج ہم صرف اپنے بارے میں اور اپنی حالت اور خالق کے بارے میں بات کرتے ہیں کہ دنیاوی زندگی میں جس سے ہم محبت کرتے ہیں اس سے مُلاقات اور بات کی آرزو ہوتی ہے اور ظاہر سی بات ہے کہ ایک سچا مسلمان اپنے خدا سے محبت کرتا ہے اور وہ اس کو دیکھنا اور بات کرنا چاہتا ہے، تو سب سے اہم بات نماز ہی وہ ہے جو ہمارے اور خدا کے درمیان وہ وسیلہ ہےجس سے ہم اپنے خدا کے رُوبرو ہوتے ہیں، ارے! نماز کی فضیلتیں تو بہت ہیں، بے انتہا ہیں۔

کہ نماز سکون ہے، معراج ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھ کا نور ہے، پر اِس کو نہ پڑھنے کی وعیدیں بھی ہیں، ایک پنجابی شاعر کیا خوب فرماتے ہیں:

رب صاف صاف دیتا فرما

نماز نہ بُلاوے مومنہ

اِتھوں ٹُرگئے نے ولی اولیاء

نماز نہ بھُلاویں مومنہ

شالا راضی ہووے تیرے تے خدا

اس کا سب سے بڑا نقصان تو یہ ہے کہ انسان کا دل ایمان کی لذت سے خالی ہو جاتا ہے، بے سکون اور پریشان ہو جاتا ہے، دوسرا نقصان یہ ہے کہ ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو تحفہ ملا ہم اس کو نہیں سنبھال رہے، ذرا غور کریں کہ اگر کوئی آج ایسا تحفہ دیتا جو بہت قیمتی ہو تا تو کیا ہم اس کی قدر کرتے۔

سزا:حقوق اللہ میں سب سے اہم نماز ہے، جس نے قصداً ایک نماز چھوڑی وہ ہزاروں برس جہنم میں رہنے کا مستحق ہوگا، جب تک توبہ و قضا نہ کر لے۔

(مجمع الزوائد، ج2، ص21 ، حدیث:1611 مفہوم )

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جو نماز کی حفاظت نہ کرے ، قیامت کے دن نہ نور ہوگا، نہ دلیل ہوگی اور نہ ہی حجت"

جو کوئی نماز صرف دوسروں کو دکھانے کے لیے پڑھتا ہے، اس کی نماز قیامت کے دن اس کے منہ پر ماری جاتی ہے، ( کتاب الکبائر، ص 9)

جہنم میں ایک وادی ہے جس کا نام ویل ہے، اگر اس میں دنیا بھر کےپہاڑ ڈالے جائیں تو وہ پگھل جائیں، یہ ان لوگوں کا ٹھکانہ ہے جو نماز میں سستی اور وقت کے بعد پڑھتے ہیں۔

سب سے بڑی سزا!!! خدا و رسول صلی اللہ علیہ وسلم ناراض ہوتے ہیں ۔