نمازِ عصر کی فضیلت و اہمیت پر 5 فرامینِ مصطفٰے از بنتِ
شہزاد احمد،چونا بھٹی
اللہ پاک کا کروڑ
ہا کروڑ احسان ہے کہ اس نے ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا اور اس امت کے سردار،
رحمت دو جہاںصلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم کو پیدا فرمایا جو تمام جہان کے لیے رحمت بن کر تشریف لائے۔
اللہ پاک نے حضور صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم کو بے شمار معجزے عطا فرمائے جن میں ایک معجزہ معراج شریف
کا ہے جس میں آقا علیہ سلام نے اپنی سر کی
آنکھوں سے اللہ پاک کا دیدار کیا اور اس سفر پر آقا علیہ السلام کو آپ کی امت کے
لیے پچاس نمازوں کا تحفہ ملا جو تخفیف ہو کر پانچ رہ گئی مگر ثواب اب بھی پچاس
نمازوں کا ہی ہے۔ ان پانچ نمازوں فجر،ظہر،عصر،مغرب اور عشا کی نماز کی بڑی اہمیت
اور فضیلت ہے۔نمازِ عصر کی بھی بہت اہمیت اور فضیلت ہے۔آئیے ! عصر کی نماز کی اہمیت
اور فضیلت سنتی ہیں۔نور والے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: یہ
نماز یعنی نمازِ عصر تم سے پچھلے لوگوں پر پیش کی گئی تو انہوں نے اسے ضائع کر دیا
لہٰذا جو اسے پابندی سے ادا کرے گا اسے دگنا اجر ملے گا۔حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃُ
اللہِ علیہ اس حدیث کے تحت فرماتے ہیں: یعنی پچھلی امتوں پر بھی نمازِ
عصر فرض تھی مگر وہ اسے چھوڑ بیٹھے اور عذاب کے مستحق ہوئے ،تم ان سے عبرت پکڑنا۔(فیضانِ نماز،ص105) (2)تین
فرامینِ مصطفٰے:(1)اللہ پاک اس شخص
پر رحم کرے جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں۔(2) جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے اللہ اس کے بدن کو آگ پر
حرام فرمائے گا۔(3)جوعصر سے پہلے
چار رکعتیں پڑھے اسے آگ نہ چھوئے گی۔(فیضانِ نماز،ص109)(3) حضرت عمارہ بن رویبہ رَضِیَ
اللہُ عنہ نے فرمایا: میں نے مصطفٰے جانِ رحمت صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:جس نے سورج کے طلوع و غروب ہونے سے پہلے نماز ادا کی یعنی
جس نے فجر اور عصر کی نماز پڑھی وہ ہر گز جہنم میں نہیں جائے گا۔(فیضانِ نماز،ص99)(4)رسول
اللہ صلی اللہُ علیہ
واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:تم میں رات اور دن کے فرشتے باری باری آتے ہیں
اور فجر اور عصر کی نماز میں جمع ہو جاتے ہیں،پھر وہ فرشتے جنہوں نے تمہارے ساتھ
رات گزاری ہے اوپر کی طرف چلے جاتے ہیں ۔اللہ پاک باخبر ہونے کے باوجود ان سے
پوچھتا ہے:تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟ وہ عرض کرتے ہیں: ہم نے انہیں
نماز پڑھتے چھوڑا اور جب ہم ان کے پاس پہنچے تھے تب بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔(فیضانِ نماز،ص98)(5) آپ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے چودھویں رات کے چاند کی طرف دیکھ کر فرمایا: عنقریب تم اپنے رب کو اس طرح
دیکھو گے جس طرح اس چاند کو دیکھ رہے ہو تو اگر تم لوگوں سے ہو سکے تو نمازِ فجر
اور عصر کبھی نہ چھوڑو۔ (فیضانِ
نماز،ص100)