منیر حسین عطاری المدنی (اسلامک ریسرچ سنٹر ،فیصل
آباد، پنجاب ،پاکستان)
اللہ پاک نے قرآن مجید میں خاص طور پر صلاۃ الوسطی یعنی نماز عصر کی حفاظت کرنے کا
حکم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:حٰفِظُوْا عَلَى الصَّلَوٰتِ وَ الصَّلٰوةِ
الْوُسْطٰىۗ-وَ قُوْمُوْا لِلّٰهِ قٰنِتِیْنَ(۲۳۸)ترجَمۂ کنزُالایمان:نگہبانی کرو سب نمازوں اور بیچ
کی نماز کی اور کھڑے ہو اللہ کے حضور ادب
سے ۔(پ2،بقرہ:238 )حضرت علی رضی اللہ عنہ سے
روایت ہے کہ صلاۃ الوسطی سے مراد نماز عصر
ہے۔( تفسیر طبری، البقرۃ:238، 2/569،حدیث: 5385)
اسی طرح احادیث
مبارکہ میں نماز عصر کے بہت فضائل بیان ہوئے ہیں ،آئیے چند فضائل ملاحظہ کیجئے،
پہلی حدیث مبارکہ حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مدینے
کے تاجدار صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: تم میں رات اور دن کے
فرشتے باری باری آتے ہیں اور فجرو عصر کی نمازوں میں جمع ہو جاتے ہیں ،پھر وہ
فرشتے جنہوں نے تم میں رات گزاری ہے اوپر کی طرف چلے جاتے ہیں ، اللہ پاک باخبر
ہونے کے باوُجود ان سے پوچھتا ہے: تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ عرض کرتے
ہیں : ہم نے انہیں نماز پڑھتے چھوڑا اور جب ہم ان کے پاس پہنچے تھے تب بھی وہ نماز
پڑھ رہے تھے۔( صحیح البخاری ،کتاب
المواقیت،باب فضل صلاۃالعصر، 1/203 ، حدیث:555)
دوسری حدیث مبارکہ حضرت سیِّدُنا عمارہ بن رویبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ
میں نے مصطَفٰے جانِ رحمت صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا :جس نے
سورج کے نکلنے اور ڈوبنے سے پہلے نَماز یعنی جس نے فجر و عصر کی نما ز پڑھی،وہ ہر گز جہنَّم میں داخِل نہ ہوگا۔( صحیح مسلم،باب فضل صلاتی
الصبح۔۔۔الخ، ص250، حدیث :634)
تیسری حدیث مبارکہ حضرت سیِّدُنا
ابو بَصْرَہ غِفارِی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نور والے آقا صَلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:یہ نمازیعنی نمازِ عصر تم سے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی
تو انہوں نے اسے ضائِع کردیا
لہٰذا جو اسے پابندی سے ادا کریگا اسے دُگنا (یعنی Double) اَجر ملے گا۔( صحیح مسلم،کتا ب صلوۃ المسافرین وقصرھا ،باب الاوقا ت
،ص414،حدیث:830)
چوتھی حدیث مبارکہ حضرتِ سیِّدُنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے پیارے رسول صَلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے ارشاد فرمایا: جس کی نمازِعصر نکل گئی (یعنی جو جان بوجھ کر
نمازِ عصر چھوڑے) گویا اُس کے اَہل وعیال و مال ’’وَتر‘‘ ہو (یعنی چھین لئے) گئے۔( صحیح بخاری ،کتاب المواقیت،باب اثم من فاتتہ العصر،ج1،ص202،حدیث:552)
پانچویں حدیث مبارکہ حضرت سیِّدُناجابر بن عبدُاللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رحمت ِ عالم صَلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ مُعَظَّم ہے: جب مرنے والا
قبر میں داخل ہوتا ہے تو اُسے سورج ڈوبتا ہوا معلوم ہوتا ہے تو وہ آنکھیں ملتا ہوا
بیٹھتا ہے اور کہتا ہے: مجھے چھوڑ و میں نماز پڑھ لوں ۔( سنن ابن ماجہ، کتاب الزہد ، باب ذکر
القبر و البلی ، الحدیث : 4272، ص2736)