نماز دین کا اہم اور افضل رکن ہے۔ ہر مسلمان ،عاقل، بالغ پر دن میں پانچ نماز فرض ہیں اور ان پانچ نمازوں میں سب سے افضل نمازِ عصر ہے۔

(1)عَنْ جَابِرٍ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ: "إِذَا دَخَلَ الْمَيِّتُ الْقَبْرَ مُثِّلَتْ له الشَّمْسُ عِنْدَ غُرُوبِهَا، فَيَجْلِسُ يَمْسَحُ عَيْنَيْهِ وَيَقُولُ: دَعُونِي أُصَلِّي"ترجمہ:حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جب مرنے والا قبر میں داخل ہوتا ہے تو اُسے سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتا ہے تو وہ آنکھیں ملتا ہوا بیٹھتا ہے اور کہتا ہے: مجھے چھوڑ و میں نماز پڑھ لوں ۔(ابن ماجہ، 4/503،حدیث:4272) یعنی ’’اے فرشتو! سُوالات بعد میں کرنا عصر کا وَقت جارہا ہے مجھے نماز پڑھ لینے دو۔

(2) رسول اللہ صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا :یہ نماز یعنی نماز عصر تم سے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی تو انہوں نے اسے ضائع کر دیا لہذا جو پابندی سے ادا کرے گا اسے دگنا (یعنی Double) اجر ملے گا ۔(مسلم، ص322،حدیث:1927)

(3) رسول اللہ صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا :جس نے سورج کے طُلُوع و غروب ہونے (یعنی نکلنے اور ڈوبنے) سے پہلے نَماز ادا کی (یعنی جس نے فجر و عصر کی نما ز پڑھی) وہ ہر گز جہنَّم میں داخِل نہ ہوگا۔ (مسلم ،ص250،حدیث: 1436)

(4) رسول اللہ صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا :جس کی نمازِعصر نکل گئی (یعنی جو جان بوجھ کر نمازِ عصر چھوڑے) گویا اُس کے اَہل وعیال و مال ’’وَتر‘‘ ہو (یعنی چھین لئے) گئے ۔(بخاری ،1 /202 ،حدیث: 552)

(5)عن علی رضی اللہ عنہ ان رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ وسلَّم قال یوم الخندق حبسونا عن صلاة الوسطى صلاة العصر، ملا الله بيوتهم وقبورهم نارا ترجمہ: روایت ہے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے خندق کے دن فرمایا :انہوں نے ہمیں بیچ کی نماز یعنی نماز عصر سے روک دیا خدا ان کے گھر اور قبریں آگ سے بھردے ۔(مسلم،بخاری)

تو ہمیں معلوم ہوا کہ نماز عصر کے کتنے فضائل ہیں اور سب سے افضل ہے۔اللہ کریم ہمیں پانچوں وقت کی نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم