نماز دین کے پانچ ستونوں میں سے دوسرا ستون ہے۔ مسلمان
عاقل، بالغ، مرد و عورت پر دن میں پانچ نمازیں فرض ہیں۔نماز کے متعلق حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ارشادات
اس کی اہمیت کو بیان کرتے ہیں۔جیسا کہ احادیث مبارکہ کے مفہوم ہیں:نماز میری
آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔اور ایک جگہ فرمایا: جس نے نماز کو قائم کیا ،اس نے دین کو
قائم اور جس نے اسے ڈھا دیا ،اس نے دین کو ڈھا دیا۔
ان پانچ نمازوں میں سے ایک نماز، نمازِ عصر ہے،جو کہ اہمیت
کی حامل ہے،اس کی فضیلت احادیث مبارکہ سے واضح ہیں:
(1) حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مدینے
کے تاجدار صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: تم میں رات اور دن کے
فرشتے بار ی باری آتے ہیں اور فجر و عصر کی نمازوں میں جمع ہوجاتے ہیں ، پھروہ
فرشتے جنہوں نے تم میں رات گزاری ہے اوپر کی طرف چلے جاتے ہیں ، اللہ پاک باخبر
ہونے کے باوُجود ان سے پوچھتا ہے: تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ عرض
کرتے ہیں : ہم نے انہیں نماز پڑھتے چھوڑا اور جب ہم ان کے پاس پہنچے تھے تب بھی وہ
نماز پڑھ رہے تھے۔ (فیضانِ نماز،ص98)
(2) حضرت سیِّدُنا عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں
نے مصطَفٰے جانِ رحمت صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا :جس نے سورج
کے طُلُوع و غروب ہونے (یعنی نکلنے اور ڈوبنے) سے پہلے نَماز ادا کی (یعنی جس نے
فجر و عصر کی نما ز پڑھی) وہ ہر گز جہنَّم میں داخِل نہ ہوگا۔ (فیضانِ نماز،ص99)
(4) تابعی بُزُرگ حضرتِ سیِّدُنا اَبُو الْمَلِیْح رحمۃُ اللہِ
علیہ بیان کرتے ہیں : ایک ایسے روز کہ
بادَل چھا ئے ہو ئے تھے، ہم صحابیِ رسول حضرتِ سیِّدُنابُرَیْدَہ رضی اللہ عنہ کے
ساتھ جہاد میں تھے، آپ نے فرمایا: نمازِ عصر میں جلدی کرو کیو نکہ سرکارِ دو عالم
صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا ہے کہ جس نے نمازِعصر چھوڑدی اُس
کا عمل ضَبط ہوگیا۔( فیضانِ نماز،ص104)
(5) حضرتِ سیِّدُنا عبدُ اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت
ہے کہ اللہ پاک کے پیارے رسول صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس
کی نمازِعصر نکل گئی (یعنی جو جان بوجھ کر نمازِ عصر چھوڑے گویا اُس کے اَہل وعیال
و مال ’’وَتر‘‘ ہو (یعنی چھین لئے) گئے ۔(فیضانِ نماز،ص 106)
محترم قارئین ! حدیث
3،2،1 سے نماز عصر پڑھنے کے اجر و ثواب کا پتہ چلتا ہے
کہ نماز عصر پڑھنا کتنے اجر اور فضیلت کا سبب ہے، جہنم سے حفاظت، اللہ کا دیدار
اور ثواب کو دگنا کرنے کا ذریعہ نماز عصر کی ادائیگی ہے۔ جبکہ نہ پڑھنے کی تباہ
کاریاں کم نہیں۔ حدیث 5،4 کے مطابق اہل و عِیال
و مال کے چھن جانے اور عمل کے ضبط ہونے کی
عید ہے۔ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ آج لوگوں
کے گھر والوں اور مال میں برکت نہ رہی جس کو دیکھے واہ بے بسی، بے سکونی اور بے
برکتی کا رونا رو رہا ہے۔ کہیں اس کی وجہ ترکِ نمازِ عصر تو نہیں ، کیونکہ اس کا
وقت بھی کم ہوتا ہے اور بندہ مصروف بھی ہوتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم عصر کی نماز کی
حفاظت کریں اور اہتمام کے ساتھ قائم کرے۔ اللہ ہمیں توفیق دے۔ اٰمین بجاہ النبی
الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم